’خوش آمدید، خواتین و حضرات!‘ اب یوں استقبال نہیں کیا جائے گا
28 ستمبر 2020
’خوش آمدید، خواتین و حضرات!‘ دنیا کے اکثر معاشروں میں مہمانوں کا خوشی سے استقبال کرنے کا روایتی طریقہ اب تک یہی ہے۔ مگر چڑھتے ہوئے سورج کی سرزمین کی جاپان ایئر لائن آئندہ اپنے مہمانوں کا خیر مقدم یوں نہیں کرے گی۔
اشتہار
جاپان ایئر لائن (JAL) نے آج پیر اٹھائیس ستمبر کے روز کہا کہ اس کی مسافر پروازوں کے لیے طیاروں میں سوار ہونے پر مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے جمعرات یکم اکتوبر سے 'خوش آمدید، خواتین و حضرات‘ نہیں کہا جائے گا۔
عشروں سے استعمال کیے جانے والے ان خیر مقدمی الفاظ کے بجائے اس ایئر لائن نے اب اکتوبر کے شروع سے اس کے عملے کی طرف سے بولے جانے والے یا ریکارڈ کیے گئے لیکن ایسے استقبالیہ کلمات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن کے ذریعے مہمانوں میں ان کی صنف کی بنیاد پر کوئی فرق نہیں کیا جا سکے گا۔
'خواتین و حضرات‘ کہنا بھی تعصب؟
جاپان ایئر لائن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ آئندہ 'خواتین وحضرات‘ کے بجائے معزز مہمانان وغیرہ جیسے کلمات استعمال کیے جائیں گے تا کہ مہمانوں کا انسانی بنیادوں پر احترام کرتے ہوئے صنفی تفریق کے باعث پیدا ہونے والی کسی بھی متعصبانہ صورت حال سے بچا جا سکے۔
ایئر ہوسٹس ہونا کوئی آسان کام تھوڑے ہی ہے
خوبصورت، نازُک اندام اور نرم گفتار۔ ایسی ہی گلیمرس تصویر ابھرتی ہے نا کسی ایئر ہوسٹس کی؟ بھارت کی سرکاری فضائی کمپنی ایئر انڈیا میں ایئر ہوسٹوں کے حد سے زیادہ وزن پر خوب ہنگامہ مچا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پرواز پر ساتھ جانے کی ممانعت
ایک سال پہلے ایئر انڈیا نے اپنے کیبن عملے کے ساڑھے تین ہزار اہلکاروں میں سے تقریباً 600 کو چھ ماہ کے اندر اندر اپنا وزن کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ان میں سے تقریباً 130 کو زیادہ وزن کا حامل ہونے کی بناء پر طیاروں کے اندر ڈیوٹی سے ہٹا لیا گیا ہے۔ اب اُنہیں یا تو دیگر دفتری قسم کی ذمے داریاں سونپی جائیں گی یا پھر قبل از وقت ریٹائر کر دیا جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
جسمانی طور پر فِٹ ہونا انتہائی اہم
کیبن عملے کے جسمانی طور پر فِٹ نہ ہونے کی صورت میں کسی ایمرجنسی کی صورت میں انہیں پرواز کے دوران اپنی ڈیوٹی ٹھیک طریقے سے ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے اور یوں مسافروں کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
تصویر: starush/Fotolia
باڈی ماس انڈیکس کا پیمانہ
شہری ہوا بازی کا ڈائریکٹوریٹ جنرل کیبن عملے کے لیے باڈی ماس انڈیکس اور صحت سے متعلق دیگر معیارات کا تعین کرتا ہے۔ اگر فلائٹ اٹینڈنٹ کے وزن اور قد کے درمیان تناسب طے کردہ پیمانے کے مطابق نہ رہے تو اسے پرواز کے ساتھ جانے سے منع کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/Raveendran
موٹاپا ڈیوٹی کی راہ میں رکاوٹ
ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ ایئر انڈیا نے اپنے کیبن عملے کے کسی رکن کو موٹاپے کی وجہ سے ہوائی جہاز کی ڈیوٹی سے ہٹا دیا ہو۔ 2009ء میں بھی پرواز کے دوران ڈیوٹی انجام دینے والے ایسے دس اٹینڈنٹس کو کیبن ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry
پرواز کے دوران ہمہ وقت چوکس
چین کی اس ایئر لائن میں ایک ایئر ہوسٹس سیٹ بیلٹ باندھنے کا طریقہ بتانے کے ساتھ ساتھ سفر کے دوران سلامتی سے متعلق کئی دیگر معلومات بھی مسافروں کو دے رہی ہے۔ سستے ہوائی ٹکٹ والی ایئر لائنز میں بھی مفت کھانا بھلے ہی نہ ملے لیکن کیبن عملہ تو ہوتا ہی ہے۔
تصویر: Getty Images/China Photos
نیند کی کمی اور گھر سے دوری
طویل فاصلے کے ہوائی سفر میں کیبن عملے کو بھی کافی طویل شفٹیں کرنا پڑتی ہیں۔ اٹینڈنٹس کو نیند کی کمی کے علاوہ کئی دنوں تک گھر سے دور رہنا پڑتا ہے۔ کئی بار ہوائی جہاز میں ہی عملے کو کسی مسافر کی طبیعت خراب ہونے جیسی میڈیکل ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
مسافروں کی مدد کے لیے کمر بستہ
مسافروں کو پرواز سے متعلق حفاظتی معلومات دینا اور پورے سفر کے دوران ان کی سہولت کا خیال رکھنا ان کی اہم ذمہ داریاں ہیں۔ اس کے علاوہ فلائٹ اٹینڈنٹس کو ہر وقت ایمرجنسی میں فوری معلومات فراہم کرنے کے لیے بھی تیار رہنا پڑتا ہے۔
تصویر: picture alliance/abaca/F. Mario
چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ
مسافروں کے لیے ہمیشہ تر و تازہ اور مسکرانے والی ایئر ہوسٹسوں کو تمام تر مشکلات اور مسائل کے باوجود اپنی خوبصورتی، صحت اور فٹنس کا اچھی طرح سے خیال رکھنا ہوتا ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Medina
8 تصاویر1 | 8
اس فضائی کمپنی کا موقف ہے کہ اگر جاپانی زبان میں 'گڈ مارننگ‘ اور 'گڈ ایوننگ‘ کے متبادل کے طور پر بولے جانے والے الفاظ میں بھی کسی انسان کی صنف سے کوئی فرق نہیں پڑتا، تو 'خواتین و حضرات‘ کہہ کر فضائی مسافروں میں مرد، عورت، ہم جنس پرست، یا ٹرانس جینڈر ہونے کی بنیاد پر کوئی تفریق کیوں کی جائے؟
’’اسی لیے یہ ایئر لائن آج سے تین دن بعد مسافروں کے لیے صرف ایسے استقبالیہ کلمات استعمال کیا کرے گی، جو 'جینڈر نیوٹرل‘ یعنی ہر کسی کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہوں۔‘‘
جاپان ایئر لائن ایسے فیصلوں میں سب سے آگے
جاپان ایئر لائن کو مشرق بعید کے اس ملک میں ایسے فیصلے کرنے والے اولین کمرشل اداروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ماضی میں یہ فضائی کمپنی ایسے اقدامات بھی کر چکی ہے، جن کا مقصد بالواسطہ طور پر ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے جوڑوں کے مفادات کے منافی فیصلوں کی منسوخی تھا۔
دنیا کی محفوظ اور غیر محفوظ ترین ایئرلائنز
دنیا کی ساٹھ بڑی ایئرلائنز میں سے محفوظ ترین کون سی ہے۔ جرمنی کے ادارے JACDEC نے 2016ء کے سیفٹی ڈیٹا کو بنیاد بنا کر ایئرلائنز کی درجہ بندی کی ہے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ فضائی ٹریفک بھی خطرات سے بھرپور ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Day
تائیوان کی چائنا ایئرلائن ’غیرمحفوظ ترین‘
جاری کردہ لسٹ میں اس ایئر لائن کو ساٹھ بڑی ایئرلائنز کی درجہ بندی میں آخری نمبر پر رکھا گیا ہے۔ سن دو ہزار سولہ میں تائیوان کی اس کمپنی کے جہازوں پر تین عشاریہ سات ارب انسانوں نے سفر کیا۔ درجہ بندی کے حوالے سے اس ایئرلائن پر سفر کرنے والے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/X. Qintao
کولمبیا کی ایوانکا ایئرلائن
اس درجہ بندی کے لیے نیشنل ایئر سیفٹی کی گزشتہ تیس برسوں کا ڈیٹا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ درجہ بندی کے لیے اموات اور حادثات کا موازنہ ہوائی جہاز کے سفری کلومیٹر اور مسافروں کی تعداد کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ایسی ایئر لائن، جس کا کوئی حادثہ اور اس کے نتیجے میں موت واقع نہ ہو، کو 0,001 پوائنٹس ملتے ہیں۔ ایوانکا کو 0.914 پوائنٹس ملے ہیں اور سال دو ہزار سولہ کی دوسری غیرمحفوظ ترین ایئرلائن قرار پائی ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images
گارودا انڈونیشیا بھی خطرہ
گارودا انڈونیشیا کے جہاز میں بھی سفر کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ 0.770 پوائنٹس کے ساتھ یہ تیسری غیرمحفوظ ترین ایئرلائن ہے۔ 1950ء میں اس کے بنیاد رکھنے کے بعد سے اس کمپنی کے 47 جہازوں کو حادثات پیش آ چکے ہیں۔ ان میں سے 22 حادثات میں 583 مسافر ہلاک ہوئے۔
تصویر: A.Berry/AFP/GettyImages
کیا درجہ بندی غیرمنصفانہ ہے؟
جرمن ادارے کی اس درجہ بندی کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ کیوں کہ درجہ بندی میں جہازوں کے حادثات کی وجہ بننے والے عوامل جیسا کہ تکنیکی خرابی، انسانی غلطی، موسمی حالات یا دہشت گردانہ کارروائی کو ایک دوسرے سے الگ الگ نہیں رکھا جاتا۔ کمپنیوں کے مطابق اس رپورٹ میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور موسمی حالات کا ذمہ دار بھی انہیں ٹھہرایا جاتا ہے، جو ناانصافی ہے۔
تصویر: AP
خراب موسم
درجہ بندی کے ساتھ ساتھ جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق فضائی حادثات میں خراب موسم کا بہت عمل دخل ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دس فیصد حادثات برفباری، دھند اور طوفان بادو باراں کی وجہ سے ہوئے۔ تاہم آسمانی بجلی کو اتنا زیادہ خطرناک قرار نہیں دیا گیا، جیسا کہ تصور کیا جاتا ہے۔
تصویر: dapd
تکنیکی خرابیاں
جدید فضائی طیارے نئی ٹیکنالوجی سے لیس ہیں لیکن دنیا میں ہونے والے بیس فیصد فضائی حادثے تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Eisele
پائلٹوں کی غلطیاں
فضائی حادثات میں ایئرلائنز کے پائلٹوں کی غلطیوں کا بھی بہت بڑا عمل دخل ہے۔ آج کل ہونے والے نصف حادثے پائلٹوں کی غلطی کی وجہ سے ہوئے ہیں۔ انسان اور مشین کے مابین انٹرایکشن ایک پیچیدہ عمل ہے لیکن جہاز میں اگر کوئی بھی غلطی ہوتی ہے تو اس کا ذمہ دار پائلٹ کو سمجھا جاتا ہے۔
تصویر: picture alliance/ROPI
ہوا میں ماسٹر
سن دوہزار نو میں چیسلی سلنبرگر نے امریکی دریائے ہڈسن میں کریش لینڈنگ کی تھی۔ جدید ہوا بازی کی دنیا میں بھی پائلٹ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ چیسلی کی یہ کریش لینڈنگ اپنی نوعیت کی تیسری ایسی لینڈنگ تھی، جس میں تمام 155 مسافر محفوظ رہے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Day
سکریپ کا ڈھیر یا مرمت؟
حیرت کی بات یہ ہے کہ JACDEC کی جانب سے اس ہوائی کمپنی کو زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے، جو کسی حادثے کے بعد اپنے طیارے کو مرمت کرتی ہے اور دوبارہ فعال بناتی ہے۔ اگر جہاز کو سکریپ کے طور پر رکھا جاتا ہے تو ہوائی کمپنی کو بہتر نمبر ملتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ مرمت کیے جانے والے جہاز کس قدر محفوظ ہیں۔
تصویر: Reuters
سب سے بہترین ایئرلائنز
ہانگ کانگ کی کیتھے پیسیفک ایئر ویز کو دنیا کی سب سے بہتر اور محفوظ ترین ایئرلائن قرار دیا گیا ہے۔ دوسرے نمبر پر ایئر نیوزی لینڈ ہے ۔ تیسری محفوظ ترین ایئرلائن کا درجہ چین کی ہینان ایئر لائنز کو دیا گیا ہے۔ چوتھے نمبر پر قطر ایئرویز ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
10 تصاویر1 | 10
ایسا ایک فیصلہ شادی شدہ جوڑوں اور ان کے خاندانوں کو فضائی سفر کے لیے کرائے دی جانے والی رعایتوں کی وہ منسوخی تھا، جسے ہم جنس پرست جوڑوں کے ساتھ ناانصافی قرار دے دیا گیا تھا۔
اسی طرح گزشتہ برس اس کمپنی نے صرف ہم جنس پرست جوڑوں اور ان کے گھرانوں کے لیے ایک تجرباتی پرواز بھی شروع کی تھی۔
جاپان میں ہم جنس پرست افراد کی آپس میں شادی کو اب تک قانوناﹰ کسی مرد اور خاتون کی آپس میں روایتی شادی کے برابر تسلیم نہیں کیا گیا۔
تاہم گزشتہ چند برسوں کے دوران توکیو حکومت نے کئی ایسے اقدامات کیے ہیں، جن کے ذریعے ہم جنس پرست، دوہری جنس والے اور ٹرانس جینڈر شہریوں کے حقوق کی قانونی اور سماجی صورت حال کافی بہتر بنائی جا چکی ہے۔
م م / ا ا (اے ایف پی)
فضائی کمپنیوں کا اب کیا ہو گا؟
ایوی ایشن کی صنعت پر کورونا وائرس کے انتہائی تباہ کن اثرات پڑے ہیں۔ جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کو حکومت کی مالی امداد ملنے والی ہے۔ ناقدین اس پر ناخوش ہیں۔ تاہم فضائی کمپنیوں کے لیے ریاستی امداد کوئی نئی بات نہیں۔
تصویر: AP
امداد چاہیے، مداخلت نہیں
جرمن حکومت ہوائی کمپنی لفتھانزا کو نو بلین یورو کی امداد دے رہی ہے۔ اس امداد کے بعد برلن حکومت لفتھانزا کے بیس فیصد حصص کی مالک بن جائے گی اور اس شرح میں اضافہ بھی ممکن ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات پیٹر آلٹمائر نے واضح کیا ہے کہ مالی امداد کے باوجود حکومت کی جانب سے کمپنی کے کارپوریٹ فیصلوں میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Dedert
اسمارٹ ونگز کی اسمارٹ ڈیل
چیک جمہوریہ کی حکومت ہوائی کمپنیوں کے گروپ اسمارٹ ونگز پر مزید کنٹرول کی خواہشمند ہے۔ یہ چیک ایئر لائنز کی بنیادی کمپنی ہے۔ چیک وزیر صنعت کا کہنا ہے کہ حکومت اسمارٹ ونگز کا مکمل کنٹرول سنبھال سکتی ہے۔ دوسری جانب اس کمپنی کے ڈائریکٹرز نے واضح کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس بحران کے تناظر میں صرف مدد کے خواہاں ہیں اور کچھ نہیں چاہتے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ریاست سے اور مدد درکار ہے!
پرتگال کی قومی ہوائی کمپنی ٹٰی اے پی (TAP) اپنی بقا کے لیے حکومت سے مالی قرضہ چاہتی ہے۔ ملازمین مزید مالی مدد کے ساتھ حکومتی کنٹرول کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔ پرتگالی وزیر اعظم ٹی اے پی کو قومیانے کا عندیہ دی چکے ہیں، ویسے اس کمپنی کے پچاس فیصد حصص پہلے ہی حکومت کی ملکیت ہیں۔
تصویر: picture alliance/M. Mainka
مدد کی بہت ضرورت نہیں
ناروے کی بجٹ ایئر لائن یا سستی ہوائی کمپنی نارویجیئن کو حکومت سے بلاواسطہ امداد ملی تو ہے لیکن یہ کمپنی اب تشکیل نو کے مشکل فیصلے کرنے میں مصروف ہے۔ ایسا امکان ہے کہ انجام کار یہ ہوائی کمپنی ریاستی انتظام میں چلنے والے بینک آف چائنا کے کنٹرول میں آ سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Mainka
سنگاپور ایئر لائنز غریب ہوتی ہوئی
رواں ماہ کے اوائل میں قیام کے اڑتالیس برسوں بعد سنگاپور ایئر لائنز نے پہلی مرتبہ بڑے خسارے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بیشتر ہوائی جہاز کھڑے ہیں۔ حکومت سنگاپور ایئر لائنز کے نصف سے زائد حصص کی مالک ہے۔
تصویر: Singapore Airlines
خراب حالات کی شروعات
خلیجی ممالک کی ریاستی ملکیت کی بڑی ایئر لائنز ایمیریٹس، قطر اور اتحاد کو دنیا بھر میں کئی حریف ہوائی کمپنیوں کا سامنا ہے۔ خلیج فارس کی عرب ریاستوں کی ایئر لائنز کو حالیہ ایام میں داخلی اور بیرونی مسائل کا سامنا ہے۔
تصویر: Emirates Airline
حکومتی کنٹرول معمول کی بات
ہوائی کمپنیوں کے گروپ ایروفلوٹ میں روسی قومی ایئر لائنز ایروفلوٹ بھی شامل ہے۔ ایروفلوٹ کے اکاون فیصد سے زائد حصص کی مالک رشئین فیڈریشن ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ہوائی کمپنیوں کی مجموعی تعداد پانچ ہزار کے قریب ہے اور ان میں حکومتی کنٹرول میں چلنے والی ہوائی کمپنیوں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ سو ہے۔