دبئی ٹیسٹ، جنوبی افریقی ٹیم پر بال ٹمپرنگ کا الزام
26 اکتوبر 2013خبر رساں ادارے اے پی نے جنوبی افریقی ٹیم کے ایک آفیشل کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس الزام کے بعد میچ ریفری نے بلے باز فف ڈوپلیسی کو طلب کیا۔ قبل ازیں دبئی میں کھیلے جا رہے اس ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن چائے کے وقفے کے بعد امپائرز روڈ ٹکر اور اوئن گؤلڈ نے بال ٹمپرنگ کے الزام میں پاکستان کو پانچ رنز دیے اور بال کو بدل دیا۔
تیسرے دن کے کھیل کے بعد جنوبی افریقی قومی کرکٹ ٹیم کے آفیشل Lerato Malekutu نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو ارسال کی گئی ایک ای میل میں تصدیق کی کہ میچ ریفری ڈیوڈ بون نے جنوبی افریقہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان فف ڈوپلیسی کو طلب کیا اور اس حوالے سے فیصلہ ہفتے کے دن ہی سنا دیا جائے گا۔ ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے مناظر کے مطابق فف ڈوپلیسی بال کو اپنے ٹراؤزر کی جیبی زپ پر رگڑتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
اگر ڈوپلیسی پر بال کی شکل بگاڑنے کا الزام عائد ہو جاتا ہے تو انہیں اپنی میچ فیس کا پچاس یا سو فیصد جرمانے کے طور پر ادا کرنا ہو گا جبکہ انہیں ایک ٹیسٹ میچ اور دو ایک روزہ یا دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچوں میں پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس پیشرفت پر جنوبی افریقی ٹیم کے نائب کپتان اے بی ڈویلئرز نے اصرار کیا ہے کہ ان کی ٹیم بے ایمان نہیں ہے، ’’ ایمانداری کی بات ہے کہ ہم ایسی ٹیم نہیں، جو بال کی شکل بگاڑیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ بہت سادہ سی بات ہے کہ ہم بے ایمانی نہیں کرتے۔ میں فیفی (ڈوپلیسی) کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں، وہ دنیا کا آخری کھلاڑی ہو گا جو اس طرح کی کوشش کرے گا۔‘‘
ڈویلئرز نے مزید کہا کہ ڈوپلیسی بال کی چمک کو برقرار رکھنے پر مامور تھے، ’’یہ کوئی آسان کام نہیں ہے، میرے خیال میں اس نے اپنا کام بہت احسن طریقے سے ادا کیا ہے۔‘‘ تاہم امپائرز نے پاکستان کی دوسری اننگز کے تیس اوورز کے بعد جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ کو بلا کر نہ صرف بال تبدیل کی بلکہ جرمانے کے طور پر پاکستان کو پانچ رنز بھی دیے۔ ڈویلئرز نے البتہ حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یہ علم نہیں ہے کہ امپائرز کو کیسے لگا کہ بال کی حالت تبدیل کی گئی ہے۔
دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اگرچہ پاکستان کو ایک صفر سے برتری حاصل ہے تاہم دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کا پلڑا بھاری ہے۔ پاکستان کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 132 رنز بنا چکی ہے جبکہ اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں۔ اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے پاکستان کو ابھی مزید 286 رنز کی ضرورت ہے۔ کپتان مصباح الحق بیالیس اور اسد شفیق اٹھائیس کے اسکور پر کریز پر موجود ہیں۔ پاکستان کی پہلی اننگز کے مجموعی اسکور 99 کے جواب میں جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 517 رنز بنائے تھے۔