1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’خلیج میکسیکو میں تیل کا اخراج روکنے کی کوششیں کارگر’

18 جولائی 2010

برٹش پیٹرولیم کمپنی نے کہا ہے کہ خلیج میکسیکو میں تیل کا بہاؤ روکنے کے لئے کی گئی نئی کوششیں کارگر ثابت ہو رہی ہے۔ تاہم کمپنی نے ہفتہ کو یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے آئندہ 24 گھنٹے اہم ہیں۔

متاثرہ کنویں پر نصب جدید طرز کا ڈھکنتصویر: AP

برٹش پیٹرولیم کے مطابق زیر سمندر تیل کے کنوئیں سے اخراج روکنے کے لئے ڈھکن لگانے کے بعد سے دباؤ آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے۔ کمپنی حکام نے اُمید ظاہر کی ہے کہ اب مزید اخراج کا خدشہ نہیں ہے۔

بی پی کے نائب صدر کینٹ ویلز نے کہا ہے کہ ان نتائج سے ان کا اعتماد بھی بڑھ گیا ہے، لیکن معائنے کا دورانیہ آئندہ 24 گھنٹے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ ویلز نے کہا کہ یہ معائنہ جتنی زیادہ دیر جاری رہے گا، ان کے اعتماد میں بھی اسی قدر اضافہ ہو گا۔

تیل ملے پانی سے آبی حیات و پرندوں کو شدید نقصان پہنچا ہےتصویر: AP

واضح رہے کہ خلیج میکسیکو میں 20 اپریل کے دھماکے کے بعد تیل کا اخراج روکنے کی یہ کوشش سب سے کامیاب تصور کی جارہی ہے۔ اُس وقت وہاں سمندر کی تہہ سے تیل نکالنے کے لئے نصب ڈرلنگ پلیٹ فارم پر ایک دھماکہ ہوا تھا، جس کے دو دن بعد یہ پلیٹ فارم ڈوب گیا۔ اس حادثے میں 11 کارکن ہلاک ہوئے تھے۔ ڈرلنگ پلیٹ فارم برٹش پٹرولیم کے زیر انتظام ہی کام کر رہا تھا، جس کی وجہ سے اس کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا رہا۔

اس دھماکے کے نتیجے میں خطے میں تیل پھیل گیا، جسے امریکہ میں ایک بڑی ماحولیاتی تباہی قرار دیا گیا۔ اس سے خلیج کی ساحلی پٹی پر سینکڑوں میل کا علاقہ متاثر ہوا، جس کے نتیجے میں سیاحوں نے ساحلوں سے کنارہ کر لیا جبکہ فِشنگ گراؤنڈز بھی بند کر دیے گئے۔

بی پی نے اس تباہی پر قابو پانے کے لئے لاگت کا تخمینہ ساڑھے تین ارب ڈالر بتایا ہے۔ یہ کمپنی اس تباہی کا نشانہ بننے والے 32 ہزار شکایت گزاروں کو پہلے ہی دوکروڑ ڈالر ہرجانے کے طور پر ادا کر چکی ہے جبکہ مزید 17ہزار ادائیگیوں پر غور کیا جا رہا ہے۔

امریکی صدر اوباما نے دو مرتبہ تیل کے بہاؤ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیاتصویر: AP

تیل کا اخراج جمعرات کی سہ پہر بند ہوا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اخراج روکنے کے لئے نصب کئے گئے نئے ڈھکن پر دباؤ زیادہ رہا تو مزید اخراج کا خدشہ نہیں رہے گا۔ تاہم دباؤ کم ہونے سے صورت حال ایک مرتبہ پھر خراب ہو سکتی ہے۔

اُدھر کوسٹ گارڈ ایڈمرل تھاڈ ایلن نے بھی ہفتہ کو کہا، ’دباؤ دھیرے دھیرے بڑھ رہا ہے لیکن ہم پیش رفت پر نگاہ رکھنا چاہتے ہیں۔ ‘

انہوں نے بتایا کہ دو ریلیف کنؤوں پر بھی کام جاری ہے، جس کی تکمیل آئندہ ماہ کے وسط تک متوقع ہے۔ ایلن نے بتایا کہ اس پیش رفت سے خلیج میکسیکو میں تیل کے اخراج پر حتمی طور پر قابو پایا جا سکے گا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں