1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولعالمی

جنگلاتی آگ کے باعث ریکارڈ اموات: 2023ء اس صدی کا بدترین سال

28 دسمبر 2023

بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق اس سال جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات میں دنیا بھر میں 250 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں اور یہ اکیسویں صدی میں اس وجہ سے انسانی اموات کی ریکارڈ حد تک زیادہ تعداد ہے۔

فائر فائٹرز یونان کے ایک جنگل میں لگی آگ بجھا رہے ہیں
فائر فائٹرز یونان کے ایک جنگل میں لگی آگ بجھا رہے ہیںتصویر: Alexandros Avramidis/REUTERS

سن 2023 میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات یا 'وائلڈ فائرز‘ کے سبب دنیا بھر میں تقریباﹰ 988 ملین ایکڑ اراضی تباہ ہوئی، 250 سے زائد انسان ہلاک ہوئے اور 6.5 بلین ٹن ضرر رساں گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں خارج ہوئی۔

اس تناظر میں زمینی جغرافیے اور جنگلاتی آتش زدگی پر تحقیق کرنے والی پاؤلین ویلین کارلوٹی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال دنیا بھر میں جنگلاتی آگ ''قابو سے باہر تھی‘‘ اور اس بات کی مظہر تھی کہ انسانوں کی ایسی آگ بجھانے کی موجودہ صلاحیت ناکافی ہے۔

امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک

انہوں نے زور دیا کہ اب ایسی آگ بجھانے سے زیادہ اس کے لگنے کو روکنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ویلین کارلوٹی کا کہنا تھا، ''ہم فائر فائٹنگ کے لیے اس وقت دستیاب افرادی قوت کے ساتھ موجودہ حالات کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور اسی لیے یہ ضروری ہے کہ آگ بجھانے کے بجائے اس کو لگنے نہ دینے پر توجہ دی جائے۔‘‘

ریکارڈ حد تک ہلاکتیں

اس سال امریکی بر اعظم میں جنگلات میں لگنے والی آگ سے تیئیس دسمبر تک تقریباﹰ 198 ملین ایکڑ اراضی جل چکی تھی۔ اسی طرح کینیڈا میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث 18 ملین ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچ چکا تھا۔

جنگلاتی آگ میں شدت، تازہ ہوا کے معیار پر مضر اثرات

سن 2023 میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات یا 'وائلڈ فائرز‘ کے سبب دنیا بھر میں تقریباﹰ 988 ملین ایکڑ اراضی تباہ ہوئیتصویر: Marco Simoncelli/DW

کیلیفورنیا میں سال رواں کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ

یورپی یونین کے رکن ملک بیلجیم کی کیتھولک یونیورسٹی آف لُووین کے ایمرجنسی ایونٹس ڈیٹابیس کے مطابق اس سال جنگلات میں لگنے والی آگ کے واقعات میں دنیا بھر میں 250 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں اور اکیسویں صدی میں اس وجہ سے ہونے والی انسانی اموات کی یہ اب تک سب سے زیادہ سالانہ تعداد ہے۔

جنگلات کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت کھو سکتے ہیں

جنگلات میں لگنے والی آگ کا پیمانہ وسیع ہونے کے ساتھ ساتھ پودوں کو دوبارہ اگنے کے لیے بھی اب کم وقت مل رہا ہے اور اس طرح جنگلات اپنی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت کھو سکتے ہیں۔

اسپین میں پگھلا دینے والی گرمی: آگ کے شعلے، پیاس، بے ہوشی

گلوبل وائلڈ فائر انفارمیشن سسٹم کے اعداد و شمار کے مطابق 2023ء کے آغاز سے وائلڈ فائرز دنیا میں تقریباﹰ 6.5 بلین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا باعث بنی ہیں۔ اس کے مقابلے میں فوسل فیولز کی وجہ سے خارج ہونے والی زہریلی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار 36.8 بلین ٹن بنتی ہے۔

جنگلاتی آگ کے باعث خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کا 80 فیصد حصہ پودے دوبارہ جذب کر لیتے ہیں جبکہ باقی ماندہ 20 فیصد ماحول میں موجود رہتا ہے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے۔

م ا / م م (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں