خیرپور میں حملہ، نیٹو کے دس آئل ٹینکر تباہ
1 اگست 2011![](https://static.dw.com/image/6071915_800.webp)
یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ان ٹینکروں کے ڈرائیور اور ان کے معاون افراد سڑک کے کنارے ایک کھوکھے پر چائے پی رہے تھے۔
مقامی پولیس اہلکار محمد ہاشم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’اس واقعے میں دو درجن کے قریب مسلح افراد نےفائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں نیٹو آئل ٹینکروں کے دو ڈرائیور اور چائے خانے کا ایک ملازم زخمی ہو گئے جبکہ افغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے لیے تیل لے جانے والے 10 ٹرک جل گئے۔‘‘
محمد ہاشم کے بقول یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا کہ اس حملے میں کون ملوث تھا تاہم پاکستان اور لاقانونیت کا شکار پاکستانی قبائلی علاقوں میں اس طرح کے بیشتر حملوں میں اکثر طالبان اور القاعدہ کے عسکریت پسند ملوث ہوتے ہیں۔ خیر پور کے اس پولیس اہلکار کے مطابق ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
افغانستان میں طالبان باغیوں کے خلاف برسر پیکار اتحادی فوجی دستوں کو بیشتر غیر فوجی ساز و سامان پاکستان کے راستے مہیا کیا جاتا ہے۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: مقبول ملک