1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حماس کا اسرائیل پر غزہ کو امداد کی ترسیل میں تاخیر کا الزام

29 جنوری 2025

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے دو رہنماؤں نے غزہ پٹی کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی فراہمی میں اسرائیل پر تاخیر کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاخیر غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

 غزہ پٹی کے شمالی علاقے کے فلسطینی رہائشی اپنے گھروں کی طرف جاتے ہوئے
شمالی غزہ کے رہائشی اپنے گھروں کو واپس پہنچنے کی کوشش میںتصویر: Hatem Khaled/REUTERS

یہ الزام حماس کے دو ایسے عہدیداروں کی طرف سے بدھ 29 جنوری کے روز لگایا گیا، جنہوں نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے علیحدہ علیحدہ گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے نام ظاہر نہیں کیے جائیں گے۔ حماس کے ان دونوں عہدیداروں نے خبردار کیا کہ غزہ پٹی کے لیے امداد کی ترسیل میں تاخیر کا اثر اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے عمل پر بھی پڑ سکتا ہے۔

حماس کے ایک سینیئر اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ انتباہ کرتے ہیں کہ مسلسل تاخیر اور ان نکات (اہم امداد کی فراہمی) پر عمل درآمد میں ناکامی معاہدے میں پیش رفت کو متاثر کرے گی، اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور تبادلے کے عمل سمیت۔

غزہ پٹی کے مستقبل کی منصوبہ بندی کا وقت آ چکا، چانسلر شولس

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ حماس ہی کے ایک اور عہدیدار نے کہا کہ اس عسکریت پسند گروپ نے فائر بندی کے لیے ثالثی کرنےو الے ممالک سے کہا ہے کہ وہ اس  معاملے کے حل کے لیے مداخلت کریں۔

شمالی غزہ واپس پہنچنے والے فلسطینیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کیا کہتا ہے؟

سوا سال سے زائد عرصے تک اسرائیل اور حماس کے مابین جاری رہنے والی جنگ کے نتیجے میں بےگھر ہونے والے لاکھوں فلسطینیوں میں سے جو 376,000 سے زیادہ باشندے اب تک واپس اپنے آبائی علاقوں میں پہنچ چکے ہیں، ان کی اکثریت شمالی غزہ میں گھروں کو لوٹی ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کاموں کے رابطہ دفتر OCHA نے منگل کی رات بتائی۔

غزہ پٹی کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی فراہمی میں تاخیر کی نشاندہیتصویر: Hatem Khaled/REUTERS

عالمی ادارے کے اس دفتر نے ایک اپ ڈیٹ میں کہا، ''نیتزارم راہداری کے ساتھ شمالی غزہ کی طرف جانے والی دو اہم سڑکوں سے اسرائیلی فوج کے انخلا کے بعد ، ایک اندازے کے مطابق 376,000 سے زیادہ باشندے شمالی غزہ میں واپس اپنے آبائی مقامات پر پہنچ چکے ہیں۔‘‘

مقبوضہ ویسٹ بینک میں اسرائیلی فوجی چھاپے

فلسطینی وزارت صحت نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گزشتہ رات دو الگ الگ چھاپوں میں دو افراد کو ہلاک کر دیا۔ ان میں سے ایک شخص کی ہلاکت جنین میں ہوئی، جہاں اسرائیلی فوج ایک بڑا آپریشن کر رہی ہے۔ رام اللہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ ایک 25 سالہ شخص جس کی شناخت اسامہ ابو الحیجہ کے نام سے کی گئی ہے، منگل کو دیر گئے جنین میں ایک ''اسرائیلی فضائی حملے میں‘‘ مارا گیا۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کن شرائط پر؟

02:03

This browser does not support the video element.

شمالی غزہ کے بے گھر فلسطینی واپسی کے بعد بھی بے گھر

اسرائیلی فوج نے فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کے خلاف جنین کے علاقے میں ایک بھرپور آپریشن شروع کر رکھا ہے، جو اب اپنے آٹھویں دن میں ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے پیر کے روز کہا تھا کہ اس نے اس مسلح کارروائی کے دوران ''پندرہ سے زیادہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا‘‘ اور 40 مطلوب افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

یروشلم میں 27 جنوری کو مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مظاہرے ہوئےتصویر: Mahmoud Illean/AP Photo/picture alliance

ابو الحیجہ اسرائیلی فوج کے آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والا 16 واں شخص ہے۔ اس آپریشن کی وجہ سے گزشتہ ہفتے فوج کی جانب سے شہریوں کو کی گئی انخلا کی اپیل کے بعد آپریشن کا مرکز جنین کا مہاجر کیمپ ہی تھا اور اس کے سبب بہت سے مکینوں کو علاقہ چھوڑنا پڑا تھا۔

ویسٹ بینک میں فلسطینی وزارت صحت نے یہ بھی بتایا کہ ایک 23 سالہ فلسطینی نوجوان، جس کی شناخت ایمن ناجی کے نام سے ہوئی، شمالی شہر تلکرم میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ''گولی لگنے سے‘‘ ہلاک ہو گیا۔

اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ان دونوں ہلاکتوں کی تفصیلات کا جائزہ لے رہی ہے۔

مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق، بے گھر فلسطینی شمالی غزہ میں واپس گھروں کی طرف

جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے

لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ اس حملے کا ہدف لبنان کا جنوبی شہر مجدل سلم تھا۔ منگل کی رات جنوبی لبنان کے ایک بڑے قصبے نباتیہ پر کیے گئے ایک دوسرے اسرائیلی فضائی حملے میں بھی  24 افراد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے جنوبی لبنان کے بڑے قصبے نباتیہ میں حزب اللہ کی ایسی  گاڑیوں کو نشانہ بنایا، جن کے ذریعے اسلحے کی نقل و حمل کی جا رہی تھی۔

جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج تعیناتتصویر: Karamallah Daher/REUTERS

گزشتہ برس نومبر کے اواخر میں ایرانی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل نے آپس میں جنگ بندی پر اتفاق کر لیا تھا۔ غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد حماس کی حلیف ملیشیا حزب اللہ نے لبنان سے اسرائیل پر حملے شروع کر دیے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف بڑی فضائی اور زمینی کارروائیاں شروع کر دی تھیں۔ ان دو طرفہ حملوں میں مجموعی طور پر سینکڑوں افراد مارے گئے تھے۔

رفح کراسنگ کا کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہے گا

امریکہ نے گزشتہ اتوار کے روز کہا تھا کہ لبنان اور اسرائیل کے مابین معاہدہ، جو اسرائیلی فوجیوں کے انخلا کے لیے ابتدائی 60 دن کی مدت پر مشتمل تھا، اب 18 فروری تک نافذ العمل رہے گا۔ اس کی پچھلی طے شدہ مدت 26 جنوری کو پورا ہونا تھی، لیکن اب اس میں توسیع کی جا چکی ہے۔

ک م/ ع ت، م م (اے ایف پی،روئٹرز، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں