داسو پاور پراجیکٹ: چینی کمپنی کے ساتھ ٹھیکے منسوخ
23 جنوری 2017پاکستانی انگریزی اخبار ڈان میں آج مورخہ 23 جنوری کو صحافی خلیق کیانی کی شائع رپورٹ کے مطابق ’چائنہ ریلوے فرسٹ گروپ‘ نامی کمپنی کو نومبر 2015 میں واٹر اینڈ پاورڈولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے 5.4 ارب روپے کے ٹھیکے بولی کے ذریعے دیے گئے تھے۔ ان معاہدوں کے تحت اس چینی کمپنی کو داسو منصوبے میں کام کرنے والے افراد کے لیے ایک رہائشی کالونی اور قریبی علاقے کی تاریخ سے متعلق ایک عجائب گھر تعمیر کرنا تھا۔
خلیق کیانی نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں بتایا کہ واپڈا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انہیں جرمن، امریکی اور مقامی ماہرین کی ٹیم نے چینی کمپنی کے ایک مقامی بلیک لسٹ کمپنی کو یہ منصوبہ سب لِٹ کرنے کے بارے میں آگاہ کیا جس کے بعد واپڈا نے چینی کمپنی کو دیے گئے ٹھیکے منسوخ کر دیے ہیں۔ خیال رہے کہ اس منصوبے پر زیادہ تر فنڈنگ عالمی بینک نے کی ہے۔
خلیق کیانی کے مطابق دوسری جانب چینی کمپنی کا موقف ہے کہ اُس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور اس کمپنی نے مقامی بلیک لسٹ کمپنی کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر دیا تھا۔
خلیق کیانی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ’چائنہ ریلوے فرسٹ گروپ‘ نامی چینی کمپنی سے معاہدے منسوخ کر کے واپڈا نے ایک بڑا چینلج لیا ہے۔ انہوں نے کہا،’’ یہ عام تاثر ہے کہ چینی کمپنیوں کو پاکستان میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا، واپڈا نے ثابت کر دیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پر چینی کمپنی کو بھی روکا جا سکتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ داسو ہائڈرو پاور پروجیکٹ پاکستانی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ سن 2019 تک مکمل ہو جائے گا۔