زمین کے انتہائی شمالی حصے میں موسم گرما میں دن انتہائی لمبا ہو جاتا ہے اور رات بے حد سکڑ جاتی ہے۔ یہاں کے مقامی افراد سے پوچھیے کہ نیند فطرت کی کس نعمت کا نام ہے۔
اشتہار
کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ فقط چار یا پانچ گھنٹے سو جائیں، تو مکمل طور پر فٹ ہوتے ہیں اور نئے دن کے معمولات سے نمٹنے کے لیے مستعد اور تیار ہو جاتے ہیں۔ مگر محققین کے مطابق صحت کے اعتبار سے یہ ایک فضول بات ہے۔ ہمارے جسم کو افعال کی انجام دہی کے لیے توانائی جمع کرنے میں کہیں زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔
ہم سوتے کیوں ہیں؟
ایک اوسط انسان اپنی عمر کا قریب ایک تہائی حصہ سو کر گزارتا ہے۔ کیا یہ وقت کا ضیاع ہے؟ بات اس کے برعکس ہے۔ آپ نے شاید غور نہ کیا ہوا مگر یہ نیند ہی ہے کہ انسان افعال انجام دے سکتے ہیں۔
گہری نیند، آنکھوں کی تیز حرکات یا ریم، نیند کے یہ ادوار ہر نوے منٹ میں اپنا احیا کرتے ہیں۔ گہری نیند میں ہمارا جسم کسی کمپیوٹر کی طرح پس پردہ بہت سی ’اپ ڈیٹس‘ کرتا ہے۔ جسم ایسے میں ہارمونز پیدا کرتا ہے، جو مدافعاتی نظام کی درستی اور تحریک کا کام سرانجام دیں، تاکہ دفاعی خلیات وائرسز اور بیکٹیریا سے لڑ سکیں۔ اسی لیے آپ گہری نیند سوتے ہیں۔
زندگی کو مختصر کرنے والی چیزیں
طویل زندگی کی خواہش ہر کوئی کرتا ہے لیکن روزمرہ کی زندگی میں ہم کچھ ایسے کام کرتے ہیں، جن سے ہماری زندگی کے کچھ گھنٹے، کچھ دن یا کچھ سال کم ہوتے چلے جاتے ہیں۔ کہیں آپ بھی ایسا تو نہیں کر رہے؟
تصویر: lassedesignen/Fotolia
ٹیلی وژن
برطانوی جریدے اسپورٹس اینڈ میڈیسن کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک گھنٹہ ٹی وی دیکھنے سے آپ کی زندگی سے 22 منٹ کم ہو جاتے ہیں یعنی اگر آپ اوسطاً ہر روز چھ گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں، تو آپ کی زندگی سے پانچ سال کم ہو سکتے ہیں۔
تصویر: Colourbox
جنسی تعلق
حال ہی میں ایک برطانوی طبی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہینے میں ایک بار جنسی تعلق قائم کرنے والے مردوں کے جلد انتقال کر جانے کا خطرہ اُن مردوں کے مقابلے میں دوگنا ہوتا ہے، جو ہفتے میں ایک بار ایسا کرتے ہیں۔
تصویر: Fotolia/drubig-photo
نیند
سونا جسم کے لیے ضروری ہے لیکن بہت زیادہ سونے سے آپ کی عمر کم بھی ہو سکتی ہے۔ آٹھ گھنٹے سے زیادہ بستر پر پڑے رہنے سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوتا ہے۔ مطلب یہ کہ باقاعدگی سے نیند ضرور لیں، لیکن آٹھ گھنٹے سے زیادہ نہیں۔
تصویر: Gina Sanders - Fotolia
صرف بیٹھے رہنا
کیا آپ کو دفتر میں کئی گھنٹے بیٹھنا پڑتا ہے؟ JAMA (جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن) کی انٹرنل میڈیسن کی تحقیق کے مطابق دن میں گیارہ گھنٹے بیٹھنے سے موت کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ کام کے درمیان میں وقفے لیں اور ہو سکے تو کچھ دیر کھڑے رہ کر کام کریں۔
تصویر: Fotolia/F. Prochasson
اکیلا پن
انسان کے لیے کسی کا ساتھ، کسی سے بات چیت کرنا ضروری ہوتا ہے۔ کچھ لوگ ذہنی دباؤ سے دور رہنے کے لیے اکیلے ہی رہنا پسند کرتے ہیں لیکن دراصل وہ خود کو دنیا کی خوشی سے محروم کر رہے ہیں۔ ڈپریشن عمر کم ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
تصویر: Fotolia/Artem Furman
بے روزگاری
حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، جس میں 15 ممالک کے 40 سال کی عمر تک کے دو کروڑ افراد کا مشاہدہ کیا گیا، بے روزگار افراد کے اچانک موت کا شکار ہو جانے کا خطرہ ملازمت پیشہ افراد کے مقابلے میں 63 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Paolese
ورزش
جسم کے لیے ورزش انتہائی ضروری ہے لیکن صرف شوق کی وجہ سے ضرورت سے زیادہ ورزش کرنا نقصان دہ ہے۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ ڈاکٹر یا ٹرینر کی رائے کے مطابق ورزش کی جائے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
لمبی چھٹی
یہ صحیح ہے کہ اپنے جسم کو آرام دینے کے لیے آپ کو کام سے وقفے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بہت زیادہ آرام نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔ کام کے بعد بہت لمبا آرام مدافعتی نظام کو کمزور بھی کر دیتا ہے۔
تصویر: lassedesignen/Fotolia
8 تصاویر1 | 8
ریم سلیپ میں دماغ دن بھر انجام دیے گئے افعال کا دوبارہ جائزہ لیتا ہے اور ان کو بہتر طریقے سے انجام دینے کی حکمتِ عملی طے کر کے انہیں ’مختصر دورانیے والی یادداشت‘ میں رکھ چھوڑتا ہے۔ مگر ایسا بھی ممکن ہے کہ آپ کو آنے والے خواب مکمل طور پر بے ربط ہوں اور ان کا آپ کی نجی زندگی سے کوئی تعلق ہی نہ ہو۔
نیند کتنی ہونا چاہیے، اس کے حوالے سے امریکی نینشل سلیپ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ کسی نومولود بچے کو 14 تا 17 گھنٹے یومیہ سونا چاہیے (تاہم یہ بات واضح ہے کہ کوئی بچے 14 گھنٹے سے زائد ایک ہی تسلسل میں سو نہیں سکتا)۔
صبح سویرے اٹھنے کے 8 آزمودہ نسخے
کیا آپ کی آنکھ صبح وقت پر نہیں کھلتی؟ یا آپ میں سے بہت سے کئی کئی بار اپنا الارم پھر سے سیٹ کرتے ہیں؟ ایسا ہے تو یہ ترکیبیں آزما کر دیکھیے ...
تصویر: Fotolia
وقت پر نیند
صبح آنکھ نہ کھلنے کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے، نیند کا پورا نہ ہونا۔ ایک اچھی صبح کا آغاز رات کی تیاری پر منحصر ہے۔ اگر آپ بستر میں جاتے ہی نیند کی وادیوں میں چلے جانا چاہتےہیں تو فون، ٹیبلٹ یا دیگر الیکٹرانک ڈیوائسز کو اپنے ساتھ بستر میں لے کر نہ جائیں۔
تصویر: Fotolia/olly
اچھی نیند لیں
ایک بالغ فرد کے لیے سات سے لے کر نو گھنٹے تک کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر رات میں آپ کی نیند ٹوٹتی ہے تو وقت پر بستر میں جانے کے باوجود بھی یہ آٹھ گھنٹے پورے نہیں ہو پاتے۔ ڈاکٹروں کے مطابق بیڈ روم کا درجہٴ حرارت 18 سے 22 ڈگری کے درمیان ہونا چاہیے۔ اس سے کم یا زیادہ میں نیند متاثر ہوتی ہے۔
تصویر: Werner Heiber/Fotolia
الارم کو دور رکھیں
اگر آپ کا الارم آپ کے بستر سے بہت قریب ہو گا تو آپ اُسے ہر پانچ منٹ بعد بند کر دیں گے اور پھر سونے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ اس لیے الارم کو اتنے فاصلے پر رکھیں کہ آپ کو ا ُس کی آواز بھی سنائی دے اور اسے بند کرنے کے لیے بھی آپ کو بستر سے اٹھ کر اس تک پہنچنا پڑے۔
آپ اپنی پسند کا کوئی گانا الارم کی دھن کے طور پر منتخب کر سکتے ہیں تاکہ الارم کی آواز آپ کو تکلیف نہیں بلکہ لطف دے۔ صبح سویرے اٹھ کر اپنی پسند کے گانے پر ناچنے کُودنے سے بھی نیند بھگانے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
تصویر: Fotolia/fottoo
اٹھنے کا کوئی جواز
بستر چھوڑنے کو دل تب ہی کرے گا، جب آپ کے پاس اٹھنے کی کوئی اچھی وجہ ہو گی۔ آپ کسی دوست کو اپنے ساتھ ورزش کرنے کے لیے بلا سکتے ہیں یا اپنے جاگنے کے وقت کو ٹی وی اور ریڈیو پر صبح کے کسی پروگرام سے جوڑ سکتے ہیں، جو آپ کے سوتے رہنے کی صورت میں مِس ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/drubig-photo
پانی کے چھینٹے
صبح اٹھتے ہی ٹھنڈے پانی سے منہ دھو لیں۔ اس سے نیند ٹوٹ جائے گی۔ الارم کی گھڑی باتھ روم کے قریب بھی رکھی جا سکتی ہے تاکہ اِدھر الارم بند کیا اور اُدھر ساتھ ہی منہ دھونے چلے گئے۔ اس کے بعد بستر کا رخ نہ کریں۔
تصویر: Fotolia/rico287
ٹھنڈی ٹھنڈی چمچ
رات میں دو چمچ فرج میں رکھ کر سوئیں اور صبح اٹھ کر یہ چمچ اپنی آنکھوں پر رکھ لیں۔ اس سے آپ کی ساری نیند اڑ جائے گی اور آپ تازہ دم ہو جائیں گے۔
تصویر: Fotolia/bilderstoeckchen
کھانا پینا
رات کو ہلکا پھلکا کھانا کھائیں۔ بہت زیادہ کھانا کھانے سے جسم تب تک ٹھیک طرح سے سو نہیں پاتا جب تک کہ کھانا ہضم نہ ہو جائے۔ رات کے وقت کھانے کے بعد چائے یا کافی بالکل نہ لیں۔ ان سے بھی نیند خراب ہوتی ہے۔ صبح صبح چائے یا کافی کا ایک گرما گرم کپ نیند کھولنے کے لیے بہترین طریقہ ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Britta Pedersen
8 تصاویر1 | 8
اس فاؤنڈیشن کے مطابق پرائمری اسکول کی عمر کے بچوں کو نو سے گیارہ گھنٹے روزانہ سونا چاہیے، جب کہ ان سے بڑے بچوں کو سات تو نو گھنٹے نیند لینا چاہیے۔ اس فاؤنڈیشن کے مطابق بالغ افراد کو ہرشب کم از کم چھ گھنٹے ضروری سونا چاہیے۔
اس فاؤنڈیشن کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ دس گھنٹوں سے زائد سونا صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔ کیمبرج یونیوسٹی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آٹھ گھنٹوں سے زائد سونے والے افراد میں اسٹروک کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔