1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں 781 ملین ناخواندہ

امجد علی8 ستمبر 2014

پیر آٹھ ستمبر کو دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ایسے افراد کی تعداد اندازاً 781 ملین ہے، جو لکھ پڑھ نہیں سکتے۔ جرمنی میں یہ تعداد تقریباً 7.5 ملین ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/Jens Büttner

اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے یونیسکو کی جانب سے خواندگی کا عالمی دن منانے کا فیصلہ سترہ نومبر 1965ء کو عمل میں آیا تھا اور پہلی مرتبہ یہ دن 1966ء میں منایا گیا تھا۔

سن 2014ء میں یہ دن ’خواندگی اور پائیدار ترقی‘ کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر منعقدہ اجتماعات کے شرکاء کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ خواندگی پائیدار ترقی کے لیے ضروری بنیادی عناصر میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ خواندگی انسانوں کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ اقتصادی نمو، سماجی ترقی اور تحفظ ماحول کے سلسلے میں درست فیصلے کر سکیں۔ ماہرین کے خیال میں ناخواندگی اور غربت کا چولی دامن کا ساتھ ہے جبکہ خواندگی ایک ایسی بنیاد فراہم کرتی ہے، جس کے سہارے انسان ساری عمر سیکھ سکتا ہے اور ایک خوشحال اور پُر امن معاشرہ تشکیل دے سکتا ہے۔

بھارت کے زیر انتظام شہر جموں میں بچے ایک سرکاری اسکول میں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کر رہے ہیںتصویر: AP

یونیسکو اور حکومتِ بنگلہ دیش کے باہمی تعاون سے اس سال کی ایک مرکزی تقریب دارالحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہو رہی ہے، جہاں لڑکیوں اور خواتین میں خواندگی اور تعلیم کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر خواندگی کے فروغ کے لیے کامیاب کاوشیں کرنے والوں کو ایوارڈز بھی دیے جا رہے ہیں۔

یونیسکو کی جرمن شاخ کے صدر والٹر ہِرشے نے آج بون میں کہا کہ دنیا بھر میں ناخواندہ افراد کی تعداد انتہائی تشویشناک ہے۔ اُنہوں نے تازہ اعداد و شمار کی روشنی میں کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے سال 2015ء تک ناخواندہ افراد کی شرح میں کمی کا 2000ء میں طے کردہ ہدف حاصل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ ہِرشے نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لکھنا پڑھنا سکھانے کے لیے طویل المدتی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ زیادہ مالیاتی وسائل بھی درکار ہوں گے۔

ماہرین کے مطابق عالمی برادری کی جانب سے سال 2015ء تک ناخواندہ افراد کی شرح میں کمی کا 2000ء میں طے کردہ ہدف حاصل ہوتا نظر نہیں آ رہاتصویر: LI Hamburg

اگرچہ زیادہ تر ناخواندہ افراد ترقی پذیر دنیا میں بستے ہیں تاہم ترقی یافتہ مغربی دنیا میں بھی لاکھوں لوگ لکھنا پڑھنا نہیں جانتے۔ امریکا میں ہر پانچواں بالغ شخص ٹھیک طرح سے لکھ پڑھ نہیں سکتا۔

اِدھر یونیسکو کی جرمن شاخ کا کہنا ہے کہ جرمنی میں بھی اٹھارہ سے لے کر چونسٹھ سال تک کی عمروں کے 7.5 ملین شہری ایسے ہیں، جنہیں ناخواندہ کہا جا سکتا ہے کیونکہ وہ ٹھیک طرح سے لکھ پڑھ نہیں سکتے۔ اس صورتِ حال کا سامنا زیادہ تر ایسے افراد کو ہے، جن کی مادری زبان جرمن نہیں ہے۔

بتایا گیا ہے کہ جرمنی میں بسنے والے تین لاکھ افراد ایسے ہیں، جنہیں مختلف الفاظ کو پڑھنے اور سمجھنے میں دقت پیش آتی ہے جبکہ دو ملین شہری مختلف الفاظ کو تو لکھنا پڑھنا جانتے ہیں لیکن وہ جملے نہیں بنا سکتے۔ 5.2 ملین جرمن شہری مختصر جملے تو لکھ پاتے ہیں لیکن زیادہ طویل عبارت لکھنا اُن کے بس کی بات نہیں ہوتی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں