خلائی مشن کے بعد جاپان میں رہائش، ’خلا باز‘ دھوکے باز نکلا
4 جنوری 2021
خود کو ایک ’روسی خلا باز‘ قرار دینے والے ایک دھوکے باز نے ایک جوان مگر نیک دل جاپانی خاتون سے چھ ملین ین ہتھیا لیے۔ ملزم نے اس خاتون سے کہا تھا کہ وہ اپنے خلائی مشن سے واپسی پر جاپان میں رہائش اختیار کرنا چاہتا تھا۔
اشتہار
ٹوکیو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق چھ ملین ین کی یہ رقم تقریباﹰ 48 ہزار یورو کے برابر بنتی ہے۔ جاپانی روزنامے 'ہوکائیڈو شمبون‘ نے آج اپنی پیر چار جنوری کی اشاعت میں لکھا کہ یہ نام نہاد 'خلا باز‘ کوئی خلا باز نہیں بلکہ ایک دھوکے باز تھا، جس کا علم اس خاتون کو تب ہوا جب وہ اسے اپنے جمع کردہ سرمائے میں سے چھ ملین ین بھیج چکی تھی۔
اخبار کے مطابق اس خاتون کی انٹرنیٹ پر شناسائی ایک ایسے شخص سے ہوئی تھی، جو خود کو ایک 'روسی خلا باز‘ قرار دے رہا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ وہ اپنے اگلے خلائی مشن سے زمین پر واپسی کے بعد جاپان میں رہائش اختیار کرنا چاہتا تھا۔
ساتھ ہی اس ملزم نے اس خاتون سے یہ درخواست بھی کی تھی کہ وہ اپنے آئندہ خلائی مشن سے پہلے ہی اپنا سامان جاپان بھیج دینا چاہتا ہے اور اگر ہو سکے تو یہ خاتون اس کے سامان کی کارگو کے طور پر روس سے جاپان منتقلی کا بل ادا کر دے۔
اس درخواست کے بعد ایک ایسے جاپانی شخص نے اس خاتون سے اس کے گھر پر رابطہ کیا، جس نے کہا تھا کہ وہ ایک انٹرنیشنل گڈز ٹرانسپورٹ کمپنی کا کارکن ہے اور اس خاتون کو 'روسی خلا باز کے سامان‘ کی مال برداری اور انشورنش کے لیے بل ادا کر دینا چاہیے۔
بظاہر یہ خاتون اتنی سادہ تھی کہ اس نے 'روسی خلا باز‘ کی مدد کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کمپنی کے کارکن کے دیے گئے بینک اکاؤنٹ میں چھ ملین ین بھیج دیے، جو تقریباﹰ 48 ہزار یورو کے برابر بنتے تھے۔
اس واقعے کے بعد اس جاپانی خاتون کو خود کو 'روسی خلا باز‘ قرار دینے والے دھوکے باز کا کوئی پتا نہ چل سکا اور اسے یقین ہونے لگا کہ اس کے ساتھ دھوکا کیا گیا ہے۔
تنگ آ کر اس خاتون نے بالآخر اپنے شہر کی مقامی حکومت کو اس جرم کی اطلاع کر دی۔ پولیس مقدمہ درج کرنے کے بعد چھان بین کر رہی ہے تاہم یہ بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی کہ اس خاتون کو اس کی رقم واپس مل سکے گی۔
م م / ا ا (ڈی پی اے)
جاپانی خواتین کا ایک غیر معمولی کلب
یہ خواتین خود کو ’ملٹری فرسٹ گرلز‘ کہتی ہیں۔ ملٹری فرسٹ گرلز شمالی کوریائی خواتین گروپ ’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ کی نقل کرتے ہوئے وردی پہن کر پرفارم کرتی ہیں۔ ان جاپانی خواتین نے ٹوکیو میں ایک فین کلب کی بنیاد رکھی ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
شمالی کوریائی احساس
اس تصویر میں درمیان والی خاتون اس گروپ کی سربراہ چُن چُن ہیں۔ یہ تینوں ٹوکیو میں شمالی کوریائی ثقافت کے مداحوں کی ایک محفل میں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ یہ گروپ متنازعہ بھی ہے۔ چُن چُن کے بقول انہیں شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن کا جاسوس کہتے ہوئے سماجی ویب سائٹس کے ذریعے دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
صرف شمالی کوریائی ثقافت میں دلچسپی
چُن چُن اپنے گروپ پر عائد کیے جانے تمام الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔ ملٹری فرسٹ گرلز شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن اور ان کے طرز سیاست کی شدید مخالف ہیں۔ یہ خواتین صرف شمالی کوریائی ثفاقت میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ ایک ماڈل
کم جون اُن نے 2012ء میں’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ بنایا تھا۔ یہ گروپ شمالی کوریا میں بہت مشہور ہے۔ یہ خواتین وردی پہن کر، مختصر اور چمکیلے کپڑے اور اونچی ایڑی والے جوتے پہن کر کلاسیکی، لوک موسیقی، 1980ء کی دہائی اور راک میوزک کے امتزاج پر پرفارم کرتی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر گانوں کا سیاست اور فوج سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے۔
تصویر: Imago/Xinhua
زیادہ سے زیادہ شمالی کوریا
’ملٹری فرسٹ گرلز‘ کی کوشش ہوتی ہے کہ ٹوکیو میں بھی بالکل شمالی کوریا کے طرز کا ماحول پیش کیا جائے۔ اسی وجہ سے چُن چُن اور ان کے گروپ کی دیگر لڑکیاں شمالی کوریا کا میک اپ ہی استعمال کرتی ہیں۔ یہ میک اپ چین اور شمالی کوریا کی سرحد پر واقع دکانوں سے خریدا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
مداح بھی حصہ لیتے ہیں
’’مورانبونگ گرل بینڈ‘‘ زیادہ تر شمالی کوریا پر برسر اقتدار جماعت اور فوجیوں کی محفلوں میں اپنی پرفارمنس پیش کرتی ہیں۔ اسی طرح ٹوکیو میں شو کے دوران مداح بھی خوب تیاری کر کے آتے ہیں۔ مثال کے طور پر شمالی کوریائی فوج کا یونیفارم پہننا پسند کیا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
لوازمات بھی شامل ہوتے ہیں
کسی بھی پرفارمنس کے موقع پر شمالی کوریا کے بانی کم اِل سُنگ اور ان کے صاحبزادے کم جونگ اِل کو کیسے بھولا جا سکتا ہے۔ جاپان میں شمالی کوریا فین کلب میں ان دونوں کے تصاویر والے کلپ بھی کپڑوں پر لگائے جاتے ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
ٹوتھ پک پر بھی شمالی کوریا
’ملٹری فرسٹ گرلز‘ کی سربراہ چُن چُن کے مطابق کھانوں میں بھی شمالی کوریا سے محبت جھلکتی ہے۔ ان کے بقول کسی بھی محفل کے موقع پر صرف شمالی کوریائی طعام رکھے جاتے ہیں۔ یہاں تک کے خلال کے لیے رکھے جانے والے ٹوتھ پِکس پر شمالی کوریائی پرچم لگایا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
سیاست غیر اہم
رواں برس اگست سے لے کر اب تک شمالی کوریا نے دو مرتبہ ایسے میزائل داغے، جنہوں نے جاپان کی فضائی حدود سے گزرنے کے بعد اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ ستمبر میں پیونگ یانگ نے چھٹا جوہری تجربہ کیا۔ اس وجہ سے خطے میں پیدا کشیدگی کو نظر انداز کرتے ہوئے ملٹری فرسٹ گرلز اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔