1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلیج میکسیکو میں بہتے تیل پر قابو پا لیا گیا ہے، بی پی

13 جولائی 2010

خلیج میکسیکو میں تیل کو روکنے کے لئے ’بی پی‘ نے ایک اور اقدام کیا گیا ہے۔ برٹش پیٹرولیم کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ سمندر کی تہہ میں تیل کے کنویں پر زیادہ مضبوط ڈھکن لگا دیا گیا ہے۔

تصویر: AP

برطانوی کمپنی ’برٹش پیٹرولیم‘ اس سے قبل تیل کو روکنے کی کئی کوششیں کرچکی ہے لیکن کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی۔ تاہم ماہرین اس مرتبہ بہت خوش اورپرامید ہیں کہ ابتدائی طورپر یہ نیا تجربہ کامیاب رہا ہے۔ امریکی کوسٹ گارڈ کے اعلٰی افسر ایڈ مرل تھاڈ ایلن نے کہا کہ پیر کی رات دیر گئے انجینئرز ڈھکن کواس کی مطلوبہ جگہ پر نصب کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاہم یہ تجربہ ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔

’بی پی‘ کے انجینئرز کے بقول کنویں پر نصب کئے جانے والے ڈھکن پر بنے سوراخ ابھی بند نہیں کئے گئے ہیں اور تیل ابھی بھی نکل کر سمندری پانی میں شامل ہو رہا ہے۔ مزید یہ کہ اسے مکمل طورپربند کرنے کا تجربہ شروع کر دیا گیا ہے اوراس میں چھ سے اڑتالیس گھنٹے تک کا وقت لگ سکتا ہے، جس کے بعد سمندر کی تہہ سے نکلنے والے خام تیل کے دباؤ اور اِس تجربے کی کامیابی کا صحیح اندازہ لگایا جا سکے گا۔

خلیج میکسیکو میں پیش آنے والے حادثے کے گیارہ ہفتے بعد بی پی کو یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس سے قبل ’’ٹاپ کِل‘‘ نامی تکنیک تین دن کی کوششوں کے باوجود تیل کے بہاؤ کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام ہوگئی تھی۔ برطانوی کمپنی کی جانب سے جاری کی جانے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ انجینئرز کس طرح آہستہ آہستہ ریمورٹ کنٹرول روبوٹ کی مدد سے سو ٹن وزنی اور تیس میٹر اونچا ڈھکن تیل اُگلتےسوراخ کی جانب لے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی برٹش پیٹرولیم نے خلیج میکسیکومیں پیش آنے والے حادثے کی جگہ ایک پانچ میٹر اونچی ’قیف‘ نصب کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے، جس کی مدد سے کنویں سے بہہ نکلنے والے تیس تا ساٹھ ہزار بیرل روزانہ تیل کو بحری جہازوں میں منتقل کیا جا سکے گا۔ بی پی کے انجینئرز پُر امید ہیں کہ اگر ڈھکن کو مکمل طور پر بند کرنے کے بعد دباؤ بہت زیادہ بھی ہوا تو اُسے بھی کنٹرول کر لیا جائے گا۔

اس سوراخ کو مکمل طورپربند کرنے کا تجربہ شروع کر دیا گیا ہے اوراس میں چھ سے اڑتالیس گھنٹے تک کا وقت لگ سکتاہےتصویر: AP

بیس اپریل کو خلیج میکسکو میں پیش آنے والے اس حادثے میں گیارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ برطانوی کمپنی تیل کے اخراج سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لئے 20 بلین ڈالر دینے کا اعلان بھی کر چکی ہے۔ دوسری جانب اخبار فائنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی اور امریکی حکومتوں نے بی پی کے سالانہ ٹیکس میں کمی کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے اپریل سے اب تک بہتے ہوئے تیل کو روکنے کی بہت سے ناکام کوششیں کی ہیں اور ماحولیاتی تباہی سے نمٹنے کی لئے رقم بھی دینے کا اعلان کیا ہے، اس وجہ سے اگلے چار سالوں کے دوران برطانوی کمپنی دس ارب ڈالر کم ٹیکس ادا کرے گی۔ اس اخبار نے مزید لکھا ہے کہ یہ رقم ساحلوں کی صفائی اور متاثرین کی مدد پر خرچ کی جائے گی۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: امجد علی

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں