حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر سات بیلاسٹک میزائل داغے
26 مارچ 2018
سعودی سکیورٹی فورسز نے یمنی حوثی باغیوں کی جانب سے ریاض سمیت مختلف سعودی علاقوں پر داغے گئے سات بیلاسٹک میزائلوں کو فضا ہی میں تباہ کر دیا۔ تاہم ریاض پر داغے گئے میزائل کے ٹکڑے لگنے سے ایک شخص ہلاک جب کہ دو زخمی ہو گئے۔
اشتہار
یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں جنگ شروع کیے جانے کے تین برس مکمل ہونے کے موقع پر یمنی حوثی باغیوں نے اتوار کی شب سعودی عرب پر سات بیلاسٹک میزائل داغے، جنہیں سعودی سکیورٹی فورسز نے فضا ہی میں تباہ کر کے حملے ناکام بنا دیے۔
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Akber
12 تصاویر1 | 12
تاہم اس دوران سعودی دارالحکومت ریاض پر داغے گئے ان بیلاسٹک میزائل کے ٹکڑے لگنے سے ریاض میں ایک مصری شہری ہلاک جب کہ اس کے دو دیگر ہم وطن شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ یمن میں سعودی عسکری کارروائیاں شروع ہونے کے تین برس بعد یمنی باغیوں کی کسی کارروائی کے نتیجے میں یہ ریاض میں پہلی ہلاکت ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ یمنی حوثی باغیوں نے سعودی دارالحکومت ریاض پر تین میزائل داغے جب کہ دیگر چار میزائلوں کا نشانہ سعودی عرب کے جنبی شہر خميس مشيط، جازان اور نجران تھے۔ ریاض حکومت کا کہنا ہے کہ ان میزائلوں کے ذریعے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بیلاسٹک میزائلوں سے کیے گئے ان حملوں کے بعد سعودی عسکری اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا، ’’ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروہ کی یہ جارحانہ اور معاندانہ کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ ایرانی حکومت اس مسلح گروہ کی عسکری امداد جاری رکھے ہوئے ہے۔ شہری آبادیوں کی جانب میزائل داغے جانا انتہائی سنجیدہ پیش رفت ہے۔‘‘
حوثی باغیوں کے زیر انتظام ٹی وی چینل پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میزائلوں کے ذریعے ریاض میں کنگ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت دیگر سعودی فضائی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
حوثی باغی اس سے قبل بھی درجنوں مرتبہ سعودی عرب پر میزائل داغ چکے ہیں، تاہم ان سبھی میزائلوں کو ایئر ڈیفنس نظام کی مدد سے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا تھا۔ ایسے میزائل حملوں میں کسی جانی نقصان کا تاہم یہ پہلا واقعہ ہے۔
یمن میں مظاہرے
یمن پر سعودی اتحاد کے حملے کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر آج چھبیس مارچھ بروز پیر یمن بھر میں مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ان مظاہروں میں لاکھوں افراد شریک ہیں۔
گزشتہ ہفتے امریکا کے دورے پر گئے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر امریکی حکام نے یمنی جنگ کے خاتمے کے لیے ’فوری اقدامات‘ کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
سعودی عرب نے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے جس کے بعد بھارت کی فضائی کمپنی ائیر انڈیا کا جہاز تل ابیب پہنچا ۔ تاہم اب بھی کئی ممالک ایسے ہیں جو ایسی اجازت نہیں دیتے۔