1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کے ہاتھوں قتل عام، چار سو افراد کی اجتماعی قبریں دریافت

مقبول ملک اے ایف پی
12 نومبر 2017

شمالی عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے ایک سابقہ گڑھ سے حکام کو کم ازکم چار سو افراد کی اجتماعی قبریں ملی ہیں۔ یہ قبریں عراقی صوبے کرکوک میں حویجہ نامی شہر کے قریب ایک سابقہ فوجی اڈے کے علاقے میں دریافت کی گئیں۔

حویجہ کے قریب عراقی فوج نے ایسی ایک سے زائد اجتماعی قبریں دریافت کیںتصویر: Getty Images/AFP/M. Ibrahim

حویجہ سے اتوار بارہ نومبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں میں کرکوک کے گورنر راکن سعید کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ان قبروں سے اب تک 400 انسانی لاشوں کی باقیات نکالی جا چکی ہیں اور یہ تمام افراد تقریباﹰ یقینی طور پر شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے جہادیوں کے ہاتھوں قتل عام کے دوران مارے گئے تھے۔

شامی جنگ کا کوئی فوجی حل نہیں، پوٹن اور ٹرمپ میں اتفاق رائے

شام نے ملک بھر میں داعش کے خلاف کامیابی کا اعلان کر دیا

داعش کے خلاف جنگ جاری رہے گی، فرانسیسی صدر

گورنر راکن سعید نے بتایا، ’’یہ قبریں حویجہ سے قریب تین کلومیٹر دور ایک سابقہ فوجی اڈے کی حدود میں دریافت ہوئی ہیں، جو یہ ثابت کرتی ہیں کہ داعش کے جنگجوؤں نے اس علاقے کو ایک وسیع تر قتل گاہ میں بدل کر رکھ دیا تھا۔‘‘

اے ایف پی نے عراقی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جن سینکڑوں ہلاک شدگان کی لاشیں ان اجتماعی قبروں سے ملی ہیں، ان میں سے بہت سے افراد قیدیوں کی یونیفارم پہنے ہوئے تھے جب کہ باقی اپنی موت کے وقت عام شہریوں کے لباس میں تھے۔

اب تک ان اجتماعی قبرو‌ں سے کم از کم بھی چار سو انسانی لاشوں کی باقیات نکالی جا چکی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb

عراق کے اس علاقے پر داعش کے جہادیوں نے 2014ء میں اس وقت قبضہ کر لیا تھا، جب تیز رفتاری سے پیش قدمی کرتے ہوئے یہ جنگجو شام اور عراق کے وسیع تر علاقوں پر قابض ہو گئے تھے۔

اس علاقے میں داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف عراقی دستوں نے اپنے بہت بڑے آپریشن کا آغاز اس سال موسم گرما میں کیا تھا، جس کی تکمیل پر اکتوبر میں ملکی دارالحکومت بغداد سے قریب 240 کلومیٹر شمال کی طرف واقع اس شہر سے ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے شدت پسندوں کو نکال کر بغداد حکومت کی فورسز نے حویجہ کو حتمی طور پر اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔

پورا دیر الزور شامی حکومتی دستوں کے قبضے میں، داعش مزید پسپا

عراقی علاقوں کے لیے عالمی بینک کی 400 ملین کی اضافی امداد

مجموعی طور پر عراق کے بہت سے علاقوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے کی جانے والے عسکری کارروائیوں کے بعد ملکی دستے اب تک کئی شہروں یا ان کے مضافات میں سینکڑوں ہلاک شدگان کی بہت سی اجتماعی قبریں دریافت کر چکے ہیں۔

عراقی دستوں اور ان کے حامی ملیشیا گروپوں نے حویجہ کو اکتوبر میں داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھاتصویر: Reuters

عراقی فوج کے ایک جنرل نے اے ایف پی کو بتایا کہ حویجہ کے نواح سے داعش کے ہاتھوں مارے جانے والے سینکڑوں افراد کی ان اجتماعی قبروں کی دریافت مقامی باشندوں کے بیانات کی روشنی میں ممکن ہو سکی۔

بکھرتی ’خلافت‘ کے صحراؤں کی خاک چھانتے جہادی

جنگ تباہی لائے گی، عراقی کردستان کی بغداد کو مکالمت کی پیشکش

ایک مقامی کسان سعد عباس نے بتایا کہ داعش کے جنگجو اس علاقے پر تین سال تک قابض رہے، جس دوران وہ اکثر اپنی گاڑیوں اور ٹرکوں میں اپنے زیر حراست بہت سے قیدیوں کو کھلی جگہوں پر لے جاتے دیکھے جاتے تھے۔

سعد عباس نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ان قیدیوں کو یہ جنگجو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیتے تھے اور پھر ان کی لاشیں یا تو زمین میں کھودے گئے بڑے بڑے گڑھوں میں پھینک دی جاتی تھیں یا پھر انہیں جلا دیا جاتا تھا۔‘‘

موصل میں زندگی کی رونقیں لوٹ رہی ہیں

01:52

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں