خلیج تائیوان پر بنا محرابی پل ٹوٹ کر سمندر میں گر گیا
1 اکتوبر 2019
تائیوان کے مشرق میں ایک خلیج پر بنا ایک بہت بڑا محرابی پل منگل یکم اکتوبر کو ٹوٹ کر سمندر میں گر گیا۔ اس پل کا ملبہ نیچے سمندری پانی میں موجود کئی کشتیوں پر گرا اور حکام کے مطابق کم از کم پانچ افراد لاپتہ ہیں۔
اشتہار
تائیوان کے دارالحکومت تائی پے سے موصولہ نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ پل محرابی شکل کا ایک ایسا بلند تعمیراتی ڈھانچہ تھا، جو ٹوٹا تو اس وقت اس پل پر سے گزرنے والا ایک آئل ٹینکر نیچے پانی میں ماہی گیروں کی کشتیوں پر جا گرا۔ اس حادثے کے نتیجے میں ابتدائی رپورٹوں کے مطابق متعدد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔
دنیا کے خطرناک پل
آمدورفت میں آسانی کے لیے پُل دنیا کے ہر خطے میں موجود ہیں لیکن آپ کو چند ایسے پُل بھی دکھاتے ہیں جن کو پار کرنا بچوں کا کھیل نہیں۔
تصویر: Imago/D. Delimont
کوسٹا ریکا
کوسٹاریکا میں مونٹینیگرو کے انتہائی خوبصورت جنگل میں موجود لچکدار لکڑی کا پُل کئی جگہ سے ٹوٹ جانے کے باعث نہایت خطرناک تصور کیا جاتا ہے۔ اس کو پار کرنے والے کا ایک غلط قدم اسے کئی فٹ نیچے کھائی میں پہنچا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/F. Lanting
روس
روس میں دریائے کولیما پر 1,870 فٹ طویل لکڑی کا مخدوش پُل گزشتہ تین دہائیوں سے توجہ کا منتظر ہے۔ اس کو پار کرنے کے لیے نہایت کم لوگ ہمت کر پاتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/S. Fomine
روس
سائبیریا کے اونچے ترین پہاڑی علاقےمیں دریائے Katun پر معلق لکڑی کا پُل پار کرنا ایک پُر خطر لیکن یادگار تجربہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Kukhmar
جاپان
جاپان میں Eshima ohashi پُل سن 1997 سے 2004 کے عرصے میں تعمیر کیا گیا۔ یہ جاپان کا پہلا اور دنیا کا تیسرا بڑا غیر لچکدار پُل ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Smityuk
امریکا
امریکی ریاست فلوریڈا کا Sunshine skyway تقریباﹰ 21,877 طویل ہے اور اس پر گاڑی روک کر اترنے پر پابندی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ُپل سے کئی افراد کود کر خودکشی کر چکے ہیں۔
تصویر: picture alliance/All Canada Photos
امریکا
امریکی ریاست لوویزیانا کے Lake Pontchartrain Causeway کا نام سن 1969 سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا میں پانی پر معلق سب سے طویل ترین پُل کے طور پر درج ہے۔
تصویر: Imago/Photoshot/Construction Photography
امریکا
فلوریڈا میں Seven Mile Bridge کے نام سے دو پُل ہیں۔ ایک پُل صرف سائیکل سواروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے مختص ہے جبکہ دوسرا نسبتاﹰ نیا پُل گاڑیوں کے لیے مختص ہے۔ حسین نیلگوں پانی پر تعمیر کیا گیا یہ پُل دنیا کے طویل ترین پُل میں سے ایک ہے۔
تصویر: AP
آئرلینڈ
شمالی آئرلینڈ میں Carrick-a-Rede Rope Bridge، بیس میٹر طویل رسیوں سے بُنا جھولتا ہوا پُل ہے، جسے پار کرتے ہوئے ایڈوینچر کے شائقین بھی دل تھام لیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Arco Images/K. Loos
سوئٹزرلینڈ
Mount Tittleys کی برف پوش پہاڑیوں پر سطح سمندر سے دس ہزار فٹ کی بلندی پر معلق ، Titlis Cliff Walk یورپ کا سب سے اونچائی پر بنایا گیا پُل ہے۔ اسے دنیا کا سب سے ڈراونا پُل بھی کہا جاتا ہے۔
تصویر: Imago/Eibner
9 تصاویر1 | 9
بتایا گیا ہے کہ لاپتہ افراد اور ممکنہ طور ہر ہلاک ہو جانے والے افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں، جن میں ملکی ایئر فورس کا ایک ہیلی کاپٹر اور فوج اور بحریہ کے بیسیوں اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ ملکی بحریہ کے غوطہ خور اس پل کے انہدام کے باعث ممکنہ طور پر سمندر میں ڈوب جانے والے افراد کی تلاش بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تائیوان کی نیشنل فائر ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق پل کے ملبے کی زد میں آنے والی کشتیوں میں ماہی گیروں کی کئی کشتیاں بھی شامل ہیں اور ممکنہ طور پر ایسی ہی ایک کشتی پر سوار کم از کم چھ افراد ابھی تک اس میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تائیوان کے وزیر داخلہ سُو کُو یُنگ نے صحافیوں کو بتایا کہ جب یہ پل منہدم ہوا، تب اس پر موجود افراد میں سے کم از کم پانچ ایسے بھی تھے، جو تاحال لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے دس کو علاج کے لیے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ ان زخمیوں میں سے چھ کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔
وزیر داخلہ کے مطابق یہ پل آج منگل یکم اکتوبر کو صبح ساڑھے نو بجے کے قریب منہدم ہوا اور یہ واقعہ نان فان گاؤ کے قریب پیش آیا، جو تائیوان کے بحرالکاہل سے ملنے والے ساحلی علاقے کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔ اس علاقے میں زیادہ تر ماہی گیر رہتے ہیں لیکن ایک اہم گزرگاہ ہونے کی وجہ سے وہاں اکثر ٹریفک کا بہت رش رہتا ہے۔
تائیوان کے علاقے ژیلان میں سمندر پر بنا یہ نان فان گاؤ پل 140 میٹر (460 فٹ) طویل تھا، جسے 1998ء میں ٹریفک کے لیے کھولا گیا تھا۔ اپنے منفرد تعمیراتی ڈیزائن کی وجہ سے یہ محرابی پل اس علاقے کا رخ کرنے والے سیاحوں کے لیے خاص طور پر پرکشش تھا۔
یہ پل اس لیے تعمیر کیا گیا تھا کہ اس سے پہلے اسی جگہ پر بنا ایک پل بہت نیچا تھا اور اس کی وجہ سے ماہی گیروں کی کشتیوں کو اس پرانے پل کے نیچے سے گزرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ یہ پل 18 میٹر یا تقریباﹰ 60 فٹ بلند تھا۔ اس پل کی خاص بات یہ بھی تھی کہ یہ پوری دنیا میں آج تک بنائے گئے صرف دو سنگل آرچ کیبل سٹیل پلوں میں سے ایک تھا۔
م م / ع ا (اے پی)
یورپ کے خوبصورت ترین پل
پُل اکثر طاقت اور اثر و رسوخ کا مظہر ہوتے ہیں۔ کئی پلوں پر بازار بھی بنائے گئے ہوتے ہیں، کچھ اپنی تاریخ تو کچھ دلچسپ طرز تعمیر کے باعث دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں۔ اس پکچر گیلری میں دیکھیے یورپ کے انتہائی خوبصورت پُل۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Grubitzsch
پونٹے ویکیو، فلورینس
کسی چھتے ہوئے بازار کی مانند دکھائی دینے والے فلورینیس کے اس پل کی تعمیر 1345ء میں مکمل ہوئی تھی۔ ابتدائی طور پر یہاں قصائی اور کھال فروش کاروبار کرتے تھے۔ وہ بدبو دار باقیات کو دریا میں پھینک دیتے تھے۔ 1565ء میں ان کی جگہ یہاں سونا اور چاندی فروخت کرنے والوں نے لے لی۔ اب بھی یہاں زیور ات اور فن کے نمونے بھی فروخت کیے جاتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/M. Nitzschke
ریالٹو پل، وینس
وینس کا ریالٹو پل سان پولو اور سان مارکو کے علاقوں کو آپس میں ملاتا ہے۔ پُل کو شاہ بلوط کے بارہ ہزار ستونوں کی مدد سے سہارا دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس پل کے ارد گرد کاروباری ادارے اور بینک کھلنا شروع ہو گئے۔ یہاں کشتیاں لنگر انداز ہوتی تھیں اور اسی پُل پر اشیا تجارت کی خرید و فروخت کی جاتی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Grubitzsch
چارلس پل، پراگ
چیک جمہوریہ کے دارالحکوت پراگ میں چارلس پُل درائے ولٹاوا پر بنایا گیا ہے۔ اس پر کئی مذہبی شخصیات کے مجسمے نصب ہیں۔ سب سے مشہور مجسمہ سینٹ جان آف نیپومُک کا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آف نیپومُک کو اسی پُل سے دریا میں پھینک دیا گیا تھا اور وہ یہیں ڈوب کر ہلاک ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/K. Kozlowski
لوسرن کا چیپل پل
کسی وقت سوئس شہر لوسرن کا یہ پُل ایک فصیل کا کام بھی دیتا تھا لیکن اب یہ ایک اہم سیاحتی مرکز بن چکا ہے۔ 1332ء میں تعمیر کیے گئے اس پل کو یورپ میں لکڑی سے چھتا ہوا سب سے قدیم پل کہا جاتا ہے۔ سن 1993 میں ممکنہ طور پر کسی ان بجھے سگریٹ کے باعث آگ لگ جانے سے اس پُل کا کافی حصہ تباہ ہو گیا تھا، تاہم ایک برس بعد ہی مرمت مکمل کر کے اسے کھول دیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/ Bildagentur/Schöning
ہائیڈل برگ کا قدیم پل
ہائیڈل برگ کو جرمنی کا ’رومانوی شہر‘ تصور کیا جاتا ہے اور اس شناخت میں یہ پُل بھی اہم کردار کرتا ہے۔ لکڑی سے بنا گیا پرانا پُل سیلابوں اور جنگوں کے باعث کئی مرتبہ تباہ ہوا لیکن اٹھارہویں صدی میں اس کی پتھر سے تعمیر نو کی گئی۔
تصویر: picture-alliance/W. Dieterich
اوبر باؤم پل، برلن
اسے برلن کا سب سے دلکش پل تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے قریب بے تحاشہ کلب اور ڈِسکو واقع ہیں۔ ہر کچھ منٹوں کے بعد اس پل پر برلن کی سب سے پرانی میٹرو ٹرین گزرتی ہے۔ یہ پل برلن کے کروئزبرگ اور فریڈریشسہائن کے علاقوں کو جوڑتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Arco Images/Schoening
پونیف، پیرس
فرانسیسی زبان میں ’پونیف ‘ کا مطلب ’نیا پُل‘ ہے لیکن یہ دراصل دریائے سین پر تعمیر ہونے والا سب سے پرانا پُل ہے۔ اس کی تعمیر 1607ء میں مکمل ہوئی تھی۔ اس وقت اکثر پلوں پر گھر تعمیر کیے جاتے تھے لیکن اس پل پر ایسا نہیں کیا گیا۔ اس لیے اس پُل پر لوگ دریا اور آس پاس کے نظاروں کو دیکھنے آ جاتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ol. Boitet
لندن کا ’ٹاور برج‘
دنیا بھر میں مقبول اس پل کو ’ٹاور برج‘ کا نام اس کے دو ٹاورز اور لندن ٹاور کے قریب ہونے باعث دیا گیا۔ روزانہ چالیس ہزار گاڑیاں اس پل سے گزرتی ہیں۔ اس پل کے نیچے سے کشتیاں بھی گزرتی ہیں۔ اور اگر کشتیوں کے لیے جگہ کم ہو تو پل کے درمیانی حصوں کو اوپر کیا جاسکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/V. Flores
گلینفینن ویاڈکٹ، سکاٹ لینڈ
سکاٹ لینڈ کے اس حسین اور رومانوی علاقے میں تعمیر کردہ اس پل کو فلم ہیری پوٹر کے باعث زیادہ شہرت ملی۔ اس پل پر بھاپ سے چلنے والی ٹرین گزرتی ہے۔ 390 میٹر طویل اس پل میں اکیس محراب ہیں۔
تصویر: picture-alliance/P. Giovannini
ایڈنبرا کے ’تین پل‘
یہ تین پل ایڈنبرا کو فیفے سے ملاتے ہیں۔ 1890ء میں تعمیر کردہ سرخ ’فورتھ ریل برج‘ یونیسیکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ 1964ء میں ایک سسپینشن پل تعمیر کیا گیا اور 2017ء میں کوئنز فیری پل کی تعمیر بھی مکمل ہوئی۔ ش ح/ ا ا