1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

حماس کے قبضے سے چار یرغمالی بازیاب کرا لیے، اسرائیلی فوج

8 جون 2024

اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق یرغمالیوں کو وسطی غزہ میں نصیرات کے علاقے سے دو الگ الگ مقامات سے بازیاب کرایا گیا۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق وسطی غزہ پر اسرائیلی حملے میں پچاس فلسطینی مارے گئے۔

Israel Kiryat Ono | Verwandte befreiter Geiseln am Tel Hashomer Krankenhaus
تصویر: Ilia Yefimovich/dpa/picture alliance

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ  اس نے ہفتے کے روز غزہ سے چار اسرائیلی یرغمالیوں کو ''دن کے وقت کی ایک پیچیدہ کارروائی‘‘ کے بعد زندہ بازیاب کرا لیا ہے۔  فوج نے ایک بیان میں کہا کہ پچیس سالہ نووا ارگمانی، اکیس سالہ الموگ میر جان، ستائیس سالہ آندرے کوزلوف اور چالیس سالہ شلومی زیو کو عسکریت پسند تنظیم حماس نے سات اکتوبر کو نووا میوزک فیسٹیول سے اغوا کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بازیاب کرائے گئے چاروں یرغمالی ''اچھی طبی حالت‘‘ میں پائے گئے۔  فوج نے مزید کہا، ''یرغمالیوں کو وسطی غزہ میں واقع نصیرات کے مرکز میں دو الگ الگ مقامات سے بازیاب کرایا گیا۔‘‘

غزہ سے بازیاب کرائے گئے یرغمالیوں کے رشتے دار اسرائیل میں واقع شیبا ہسپتال کے باہر جمع ہوئے تصویر: Ilia Yefimovich/dpa/picture alliance

غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ جنگ ​​کے آٹھ ماہ مکمل ہونے کے صرف ایک دن بعد یرغمالیوں کی زندہ بازیابی کا یہ پہلا بڑا واقع ہے۔ حماس نے سات اکتوبر کو نووا میوزک فیسٹیول اور جنوبی اسرائیل کے دیگر علاقوں پر اپنے حملے کے دوران 251  افراد کو یرغمال بنا لیا تھا، جن میں سے 116 فلسطینی علاقوں میں ہی ہیں، جب کہ  اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے اب تک 41 ہلاک ہو چکے ہیں۔

  اس سے قبل ہفتے کے روز فوج نے ایک الگ بیان میں کہا تھا کہ  اس کی فورسز نے''نصیرات کے علاقے میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہیں۔‘‘  غزہ کے ایک ہسپتال نے بتایا کہ ہفتے کے روز نصیرات کیمپ سمیت غزہ کے وسطی علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے۔

ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر خلیل الزکران نے اے ایف پی کو بتایا، ''مرکزی علاقوں  میں شدید اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہوئے، جنہیں الاقصیٰ شہداء ہسپتال لایا گیا ہے۔" اس ڈاکٹر کے مطابق یہ ہلاکتیں نصیرات کیمپ کے ساتھ ساتھ دیر البلح کے اندر اور اس کے آس پاس سے ہوئی ہیں، جہاں ہسپتال واقع ہے۔

حماس نے ایک الگ بیان میں کہا، ''مارے جانے والوں اور اور زخمیوں کی درجنوں لاشیں زمین پر، گلیوں میں اور کمروں میں پڑی ہیں۔‘‘ گروپ نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز''نصیرات کیمپ پر وحشیانہ جارحیت‘‘ میں مصروف ہیں۔ اسرائیلی ٹیلی ویژن چینلز کی طرف سے نشر ہونے والی سوشل میڈیا فوٹیج میں نصیرات میں کئی عمارتوں سے دھوئیں کے گہرے بادل آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں فوج نے نصیرات اور اس کے اطراف میں شدید فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جمعرات کو فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی UNRWA کے زیر انتظام پناہ گاہ میں تبدیل ہونے والے اسکول پر حملہ کیا، جس کے بارے میں الاقصیٰ اسپتال کا کہنا ہے کہ اس میں 37 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اس حملے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ نصیرات پناہ گزین کیمپ پر حملے میں  اس نے وہاں 17 ''دہشت گردوں‘‘ کو ہلاک کیا۔

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق وسطی غزہ پر اسرائیلی حملے میں پچاس فلسطینی مارے گئےتصویر: Emad Abu Shawiesh/REUTERS

اسرائیل فلسطینیوں پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا، ہنیہ

حماس کے سیاسی دھڑے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل  حماس کو اپنے فیصلے منظور کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا اور یہ کہ ان کا گروپ کسی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کرے گا، جس سے فلسطینیوں کو تحفظ حاصل نہ ہو۔ ہنیہ  نے یہ بیان ہفتے کے روز غزہ کے النصیرات مہاجر کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے پر رد عمل کے طور پر جاری کیا۔

گینٹس کی حکومت سے علیحدگی کے متوقع  اعلان میں تاخیر

اسرائیل کی جنگی کابینہ کے وزیر بینی گینٹس نے ہفتے کے روز اپنے ایک متوقع بیان کو ملتوی کردیا ہے۔ بڑے پیمانے پر توقع کی جارہی تھی کہ وہ اس اعلان کے ذریعے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت سے اپنے استعفیٰ کا اعلان کریں گے۔گانٹز نے گزشتہ ماہ نیتن یاہو کوغزہ کے حوالے سے ایک واضح حکمت عملی کے ساتھ آنے کے لیے آٹھ جون کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

لیکن ہفتے کے روزاسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ سے چار اسرائیلی یرغمالیوں کو زندہ بچا لینے کی پیش رفت کے بعد گینٹس کے ترجمان نے کہا کہ ان کا بیان ملتوی کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اس بیان کے لیے کوئی نیا وقت نہیں بتایا، جس میں اسرائیل کے سرکردہ اخبارات میں شائع ہونے والے سیاسی مبصرین کے تبصروں کے مطابق اسرائیلی وزیر اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں۔

بینی گینٹس تصویر: Abir Sultan/Pool/AP/picture alliance

گینٹس کی سینٹرسٹ پارٹی کی رخصتی نیتن یاہو کے حکومتی اتحاد کے لیے فوری طور پر خطرہ نہیں بنے گی، جو پارلیمنٹ کی 120 نشستوں میں سے 64 پر کنٹرول رکھتے ہیں، لیکن اس کے باوجود اس کا ان کی حکومت کے استحکام پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔

نیتن یاہو کو انتہائی دائیں بازو کی قوم پرست جماعتوں کی سیاسی پشت پناہی پر زیادہ انحصار کرنا پڑے گا، جن کے رہنما جنگ سے پہلے ہی واشنگٹن کو ناراض کر چکے تھے اور جنہوں نے غزہ پر مکملاسرائیلی قبضے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ اس مطالبے نے امریکہ کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات میں پہلے سے ظاہر ہونے والے تناؤ میں اضافہ کیا  اور اندرون ملک عوامی دباؤ کو بھی بڑھایا۔

غزہ میں اب ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے چھتیس ہزار سے زائد

حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا ہے  کہ آٹھ ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد  کم از کم 36,801 ہو چکی ہے۔ وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 70 ہلاکتیں ہوئیں۔ وزارت کا  مزید کہا کہ سات اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے شروع ہونے والی جنگ  میں اب تک  غزہ کی پٹی میں 83,680 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

ش ر⁄ ع ت، ع ب (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں