ایک جرمن خاندان نے پیغام لکھ کر پرچی بوتل میں ڈالی اور بوتل درائے رائن میں بہا دی۔ یہ بوتل آٹھ سال بعد 18 ہزار کلومیٹر دور نیوزی لینڈ سے ملی ہے۔
اشتہار
جرمن شہر بون کے ایک خاندان نے قریب ایک دہائی قبل ایک پرچی پر پیغام لکھ کر اور پرچی بوتل میں ڈال کر بوتل دریائے رائن میں بہا دی تھی۔ اس جرمن خاندان سے نیوزی لینڈ سے رابطہ کر کے بتایا گیا ہے کہ آپ کی بہائی ہوئی یہ بوتل وہاں ملی ہے۔ نیوزی لینڈ سے جرمن خاندان سے رابطہ کرنے والے نے تاہم اپنا پتہ نہیں بتایا۔
جرمن خاندان گوگوز کو ایک خط ملا ہے، جس پر اسکاٹ، جولیا، لیا اور ایلیس کے دستخط ہیں، جب کہ یہ خط نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے ارسال کیا گیا۔ اس خط پر گوگوز خاندان کے افراد کو نام سے پکارتے ہوئے لکھا گيا ہے، ''پیارے سِیلا، فریڈا، مایا اور ژون، ہمیں ایک بوتل میں آپ کا پیغام ملا ہے۔ ہم نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے جواب بھیج رہے ہیں۔ آپ کے پیغام نے ایک طویل سفر طے کیا۔‘‘
اب جرمن خاندان اس کیوی خاندان کی تلاش میں ہے۔ اس خاندان کے ایک فرد کرسٹیان گوگوز نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے، ''ایک چھوٹی سے بوتل کا ایک طویل سفر۔ بد قستمی سے یہ بوتل جسے ملی، اس نے اپنے کوائف ہمیں نہیں بتائے۔ ہمارے مدد کیجیے کہ ہم اسکاٹ، جولیا، لیا اور ایلیس جوئے کو ڈھونڈ سکیں۔ ہم ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
وہ شہر جہاں سائیکلنگ کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے
سائیکلنگ ماحول دوست، صحت مندانہ اور سستا شوق ہے۔ کئی یورپی شہر اپنی ’سائیکل دوستی‘ پر لاکھوں یورو خرچ کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Gentsch
کوپن ہیگن
ڈنمارک کے دارالحکومت میں سائیکل سواری کے لیے ساڑھے تین سو کلومیٹر طویل نیٹ ورک موجود ہے۔ ٹریفک سگنلز پر سائیکل سواروں کے لیے ترجیحی اشارے موجود ہیں۔ سگنلز پر سبز اشارے کے انتظار کے لیے ’فٹ ریسٹ‘ بھی بنائے گئے ہیں۔ انگریزی میں ایک لفظ ’کوپین ہیگینائز‘ ماحول دوست شہروں کے لیے متعارف ہو چکا ہے۔
ہالینڈ کا شہر ایمسٹرڈم بھی یورپ میں سائیکل دوستی کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ایمسٹرڈم میں سائیکل سوار تقریباً بیس لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں۔ اس شہر کی میدانی سطح بھی سائیکلنگ کے لیے مناسب ہے۔ ہالینڈ کے ایک اور شہر اتریخت میں سائیکلیں کھڑی کرنے کا سب سے بڑا گیراج موجود ہے۔ اس میں ساڑھے بارہ ہزار سائیکلیں کھڑی کرنے کی گنجائش ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Economou
اینٹویرپ
بیلجیم کے شہر اینٹورپ میں سائیکلیں کھڑی کرنے کے بے شمار مقامات ہیں۔ اس شہر کو بھی ’کوپن ہیگینائزڈ‘ قرار دیا جاتا ہے۔ کرائے پر سائیکل حاصل کرنے کے نظام کو وسعت دینے کے علاوہ ساحل تک سائیکلنگ ٹریک کو توسیع دی جائے گی۔ پیدل چلنے والوں کے لیے بھی مختلف سڑکوں پر پل بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے باوجود شہر کی سڑکیں ٹریفک سے بھری رہتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Arco Images/P. Schickert
پیرس
پیرس کی شہری انتظامیہ بتدریج سائیکل نیٹ ورک کو توسیع دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اتوار کے دن تو کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند اور سائیکل سواروں کے لیے کھلی ہوتی ہیں۔ بطور سیاح پیرس میں سائیکلنگ آسان ہے۔ کرائے پر سائیکل حاصل کرنے میں دشواری نہیں ہوتی۔ سائیکل دوستی ایک اور فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ پورے فرانس میں پیرس کو سب سے زیادہ سائیکل دوست شہر قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding/S. Dee
مالمو
سویڈن کے شہر مالمو کی شہری انتظامیہ سائیکلنگ کے فروغ کے لیے کثیر رقوم خرچ کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے پانچ سو کلومیٹر طویل نیٹ ورک دستیاب ہے۔ راستے میں سائیکل میں ہوا بھرنے کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے۔ مالمو اور کوپن ہیگن کے درمیان ’بائیک فیری‘ بھی سیاحت کو فروع دینے کا سبب بن رہی ہے۔ مالمو میں بائیسکل ہوٹل بھی ہیں اور اپنی سائیکل ہوٹل کے کمرے کے باہر بھی کھڑی کی جا سکتی ہے۔
تصویر: Ohboy
ٹرونڈ ہائم
ناروے کے پہاڑی شہر ٹرونڈہائم میں لفٹ کے ذریعے پہاڑی حصے پر سائیکل سواروں کو پہنچایا جاتا ہے۔ شہر کے پہاڑی حصے میں 130 کلومیٹر لمبا سائیکل ٹریک موجود ہے اور اس پر تین سو افراد بیک وقت سائیکلنگ کر سکتے ہیں۔
تصویر: public domain
میونسٹر
جرمنی میں میونسٹر ایک ایسا شہر ہے، جہاں آبادی سے زیادہ سائیکلیں ہیں۔ یہ ویسٹ فیلیا نامی علاقے میں واقع ہے۔ اسی لیے یہ جرمنی کا وہ شہر بھی ہے، جہاں سائیکلوں کی چوری بھی بہت زیادہ ہے۔ ان چوریوں سے بھی مقامی شہری حوصلہ نہیں ہارے اور ہر چوری کے بعد نئی سائیکل خرید لیتے ہیں۔ شہر میں سائیکل چلانا آسان ہے۔ اونچ نیچ کے بغیر کھلے میدانی راستے میونسٹر کے سائیکل سواروں کو بہت پسند ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Thissen
بارسلونا
سن 2002 سے ہسپانوی شہر بارسلونا میں سائیکل کرائے پر بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس شہر میں ڈیڑھ سو کلومیٹر سے بھی طویل سائیکل ٹریک نیٹ ورک ہے۔ شہر سائیکل سواروں کے لیے محفوظ قرار دیا جاتا ہے۔ سیاحوں کو بھی کرائے کی سائیکلیں لے کر ساحل اور دوسرے تاریخی مقامات تک جانے میں آسانی ہوتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/G. Guarino
بازل
سوئٹزرلینڈ کا شہر بازل بھی ایک وسیع میدانی علاقے میں واقع ہے۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ تک جانے کے لیے فاصلے بھی زیادہ نہیں ہیں۔ اسی لیے یہ سائیکلنگ کے لیے بھی ایک آسان شہر ہے۔ گلیوں میں بھیڑ ہوتی ہے اور سائیکل سواروں کو بھی احتیاط کرنا پڑتی ہے۔ گرمیوں میں کئی سائیکل سوار سوئٹزرلینڈ کے مختلف شہروں میں سائیکل چلاتے ہوئے خوبصورت جھیلوں تک جانے کو ایک پرکشش تفریح سمجھتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Dr. Schulte-Kellinghaus
9 تصاویر1 | 9
جولیا گوگوز نے اس معاملے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا،''ہم اس طرح اتنے سالوں بعد رابطہ کیے جانے پر حیرت زدہ ہیں اور وہ بھی اتنے دور سے۔ اس بوتل کی ایک خوب ناک منزل نیوزی لینڈ۔ بد قستمی سے ہم خود کبھی وہاں نہیں جا سکے۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا، ''کوئی سات آٹھ سال پہلے ہم نے ایک پیغام لکھ کر بوتل دریا میں بہائی تھی۔ یہ ایک غیر ارادی عمل تھا، جس کی بابت ہمیں ہر گز امید نہی تھی کہ ایک روز ہم اس کا جواب بھی سنیں گے۔‘‘