1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دبئی، پارٹی شروع ہوتے ہی بند کر دی گئی

21 جنوری 2021

متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی ميں محکمہ سياحت نے احکامات جاری کيے ہيں کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کيسز کے پيش نظر ہوٹلوں اور کلبوں ميں تمام تر تفريحی سرگرمياں کچھ مدت کے ليے روک دی جائيں۔

Dubai | Neujahr 2020
تصویر: AFP/G. Cacace

دبئی کے محکمہ سياحت نے ہوٹلوں اور کلبوں ميں موسيقی اور رقص وغيرہ کے تمام لائيو ايونٹس معطل کرنے کے احکامات جاری کيے ہيں۔ ايک روز قبل ہسپتالوں کو ہدايت جاری کی گئی تھی کہ تمام تر ايسے آپريشن اور سرجرياں ملتوی کر دی جائيں، جو مريض کی جان بچانے کے لیے لازمی نہ ہوں۔ يہ اقدامات دبئی ميں کورونا کے کيسز ميں حاليہ اضافے کی روشنی ميں کيے گئے ہيں۔

دبئی کی معيشت کا بھاری دارومدار ايوی ايشن، سير و سياحت اور ريٹيل کی صنعتوں پر ہے۔ يہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس کے اوائل ميں کورونا وائرس کی ابتدائی لہر کے بعد جب موسم بہار ميں نرمياں متعارف کرائی گئيں، تو دبئی نے اپنے دروازے پوری طرح کھول ديے اور وبا کے باوجود لوگوں نے اس شہر کا رخ کيا۔ اس دوران کورونا سے متعلق سخت احکامات پر عملدرآمد بھی جاری رہا، جيسا کہ ماسک پہن کر باہر نکلنا وغيرہ۔

دسمبر ميں ستر فيصد ہوٹل مکمل بک تھے جو سن 2019 کے چھٹيوں کے سيزن کے اعداد و شمار سے بہت قريب ہے۔ دبئی ايئر پورٹ ذرائع کے مطابق نئے سال کی آمد کی تقريبات ميں شرکت کے ليے ستر ہزار سے زائد افراد دبئی پہنچے۔

تصویر: Getty Images

البتہ اکيس جنوری کو دبئی کے محکمہ سياحت نے اعلان کيا کہ تفصيلی جائزے کے بعد حکام اس نتيجے پر پہنچے ہيں کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران تفريحی سرگرميوں کے دوران قوائد و ضوابط کا مکمل خيال نہ رکھا گيا، جس سبب کورونا کے کيسز ميں زبردست اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔

دبئی ميں اس پيش رفت کے بعد بارز اور ريستوران فی الحال کھلے رہيں گے مگر لائيو تفريحی پروگرام اب مقامات کی زينت نہ بن سکيں گے۔ فوری طور پر يہ نہيں بتايا گيا کہ يہ پابندی کب تک جاری رہے گی۔

دبئی میں حلال کے ساتھ کوشر کھانے بھی دستیاب

دبئی ميں پبلک ٹرانسپورٹ پر ’فيشل ريکگنيشن‘ سسٹم

دبئی ميں 21 جنوری کو کورونا کے 3,529 کيسز رپورٹ کيے گئے۔ مجموعی طور پر متحدہ عرب امارات ميں اب تک 267,000 سے زائد انفيکشنز اور 766 اموات ريکارڈ کی جا چکی ہيں۔ اس شہر کی اکثريتی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور شہر کے ہسپتالوں کا معيار بھی کافی بلند ہے۔ اسی ليے ابھی تک وہاں ويسی افراتفری نہيں ديکھی گئی، جيسی کہ دنیا کے دیگر بڑے شہروں ميں ديکھی گئی تھی۔

يہاں يہ امر بھی اہم ہے کہ کورونا ويکسين کی فراہمی ميں متحدہ عرب امارات اسرائيل کے بعد دوسرا سب سے تيز ملک ہے۔ وہاں ويکسينيشن مہم تيزی سے جاری ہے اور حکام نے مارچ کے اختتام تک نوے لاکھ افراد کو ٹيکے لگانے کا ہدف طے کر رکھا ہے۔

دبئی میں ژالہ باری

00:47

This browser does not support the video element.

ع س / ا ب ا (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں