1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خاتون ہوں اسی لیے ترک حکومت کا رویہ نامناسب تھا، ڈیئر لائن

27 اپریل 2021

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے کہا ہے کہ خاتون ہونے کی وجہ سے ترکی میں ان سے نامناسب برتاؤ کیا گیا۔ان کا یہ بیان ترکی میں وقوع پذیر ہونے والے ایک واقعے کے تناظر میں ہے، جسے ’صوفہ گیٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔

Belgien Brüssel | Europaparlament: Ursula von der Leyen
تصویر: Olivier Hoslet/AFP/Getty Images

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے کہا ہے کہ اس وقت بھی خواتین کو مردوں کے مساوی حقوق و مقام حاصل کرنے کے لیے طویل فاصلہ طے کرنا ہے۔ انہوں نے اس تناظر میں مناسب اقدام اٹھانے کو ضروری قرار دیا ہے۔ ان کا بیان حال ہی میں وقوع پذیر ہونے والے ایک واقعے کے پس منظر میں ہے۔

انسانی حقوق کے معاملے پر ترکی سے کوئی مصالحت نہیں،یورپی یونین

صوفہ گیٹ

تین ہفتے قبل یورپی کمیشن کی صدر اروزلا فان ڈیئر لائن جب ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کے لیے انقرہ پہنچیں تو انہیں ایک پریشان صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے ہمراہ یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل بھی تھے۔ ایردوآن اور مشیل قریب رکھی گئی دو کرسیوں پر بیٹھ گئے اور فان ڈیئر لائن کو ان سے کچھ دُور ایک صوفے پر اکیلے بیٹھنا پڑا۔

انقرہ میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ہمراہ یورپی کمشن کی سربراہ اروزلا فان ڈیئر لائن اور یورپی کونسل کے صدر شارل مشیلتصویر: Murat Kula/AA/picture alliance

یہ ملاقات یورپی یونین اور ترکی کے تعلقات کی پارلیمانی بحث سے قبل رکھی گئی تھی۔

فان ڈیئر لائن کا موقف

پیر چھبیس اپریل کو یورپی کمیشن کی صدر اروزلا فان ڈیئر لائن نے واضح کیا کہ انقرہ کے دورے پر انہیں ان کے منصب کے مساوی احترام نہیں دیا گیا اور ایک خاتون ہونے کے ناطے ان کے ساتھ ایسا کیا گیا ہے۔ فان ڈیئر لائن نے یہ بھی کہا کہ اس برتاؤ سے انہیں صدمہ اور دکھ پہنچا ہے کیونکہ اس میٹنگ میں وہ اکیلی عورت تھیں۔

یورپی رہنما ترکی کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات کے خواہاں

ارزولا فان ڈیئر لائن کے مطابق دنیا بھر میں خواتین روزانہ کی بنیاد پر اس سے زیادہ نامناسب برتاؤ کا سامنا کر رہی ہیں اور نسائی حقوق اور خواتین کے احترام سے متعلق استنبول کنوینشن سے ترکی کی علیحدگی بھی اسی رویے کا تسلسل ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ خواتین کے حقوق کی جدو جہد میں شامل رہتے ہوئے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گئی۔

تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یورپی کمیشن کی خاتون صدر علیحدہ اکیلی صوفے پر بیٹھی ہیںتصویر: EU Delegation Turkey

صوفہ گیٹ اور شارل مشیل

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل اور یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کو انقرہ آنے کی دعوت دی تھی۔ خاتون صدر کو ایک صوفے پر اکیلے بیٹھنا پڑا تھا جب کہ مشیل اور ایردوآن دو کرسیوں پر براجمان ہو گئے تھے۔ انہوں نے کرسیوں پر بیٹھے مردوں کو حیرت سے دیکھتے ہوئے صوفے پر بیٹھنے میں غنیمت سمجھی۔

یورپی یونین کا ایردوآن سے کشیدہ تعلقات میں بہتری کا مطالبہ

ترک حکومت کا موقف ہے کہ اس نے سفارتی آداب کا مکمل خیال رکھا۔ یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم کو اس کمرے تک رسائی نہیں دی گئی تھی جس میں تصویر بنائی جانی تھی۔ اس واقعے پر کونسل کے صدر نے معذرت پیش کر دی ہے۔ شارل مشیل کا کہنا ہے کہ انہیں کرسی کمیشن کی صدر کو پیش کرنی چاہیے تھی لیکن انہوں نے کسی بڑے سفارتی تنازعے سے گریز مناسب سمجھا۔ یہ امر اہم ہے کہ ترکی اور یورپی یونین کے تعلقات گراوٹ کا شکار ہیں۔

ع ح، ع ا (اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں