خیبر پختونخوا میں داعش کی سرگرمیاں، تحقیقات شروع
3 دسمبر 2014خیبر پختونخوا حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں داعش کی سرگرمیوں کے بارے میں تحقیقات کر کے رپورٹ تیار کی جائے۔ یہ احکامات بلوچستان حکومت کی جانب سے ارسال کردہ اُس رپورٹ کے بعد دیے گئے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ داعش پاکستان کے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخوا میں نوجوانوں کو بھرتی کرنے کے لیے سرگرم ہوچکی ہے۔
چند روز پہلے دارالحکومت پشاور سمیت جنوبی اضلاع کے کئی شہروں میں داعش کے حوالے سے وال چاکنگ کی گئی جبکہ مضافاتی علاقوں ،افغان مہاجر ین اور آئی ڈی پیز کیمپوں میں داعش کی حمایت میں پشتو اور فارسی زبان میں شائع کیے گئے پمفلٹ تقسیم کئے گئے تھے۔ ابھی تک نہ تو کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے اور نہ ہی قانون نافذ کرنے والے کسی کو حراست میں لے سکے ہیں۔ خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل ناصر درانی کا اس بارے میں کہنا ہے، ”یہاں متحرک دہشت گرد تنظیمیں مختلف اوقات میں اپنا برانڈ نام تبد یل کرتی رہتی ہیں۔ شہروں کے اندر ان کے سلیپر سیل موجود ہیں۔ بنیادی طور پر یہ مقامی لوگ ہیں جو مختلف اسٹریٹیجی کے تحت اپنے نام تبدیل کرتے ہیں لیکن ہم ان تمام سرگرمیوں کو نظر میں رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
پاکستان کے قبائلی علاقوں میں متحرک کئی عسکریت پسند گروپوں نے شام اور عراق میں مصروف ’’داعش“ (اسلامک اسٹیٹ) کی سرگرمیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جس کی وجہ سے عوام میں پھر سے خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔ آخر پاکستان میں داعش جیسی تنظیمیں کیوں مقبولیت حاصل کرتی ہیں ؟ اس بارے میں جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق کا اس بارے میں کہنا ہے، ”شام، عراق یا پھر کوئی اور اسلامی ملک ہو اس میں یہ مسلح جدوجہد اور مہم جوئی ایک رد عمل ہے کیوں کہ مسلمان حکمرانوں کا جو منافقانہ رویہ ہے، وہ عوام کی ترجمانی نہیں کرتا، وہ معاشرے میں عدل و انصاف قائم نہ کر سکے۔ طبقاتی، معاشی اور تعلیمی نظام ہے، ظلم اور جبر کے چرچے ہیں۔ یہ اس کے خلاف ایک رد عمل ہے جو کبھی کسی شکل میں اور کبھی کسی شکل میں ہوتا ہے۔‘‘
ان خبروں کے بعد کہ داعش پاکستان میں بھی قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے، پاکستان علماء کونسل (پی یو سی) نے بھی اس تنظیم کی مذمت کی تھی۔ پاکستان علماء کونسل کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ’خلافت‘ کا اعلان کرنے والا آئی ایس گروپ اسلام کی تعلیمات کے خلاف ورزی کر رہا ہے۔