1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کی طرف سے اپنی بربریت کی مزید تفصیلات جاری

افسر اعوان12 جولائی 2015

دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ نے ہفتے کے روز ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں 2014ء میں عراقی شہر تِکرت میں سینکڑوں فوجی ریکروٹوں کو قتل کرتے دکھایا گیا ہے۔

تصویر: picture-alliance/Balkis Press

زیادہ سے زیادہ لگائے گئے اندازوں کے مطابق اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے عراقی شہر تِکرت کے قریب فوجی اڈے سے 1700 فوجی کیڈٹوں کو یرغمال بنایا تھا اور پھر انہیں مختلف مقامات پر لے جا کر قتل کر دیا گیا۔ زیادہ تر لوگوں کو شہر میں قائم سابق صدارتی محل کمپلیکس میں میں قتل کیا گیا۔

جہادی فورمز پر جاری کی جانے والی 22 منٹ دورانیے کی اس ویڈیو میں بعض پرانی فوٹیج کے ساتھ نئی فوٹیج بھی شامل کی گئی ہے جس میں سینکڑوں لوگوں کو قتل کرتے دکھایا گیا ہے۔ بعض متاثرین کو اپنی زندگی کی بھیک مانگتے دکھایا گیا ہے جو یہ واضح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہوں نے حال ہی میں سکیورٹی فورسز میں شمولیت اختیار کی ہے۔

لوگوں کو ٹرکوں سے گرتے اور پھر کم گہرائی والی اجتماعی قبروں میں ساتھ ساتھ پڑے دکھایا گیا ہے جنہیں ایک ایک کر کے فائرنگ کر کے ہلاک کیا جا رہا ہے۔ قتل کیے جانے کا یہ سلسلہ رات تک جاری رہتا ہے۔ ایک ایکسویٹیر سے لاشوں کے انبار کو ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے عراقی شہر تِکرت کے قریب فوجی اڈے سے 1700 فوجی کیڈٹوں کو یرغمال بنایا تھاتصویر: picture-alliance/abaca/Balkis Press

رواں برس عراقی فورسز اور اتحادی جنگجوؤں نے تکریت شہر کا قبضہ داعش سے چھڑا لیا تھا۔ اس وقت سے اب تک 600 لاشوں کو نکالا جا چکا ہے تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بہت سے لوگوں کو قتل کر کے دریائے دجلہ میں پھینک دیا گیا تھا۔

ہفتہ 11 جولائی کو ریلیز کی گئی ویڈیو میں داعش کے ایک نامعلوم رہنما کو فوجی یونیفارم میں دکھایا گیا ہے جس میں اسے کہتے سنا جا سکتا ہے کہ یہ ایک پیغام ہے پوری دنیا اور خاص طور پر شیعوں کے نام، ’میں انہیں بتا رہا ہوں کہ ہم آ رہے ہیں۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں