1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’دل چُرانے والی‘ رُوبی اور بیرلُسکونی: اپیل کی سماعت شروع

امجد علی20 جون 2014

جمعہ بیس جون سے اٹلی میں سابق اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی کی اُس اپیل کی سماعت شروع ہو گئی ہے، جو اُنہوں نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور ایک کم سن لڑکی کے ساتھ جنسی تعلقات کے لیے ہونے والی سزا کے خلاف کر رکھی ہے۔

کریمہ المحروق، جو اسٹیج پر ’دِلوں کو چُرانے والی رُوبی‘ کے نام سے جانی جاتی ہےتصویر: Reuters

میلان سے ملنے والی خبروں کے مطابق اس عدالتی سماعت کے ساتھ ہی ایک ایسی نئی قانونی جنگ شروع ہو گئی ہے، جو اطالوی سیاست میں اس سابق وزیر اعظم کے کسی بھی طرح کے فعال کردار کو بے حد محدود بنا سکتی ہے۔

بیرلُسکونی کو گزشتہ سال سابقہ نائٹ کلب ڈانسر کریمہ المحروق کے ساتھ پیسے دے کر جنسی تعلق قائم کرنے کے الزام میں قصور وار قرار دیا گیا تھا۔ تب کریمہ المحروق، جو اسٹیج پر ’دِلوں کو چُرانے والی رُوبی‘ کے نام سے جانی جاتی ہے، ابھی اٹھارہ سال سے کم عمر تھی۔ بیرلُسکونی کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اس لڑکی کو چوری کے ایک معاملے میں پولیس کی حراست سے چھڑانے کے الزام میں بھی قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی ان الزامات کو سیاسی قرار دیا ہےتصویر: Reuters

اٹلی میں چار مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونے والے بیرلُسکونی کو، جو ابھی بھی اٹلی میں دائیں بازو کی اعتدال پسند دھڑوں کے با اثر ترین سیاستدان ہیں، سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ اُنہیں کوئی بھی سرکاری منصب سنبھالنے سے منع کر دیا گیا تھا۔ جیل جانے سے پہلے وہ دو مراحل میں خود کو سنائی جانے والی سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ جمعہ بیس جون کو شروع ہونے والی عدالتی کارروائی اپیل کے پہلے مرحلے کی حیثیت رکھتی ہے۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے ایک جائزے کے مطابق ’رُوبی ٹرائل‘ کہلانے والے اس مقدمے کے حتمی فیصلے کے نتیجے میں بیرلُسکونی اور سیاسی شعبے میں اُن کی سرگرمیوں پر کافی زیادہ پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں۔

گزشتہ سال ٹیکس فراڈ کے ایک مقدمے میں بیرلُسکونی کے خلاف جو حتمی سزا سنائی گئی تھی، اُس کے نتیجے میں اُنہیں پارلیمنٹ میں اپنی نشست سے محروم ہونا پڑا تھا۔ اُنہیں بنیادی طور پر چار سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی، جسے عمومی معافی کے دائرے میں بعد میں ایک سال کی کمیونٹی سروس میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ تب اُنہیں بڑی حد تک انتخابی مہم میں شریک ہونے اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی آزادی حاصل تھی۔

بیرلُسکونی کو فوجداری مقدمے میں سنائی جانے والی دوسری ممکنہ حتمی سزا سے عمومی معافی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہو گی، جس کا مطلب یہ ہو گا کہ بیرلُسکونی کو نظر بندی میں وقت گزارنا پڑے گا۔

سلویو بیرلُسکونی کا اصرار ہے کہ اُن سے کوئی خطا سرزد نہیں ہوئی ہے اور یہ کہ اُنہیں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے جج سیاسی وجوہات کی بناء پر تعاقب کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

دوسری جانب رُوبی کا کہنا بھی یہ ہے کہ اُس کا بیرلُسکونی کے ساتھ کوئی جنسی تعلق نہیں رہا۔ رُوبی کی طرف سے دیا گیا یہ بیان ایک انٹرویو کی شکل میں ’اِل گیورنالے‘ نامی ایک ایسے اخبار میں شائع ہوا ہے، جو 77 سالہ بیرلُسکونی ہی کے خاندان کی ملکیت ہے۔

اِس انٹرویو میں رُوبی کا کہنا ہے:’’سچ تو یہ ہے کہ بیرلُسکونی نے مجھے اُن تمام مردوں کے مقابلے میں زیادہ عزت دی ہے، جن سے مَیں نائٹ کلبوں اور ڈِسکوز میں ملی ہوں۔ اُنہوں نے اُسے بلا وجہ سات سال کی سزا دے دی ہے۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں