خاتون نے انشورنس کی رقم کے لیے ہاتھ کٹوا لیا، مگر نتیجہ جیل
11 ستمبر 2020
سلووینیا کی ایک عدالت نے انشورنس کی رقم کے لیے اپنا ایک ہاتھ کٹوا لینے والی ایک خاتون کو سزائے قید کا حکم سنا دیا۔ اس بائیس سالہ خاتون کو مالی دھوکا دہی کا جرم ثابت ہو جانے پر دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اشتہار
یورپی یونین کی رکن اور ایلپس کی چھوٹی سی جمہوریہ سلووینیا میں دارالحکومت لبلیانہ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس خاتون کو یہ سزا اسی شہر کی ایک عدالت نے سنائی۔ اس خاتون کا نام جولیا آڈلیسِچ بتایا گیا ہے۔
عدالت کے مطابق اس نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ اس کا بایاں ہاتھ کلائی سے کچھ اوپر سے لیکن ایک الیکٹرک آری کی مدد سے اس لیے کاٹ دے کہ اس کے بعد جولیا اپنے لیے متعدد انشورنس کمپنیوں سے مالی ادائیگیوں کے مطالبے کر سکے۔
ایک ملین یورو سے زائد کی رقم کا لالچ
اس جرم کا ارتکاب گزشتہ برس کے اوائل میں کیا گیا تھا۔ اپنے اس مجرمانہ فیصلے سے تقریباﹰ ایک سال قبل جولیا نے پانچ مختلف انشورنس کمپنیوں کے ساتھ اپنی زندگی اور ممکنہ معذوری سے متعلق قانونی معاہدے بھی کر لیے تھے۔
اگر جولیا کے ساتھ ایسا واقعی اور حادثاتی طور پر ہوا ہوتا، تو اسے ان پانچ انشورنس کمپنیوں سے مجموعی طور پر ایک ملین یورو سے زائد کی رقم ملنا تھی۔ اس میں سے آدھی رقم اسے فوری طور پر مل جاتی اور باقی آدھی کئی برسوں تک ماہانہ قسطوں میں۔
گزشتہ برس جرمنی میں کس نوعیت کے کتنے جرائم ہوئے؟
جرمنی میں جرائم سے متعلق تازہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2017 میں ملک میں رونما ہونے والے جرائم کی شرح اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں قریب دس فیصد کم رہی۔
تصویر: Colourbox/Andrey Armyagov
2017ء میں مجموعی طور پر 5.76 ملین جرائم ریکارڈ کیے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں 9.6 فیصد کم ہیں۔
تصویر: Imago/photothek/T. Imo
ان میں سے ایک تہائی جرائم چوری چکاری کی واردتوں کے تھے، یہ تعداد بھی سن 2016 کے مقابلے میں بارہ فیصد کم ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H.-C. Dittrich
دوکانوں میں چوریوں کے ساڑھے تین لاکھ واقعات ریکارڈ کیے گئے جب کہ جیب کاٹے جانے کے ایک لاکھ ستائیس ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Rumpenhorst
گزشتہ برس ملک میں تینتیس ہزار سے زائد کاریں اور تین لاکھ سائیکلیں چوری ہوئیں۔
تصویر: Colourbox/Andrey Armyagov
گزشتہ برس قتل کے 785 واقعات رجسٹر کیے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں 3.2 فیصد زیادہ ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tnn
منشیات سے متعلقہ جرائم میں نو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، ایسے تین لاکھ تیس ہزار جرائم رجسٹر کیے گئے۔
تصویر: Reuters
چائلڈ پورن گرافی کے واقعات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا، ایسے ساڑھے چھ ہزار مقدمات درج ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Nissen
سات لاکھ چھتیس ہزار جرائم میں غیر ملکی ملوث پائے گئے جو کہ سن 2016 کے مقابلے میں تئیس فیصد کم ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Vogel
8 تصاویر1 | 8
2019ء کے اوائل میں جولیا نے اپنے ارادے پر عمل کیا اور اس کی مدد اس کے بوائے فرینڈ کے علاوہ اس لڑکے کے والد نے بھی کی تھی۔ لڑکے نے جولیا کا ہاتھ کاٹا اور پھر وہ اسے اپنے والد کے ساتھ ہسپتال لے گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں کو یہ بتایا گیا کہ وہ درختوں کی شاخیں کاٹ رہی تھی کہ حادثاتی طور پر اسی آری سے اس کا بایاں ہاتھ کٹ گیا۔
ملزمان کی دوہری بے وقوفی
ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس واقعے کی اطلاع فوری طور پر اس لیے پولیس کو بھی کر دی تھی کہ انہیں دال میں کچھ کالا محسوس ہوا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ دونوں مرد اس زخمی خاتون کو ہسپتال تو لے آئے تھے مگر وہ اس کا کٹا ہوا ہاتھ گھر ہی چھوڑ آئے تھے، حالانکہ انہیں وہ کٹا ہوا ہاتھ بھی اس لیے ساتھ لانا چاہیے تھا کہ ڈاکٹر اسے آپریشن کر کے دوبارہ جوڑنے کی کوشش کر سکتے۔
بعد میں جب پولیس نے تفتیش کی تو ایک اور واقعہ بڑا مشکوک نکلا۔ سلووینیا کے دفتر استغاثہ کے ماہرین نے پتا چلایا کہ جولیا کا ہاٹھ کاٹنے سے محض چند روز قبل اس کا دوست انٹرنیٹ پر اس حوالے سے معلومات حاصل کرتا رہا تھا کہ کسی معذور انسان کو لگایا گیا کوئی مصنوعی ہاتھ کیسے کام کرتا ہے۔
یورپی یونین میں کونسا ملک کب شامل ہوا؟
سن 1957ء میں مغربی یورپ کے صرف چھ ممالک یورپی یونین میں شامل تھے۔ اس کے بعد مزید 22 ممالک اس بلاک میں شامل ہوئے۔ ڈی ڈبلیو کی طرف سے یورپی یونین کے ماضی اور حال پر ایک نظر۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Diezins
سن1957ء: نئے یورپ کی بنیاد
جرمنی، فرانس، اٹلی، بیلجیم، ہالینڈ اور لکسمبرگ نے پچیس مارچ 1957ء کو یورپی یونین کی بنیاد رکھتے ہوئے روم معاہدے پر دستخط کیے۔ یورپین اکنامک کمیونٹی ( ای سی سی) نے اندرونی اور بیرونی تجارت کو وسعت دینے کا عہد کیا۔ اس وقت ای سی سی اور یورپ کی دو دیگر تنظیموں کے اتحاد کو یورپین کمیونیٹیز (ای سی) کا نام دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Images
سن 1973ء: برطانیہ، آئرلینڈ اور ڈنمارک
برطانیہ شروع میں تو یورپی یونین کا حصہ بننے سے گریز کرتا رہا لیکن ساٹھ کی دہائی میں اس نے اپنے ارادے تبدیل کرنا شروع کر دیے تھے۔ فرانس کی شدید مخالفت کی وجہ سے شمولیت کے لیے اس کی پہلی دو کوششیں ناکام رہی تھیں۔ لیکن 1973ء میں برطانیہ کے ساتھ ساتھ آئرلینڈ اور ڈنمارک بھی اس بلاک کا حصہ بن گئے۔ تاہم برطانوی عوام نے اس کی منظوری 1975ء میں ایک ریفرنڈم کے ذریعے دی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Lipchitz
سن1981ء: یونان
چھ سالہ مذاکرات کے بعد یونان ای سی کا دسواں رکن ملک بن گیا۔ سن 1974ء میں فوجی ڈکٹیٹر شپ کے خاتمے کے بعد ہی یونان نے اس بلاک میں شمولیت کی درخواست دے دی تھی۔ یونان کی اس یونین میں شمولیت متنازعہ تھی کیوں کہ یہ ملک غریب تھا اور باقی ملکوں کو اس حوالے سے تحفظات تھے۔
تصویر: Getty Images/C. Furlong
سن 1986ء: اسپین اور پرتگال
یونان کے پانچ برس بعد اسپین اور پرتگال بھی یونین میں شامل ہو گئے۔ ان کی حالت بھی یونان کی طرح ہی تھی اور یہ بھی جمہوریت کے دور میں نئے نئے داخل ہوئے تھے۔ اسپین میں جمہوری تبدیلی سابق ڈکٹیٹر فرنسیسکو فرانکو کی 1975ء میں وفات کے بعد آئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/G. Silva
سن 1995ء: آسٹریا، سویڈن اور فن لینڈ
سن انیس سو بانوے میں ای سی بلاک کے رکن ممالک نے ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے اور موجودہ دور کی یورپی یونین (ای یو) کی شکل سامنے آئی۔ اس کے بعد سب سے پہلے اس تنظیم میں آسٹریا، سویڈن اور فن لینڈ شامل ہوئے۔ یہ تمام رکن ممالک سرد جنگ کے دوران سرکاری طور پر غیرجانبدار تھے اور نیٹو کے رکن بھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/L. Bry
سن2004ء: 10 مشرقی یورپی ممالک
یہ یورپی یونین میں سب سے بڑی وسعت تھی۔ ایک ساتھ دس ممالک یورپی یونین کا حصہ بنے۔ ان ممالک میں چیک ریپبلک، ایسٹونیا، قبرص، لیٹویا، لیتھوانیا، ہنگری، مالٹا، پولینڈ، سلوواکیا اور سلووینیا شامل تھے۔ دو عشرے قبل کمیونزم کے زوال کے بعد ان تمام ممالک کے لیے جمہوریت نئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
سن 2007ء: رومانیہ اور بلغاریہ
رومانیہ اور بلغاریہ نے یورپی یونین میں شمولیت کا منصوبہ سن دو ہزار چار میں بنایا تھا۔ لیکن عدالتی اور سیاسی اصلاحات میں تاخیر کی وجہ سے انہیں اس بلاک میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ ان دونوں ملکوں کو غریب اور بدعنوان ترین قرار دیا جاتا تھا لیکن بعد ازاں اصلاحات کے بعد انہیں بھی یورپی یونین میں شامل کر لیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Donev
سن 2013ء: کروشیا
یورپی یونین کو آخری وسعت کروشیا کو اس بلاک میں شامل کرتے ہوئے دی گئی۔ سلووینیا کے بعد یہ دوسرا چھوٹا ترین ملک تھا، جو نوے کی دہائی میں یوگوسلاویا کی خونریز جنگ کے بعد یورپی یونین کا حصہ بنا۔ مونٹی نیگرو اور سربیا بھی یوگوسلاویا کا حصہ تھے اور یہ بھی یونین میں شمولیت کے لیے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی طرح مقدونیا اور البانیا کی قسمت کا فیصلہ بھی جلد ہی کیا جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/D. Puklavec
8 تصاویر1 | 8
یوں یہ بات تقریباﹰ ثابت ہو گئی کہ جولیا کا بایاں ہاتھ کٹ جانے کا مبینہ حادثہ دراصل اس ہاتھ کے دانستہ کاٹے جانے کا واقعہ اور مجرمانہ دھوکا دہی کی نپی تلی کوشش تھا۔
تینوں ملزمان کو سزائے قید
یہ مقدمہ جب عدالت میں پہنچا تو سماعت کے دوران جولیا یہی کہتی رہی کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ وہ جان بوجھ کر اپاہج بن جائے، ''میں اپنا ہاتھ خود کیسے کٹوا سکتی تھی۔‘‘ جمعہ گیارہ ستمبر کے روز سنائے گئے فیصلے سے قبل ملزمہ نے عدالت میں یہ بھی کہا تھا، ''صرف میں ہی جانتی ہوں کہ کیا ہوا تھا۔ میری تو زندگی برباد ہو گئی۔ میں صرف تقریباﹰ بیس سال کی عمر میں ہی اپاہج ہو گئی۔‘‘
عدالت نے اپنے فیصلے میں جولیا کو مالی دھوکا دہی کی مجرمانہ کوشش کی وجہ سے دو سال قید کی سزا سنائی۔ ساتھ ہی جولیا کے بوائے فرینڈ کو بھی تین سال اور اس لڑکے کے والد کو شریک مجرم ہونے کی وجہ سے ایک سال کی سزائے قید سنا دی گئی۔ خاتون جج ماریئتا دوورنِک نے اپنے فیصلے میں کہا، ''تینوں مجرمان کو سنائی گئی سزا بالکل مناسب ہے اور اس سے انہیں اور دوسروں کو بھی سبق سیکھنا چاہیے۔‘‘
م م / ا ا (ڈی پی اے، اے پی)
کپاس سے کرنسی نوٹ تک: یورو کیسے بنایا جاتا ہے؟
ای سی بی نے پچاس یورو کے ایک نئے نوٹ کی رونمائی کی ہے۔ پرانا نوٹ سب سے زیادہ نقل کیا جانے والا نوٹ تھا۔ ڈی ڈبلیو کی اس پکچر گیلری میں دیکھیے کہ یورو کرنسی نوٹ کس طرح چھپتے ہیں اور انہیں کس طرح نقالوں سے بچایا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
ملائم کپاس سے ’ہارڈ کیش‘ تک
یورو کے بینک نوٹ کی تیاری میں کپاس بنیادی مواد ہوتا ہے۔ یہ روایتی کاغذ کی نسبت نوٹ کی مضبوطی میں بہتر کردار ادا کرتا ہے۔ اگر کپاس سے بنا نوٹ غلطی سے لانڈری مشین میں چلا جائے تو یہ کاغذ سے بنے نوٹ کے مقابلے میں دیر پا ثابت ہوتا ہے۔
تصویر: tobias kromke/Fotolia
خفیہ طریقہ کار
کپاس کی چھوٹی چھوٹی دھجیوں کو دھویا جاتا ہے، انہیں بلیچ کیا جاتا ہے اور انہیں ایک گولے کی شکل دی جاتی ہے۔ اس عمل میں جو فارمولا استعمال ہوتا ہے اسے خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ایک مشین پھر اس گولے کو کاغذ کی لمبی پٹیوں میں تبدیل کرتی ہے۔ اس عمل تک جلد تیار ہو جانے والے نوٹوں کے سکیورٹی فیچرز، جیسا کہ واٹر مارک اور سکیورٹی تھریڈ، کو شامل کر لیا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نوٹ نقل کرنے والوں کو مشکل میں ڈالنا
یورو بینک نوٹ تیار کرنے والے اس عمل کے دوران دس ایسے طریقے استعمال کرتے ہیں جو کہ نوٹ نقل کرنے والوں کے کام کو خاصا مشکل بنا دیتے ہیں۔ ایک طریقہ فوئل کا اطلاق ہے، جسے جرمنی میں نجی پرنرٹز گائسیکے اور ڈیفریئنٹ نوٹ پر چسپاں کرتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نقلی نوٹ پھر بھی گردش میں
پرنٹنگ کے کئی پیچیدہ مراحل کے باوجود نقال ہزاروں کی تعداد میں نوٹ پھر بھی چھاپ لیتے ہیں۔ گزشتہ برس سن دو ہزار دو کے بعد سب سے زیادہ نقلی نوٹ پکڑے گئے تھے۔ یورپی سینٹرل بینک کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں نو لاکھ جعلی یورو نوٹ گردش کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe
ایک فن کار (جس کا فن آپ کی جیب میں ہوتا ہے)
رائن ہولڈ گیرسٹیٹر یورو بینک نوٹوں کو ڈیزائن کرنے کے ذمے دار ہیں۔ جرمنی کی سابقہ کرنسی ڈوئچے مارک کے ڈیزائن کے دل دادہ اس فن کار کے کام سے واقف ہیں۔ نوٹ کی قدر کے حساب سے اس پر یورپی تاریخ کا ایک منظر پیش کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
ہر نوٹ دوسرے سے مختلف
ہر نوٹ پر ایک خاص نمبر چھاپا جاتا ہے۔ یہ نمبر عکاسی کرتا ہے کہ کن درجن بھر ’ہائی سکیورٹی‘ پرنٹرز کے ہاں اس نوٹ کو چھاپا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ نوٹ یورو زون کے ممالک کو ایک خاص تعداد میں روانہ کیے جاتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
پانح سو یورو کے نوٹ کی قیمت
ایک بینک نوٹ پر سات سے سولہ سینٹ تک لاگت آتی ہے۔ چوں کہ زیادہ قدر کے نوٹ سائز میں بڑے ہوتے ہیں، اس لیے اس حساب سے ان پر لاگت زیادہ آتی ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
آنے والے نئے نوٹ
سن دو ہزار تیرہ میں پانچ یورو کے نئے نوٹ سب سے زیادہ محفوظ قرار پائے تھے۔ اس کے بعد سن دو ہزار پندرہ میں دس یورو کے نئے نوٹوں کا اجراء کیا گیا۔ پچاس یورو کے نئے نوٹ اگلے برس گردش میں آ جائیں گے اور سو اور دو یورو کے نوٹ سن دو ہزار اٹھارہ تک۔ پانچ سو یورو کے نئے نوٹوں کو سن دو ہزار انیس تک مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔