1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

خارکیف خطے کے متعدد علاقوں سے روسی فوج کی پسپائی

11 ستمبر 2022

یوکرین کی جوابی کارروائیوں کے نتیجے میں روسی افواج کو خارکیف کے اہم اسٹریٹجک علاقوں سے پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی علاقے کے تقریباً 30 قصبوں اور دیہاتوں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔

Ukraine Charkiw | Ukrainische Soldaten auf gepanzertem Fahrzeug
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی علاقے کے تقریباً 30 قصبوں اور دیہاتوں کو آزاد کرا لیا گیا ہےتصویر: Juan Barreto/AFP

روسی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز اعتراف کیا کہ روسی فورسز اسٹریٹجک لحاظ سے اہم شہر ایزیم کو چھوڑ رہی ہیں۔ اسی طرح خارکیف کے شمالی علاقوں سے بھی روسی فورسز کے انخلاء کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بڑے شہر خارکیف سے تیس کلومیٹر شمال میں واقع گاؤں کوزاچا لوپان کے رہائشیوں نے یوکرین کا پرچم لہرا دیا ہے۔ یہ گاؤں روسی سرحد سے فقط چار کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور رواں برس فروری سے روسی فوج نے اس پر قبضہ کر رکھا تھا۔

روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس علاقے سے فوجیوں کو نکالنے کا مقصد ہمسایہ خطے ڈونیٹسک میں فوجی طاقت کو جمع کرنا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ خارکیف کے علاقے میں یوکرینی فورسز کی پیش قدمی کی وجہ سے روس فوجی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں اور اسی وجہ سے یہ علاقہ خالی کیا گیا ہے۔  

جرمن وزیرخارجہ غیراعلانیہ دورے پر یوکرین میں

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے مطابق ان کی افواج نے رواں ماہ کے آغاز سے تقریباً دو ہزار مربع کلومیٹر تک کا علاقہ واپس لے لیا ہے۔ روسی فوجیوں نے یوکرین کے تقریباً ایک لاکھ پچیس ہزار مربع کلومیٹر علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے۔

مغرب اور امریکہ کی مدد سے یوکرین کی فوج ملک کے مشرقی علاقوں کے اندر تک کارروائیاں کر رہی ہے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح خارکیف کے شمال مشرقی علاقے کے تقریباً 30 قصبوں اور دیہاتوں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔

 یوکرینی وزارت خارجہ کے مطابق اس پیش رفت سے اندازہ ہوتا ہے کہ یوکرین روسی افواج کو شکست دے سکتا ہے لیکن اسے مزید مغربی ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب نیوز ایجنسی اے ایف پی نے ایک روسی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یوکرینی فورسز کی پیش قدمی کی وجہ سے ہزاروں یوکرینی شہری سرحد پار کرتے ہوئے روس میں داخل ہو چکے ہیں۔

 روسی بیلگوروڈ ریجن کے گورنر ویاچسلاو گلادکوف نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے، ''گزشتہ ایک دن میں ہزاروں لوگ سرحد پار کر چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اپنی گاڑیوں میں رشتہ داروں کے پاس گئے ہیں۔ آج اس علاقے میں 27 عارضی رہائش گاہوں میں 1342 افراد کو رکھا گیا ہے۔‘‘

ا ا / رب )ڈی پی اے، اے ایف پی)

یوکرین جنگ پاکستان کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟

04:39

This browser does not support the video element.

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں