1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خوفزدہ نہیں ہوں گے، امریکی وزیر خارجہ

14 ستمبر 2011

افغانستان میں واقع امریکی سفارتخانے پر طالبان باغیوں کے خونریز حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ واشنگٹن حکومت ان حملوں سے خوفزدہ ہوئے بغیر افغانستان میں اپنے آپریشن معمول کے مطابق جاری رکھے گی۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹنتصویر: AP

منگل کو طالبان باغیوں نے کابل میں واقع امریکی سفارتخانے اور نیٹو کے ہیڈ کوارٹرز کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم ازکم گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ تاہم ابھی تک کسی غیر ملکی کی ہلاکت کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

طالبان باغیوں کے اس نئے حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا، ’افغانستان میں جو امریکی مرد وخواتین کام کر رہے ہیں، وہ بہادر لوگ ہیں اور اس طرح کے بزدلانہ حملے سے ان پر کوئی فرق نہیں پڑے گا‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کابل میں امریکی سفارتخانے پر حملے کے نتیجے میں کوئی امریکی اہلکار ہلاک نہیں ہوا۔

کابل کے حساس علاقے میں طالبان باغیوں کے حملے کو افغان سکیورٹی فورسز کی ناکامی قرار دیا جا ریا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ’ہم ایسے تمام ضروری اقدامات کریں گے، جن سے نہ صرف افغانستان میں تعینات امریکی اہلکاروں کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جائے گا بلکہ ان علاقوں میں بھی سکیورٹی سخت بنائی جائے گی، جہاں وہ کام کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ان حملوں کے ذمہ دار عناصر سے بھی نمٹا جائے گا۔

دوسری طرف پینٹاگون کے اعلیٰ اہلکاروں اور امریکی کانگریس کے کئی اہم ممبران نے اصرار کیا ہے کہ طالبان باغیوں کے ان حملوں سے افغانستان کے لیے امریکی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں آنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان تازہ حملوں کے نتیجے میں افغانستان سے امریکی افواج کی مرحلہ وار واپسی کے پروگرام پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

ادھر افغانستان میں وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کو کابل کے حساس علاقے میں طالبان باغیوں کی طرف سے منظم طریقے سے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک شدگان میں چار پولیس اہلکار اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ انیس گھنٹے تک جاری رہنے والی اس کارروائی میں نیٹو کے چھ فوجی بھی زخمی ہوئے۔ ان عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لیے افغان فورسز کے ساتھ  نیٹو کے ہیلی کاپٹر بھی تعاون کر رہے تھے۔

طالبان باغیوں کے حملے کو ناکام بنانے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے گئےتصویر: dapd

افغان طالبان باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم افغان حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حقانی گروپ کی طرف سے کی گئی ہے۔ حقانی گروپ اگرچہ طالبان باغیوں کا حامی ہے تاہم وہ آزادانہ طور پر اپنی کارروائیاں عمل میں لاتا ہے۔

 

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں