خیبر ایجنسی میں فضائی حملے، پندرہ جنگجو ہلاک
7 نومبر 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کے دن جنگی طیاروں نے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی، جن میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ علاقہ طالبان اور دیگر مقامی جنگجوؤں کا ایک اہم ٹھکانہ قرار دیا جاتا ہے۔
ایک مقامی سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’ہفتے کے دن کی گئی ان فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں کم ازکم پندرہ شدت پسند مارے گئے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس بمباری میں خیبر ایجنسی میں واقع تیراہ وادی کے مختلف علاقوں میں جنگجوؤں کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘
بتایا گیا ہے کہ یہ تازہ فضائی حملے شمالی وزیرستان میں جنگجوؤں کے خلاف کی گئی فوجی کارروائی کا حصہ تھے۔ پاکستانی فوج نے طالبان اور دیگر جنگجوؤں کے خلاف گزشتہ برس عسکری آپریشن شروع کیا تھا۔ پاکستانی فضائیہ کے جنگی طیارے افغانستان سے ملحق پاکستانی قبائلی علاقوں میں اکثر ہی ان جنگجوؤں کو نشانہ بناتی رہتی ہے۔ پاکستانی فوج نے گزشتہ برس اکتوبر میں خیبر ایجنسی میں جنگجوؤں کے زمینی کارروائی بھی شروع کر دی تھی۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں کے خلاف اس کارروائی میں سینکڑوں شدت پسندوں کو ہلاک جبکہ ان کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں رواں برس کے دوران ان جنگجوؤں کے حملوں میں بھی کمی نوٹ کی گئی ہے۔ سن 2007ء کے مقابلے میں اس برس ایسے حملوں میں شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد بھی انتہائی کم ہے۔