دنیا میں سب سے زیادہ ہتھیار خریدنے والے ممالک یہ ہیں
30 ستمبر 2019
سویڈش ادارے اسٹاک ہولم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ ہتھیار سعودی عرب خرید رہا ہے۔ آسٹریلیا حیران کن طور پر دوسرے نمبر پر ہے جبکہ چین اور بھارت بھی اس دوڑ میں آگے ہیں۔
اشتہار
سویڈن کے بین الاقوامی تھنک ٹینک سپری کی تازہ رپورٹ کے مطابق آسڑیلیا سن دو ہزار سترہ میں چوتھی پوزیشن پر تھا جبکہ سن دو ہزار اٹھارہ میں یہ دنیا کا ہتھیار خریدنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ اے بی سی نیوز چینل کی رپورٹوں کے مطابق آسٹریلیا نے 50 ارب آسٹریلوی ڈالر مالیت کے جنگی جہاز اور آبدوزیں خریدی ہیں۔
آسٹریلوی حکومت کے مطابق انہیں 'علاقائی خطرے‘ کے باعث ہتھیاروں کی درآمدات میں اضافہ کرنا پڑا ہے۔ اس فہرست میں سعودی عرب اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔ سعودی عرب خطے میں اپنی برتری قائم کرنا چاہتا ہے اور اس نے اسی وجہ سے حالیہ چند برسوں سے ہتھیاروں کی خریداری میں اضافہ کر رکھا ہے۔ سعودی عرب ہمسایہ ملک یمن میں بھی فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور اسے یمنی حوثی باغیوں کے مسلسل حملوں کا سامنا ہے۔
جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار سترہ میں چین ہتھیار خریدنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر تھا لیکن سن دو ہزار اٹھارہ میں یہ تیسری پوزیشن پر آ گیا ہے۔ چین اور پاکستان کا ہمسایہ ملک بھارت دوسرے نمبر سے چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔
جو ممالک ہتھیار فروخت کر رہے ہیں، ان میں سرفہرست امریکا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر روس ہے۔ ان کے بعد فرانس اور جرمنی دو ایسے یورپی ممالک ہیں، جو ہتھیاروں کی برآمدات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ دونوں ممالک بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر براجمان ہیں۔ پانچویں نمبر پر اس مرتبہ اسپین آیا ہے۔ سن دو ہزار سترہ میں ہتھیار برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں یہ نویں نمبر پر تھا۔
ا ا / ک م ( اے ایف پی، اے پی)
بھاری اسلحے کے سب سے بڑے خریدار
سویڈش تحقیقی ادارے ’سپری‘ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران عالمی سطح پر اسلحے کی خرید و فروخت میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے میں سب سے زیادہ اسلحہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں درآمد کیا گیا۔
تصویر: Pakistan Air Force
1۔ بھارت
سب سے زیادہ بھاری ہتھیار بھارت نے درآمد کیے۔ سپری کی رپورٹ بھارت کی جانب سے خریدے گئے اسلحے کی شرح مجموعی عالمی تجارت کا تیرہ فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan
2۔ سعودی عرب
سعودی عرب دنیا بھر میں اسلحہ خریدنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ سپری کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سعودی عرب کی جانب سے خریدے گئے بھاری ہتھیاروں کی شرح 8.2 فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com
3۔ متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات بھی سعودی قیادت میں یمن کے خلاف جنگ میں شامل ہے۔ سپری کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران متحدہ عرب امارات نے بھاری اسلحے کی مجموعی عالمی تجارت میں سے 4.6 فیصد اسلحہ خریدا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Emirates News Agency
4۔ چین
چین ایسا واحد ملک ہے جو اسلحے کی درآمد اور برآمد کے ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے۔ چین اسلحہ برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے لیکن بھاری اسلحہ خریدنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بھی ہے۔ کُل عالمی تجارت میں سے ساڑھے چار فیصد اسلحہ چین نے خریدا۔
تصویر: picture-alliance/Xinhua/Pang Xinglei
5۔ الجزائر
شمالی افریقی ملک الجزائر کا نمبر پانچواں رہا جس کے خریدے گئے بھاری ہتھیار مجموعی عالمی تجارت کا 3.7 فیصد بنتے ہیں۔ پاکستان کی طرح الجزائر نے بھی ان ہتھیاروں کی اکثریت چین سے درآمد کی۔
تصویر: picture-alliance/AP
6۔ ترکی
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی اس فہرست میں ترکی واحد ایسا ملک ہے جو نیٹو کا رکن بھی ہے۔ سپری کے مطابق ترکی نے بھی بھاری اسلحے کی کُل عالمی تجارت کا 3.3 فیصد حصہ درآمد کیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. Ozbilici
7۔ آسٹریلیا
اس فہرست میں آسٹریلیا کا نمبر ساتواں رہا اور اس کے خریدے گئے بھاری ہتھیاروں کی شرح عالمی تجارت کا 3.3 فیصد رہی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Nearmy
8۔ عراق
امریکی اور اتحادیوں کے حملے کے بعد سے عراق بدستور عدم استحکام کا شکار ہے۔ عالمی برادری کے تعاون سے عراقی حکومت ملک میں اپنی عملداری قائم کرنے کی کوششوں میں ہے۔ سپری کے مطابق عراق بھاری اسلحہ خریدنے والے آٹھواں بڑا ملک ہے اور پاکستان کی طرح عراق کا بھی بھاری اسلحے کی خریداری میں حصہ 3.2 فیصد بنتا ہے۔
تصویر: Reuters
9۔ پاکستان
جنوبی ایشیائی ملک پاکستان نے جتنا بھاری اسلحہ خریدا وہ اسلحے کی کُل عالمی تجارت کا 3.2 فیصد بنتا ہے۔ پاکستان نے سب سے زیادہ اسلحہ چین سے خریدا۔
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images
10۔ ویت نام
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں ویت نام دسویں نمبر پر رہا۔ سپری کے مطابق اسلحے کی عالمی تجارت میں سے تین فیصد حصہ ویت نام کا رہا۔