داعش کی وجہ سے امریکی دوا ساز کمپنی مشکل میں
19 دسمبر 2015لاس اینجلس سے ہفتہ انیس دسمبر کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں اس دوا ساز کمپنی کا نام Isis فارماسوٹیکلز ہے، جسے گزشتہ کافی مہینوں سے اس بات پر گہری تشویش تھی کہ عراق اور شام کے وسیع تر علاقوں پر قابض دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا ’دولت اسلامیہ‘ کے انگریزی میں نام کا مخفف بھی اس کے نام جیسا ہے۔
ادویات تیار کرنے والی اس کمپنی نے جمعہ اٹھارہ دسمبر کی شام کہا کہ وہ اس عسکریت پسند گروپ سے اپنی ہر اس ’ناپسندیدہ نسبت‘ سے بچنا چاہتی ہے، جو ایک ہی طرح کے نام کی وجہ سے عام لوگوں کے ذہن میں آ سکتی ہے۔ اس کا پس منظر یہ ہے کہ اس کمپنی کا نام Isis Pharmaceuticals ہے اور شدت پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے میڈیا سمیت بین الاقوامی سطح پر جو مختصر نام استعمال کیے جاتے ہیں، ان میں IS اور ISIL کے علاوہ ISIS بھی شامل ہے۔
کمپنی کی چیف آپریٹنگ آفیسر لِن پیرشل نے کہا کہ اب دوا ساز ادارے کا نام بدل کر آئیونِس Ionis فارماسوٹیکلز رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اپنی کمپنی کا نام بدل کو ہم نے خود کو اس جہادی تنظیم سے اس طرح دور کر لیا ہے کہ کسی کے بھی ذہن میں کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔‘‘
لِن پیرشل کے مطابق، ’’نام کی تبدیلی اس لیے ضروری ہو گئی تھی کہ جب لوگ ہمارا نام دیکھیں یا سنیں تو انہیں سوچنا چاہیے کہ ہم ایسی ادویات تیار کرتے ہیں جو انسانی زندگیاں بچانے کے کام آتی ہیں۔‘‘
اس موقع پر اس کمپنی کے ترجمان ویڈ واک نے اعتراف کیا کہ اس ادارے کا نام خاص طور پر اس وقت ایک ’بڑا مسئلہ‘ بن گیا تھا، جب حال ہی میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں انتہائی خونریز دہشت گردانہ حملے کیے گئے تھے۔ ان حملوں کی ذمے داری عسکریت پسند گروپ آئی ایس نے قبول کر لی تھی۔
پہلے Isis اور اب Ionis فارماسوٹیکلز کہلانے والی یہ دوا ساز کمپنی ایسی ادویات تیار کرتی ہے، جو بہت کم پائی جانے والی لیکن جان لیوا بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔