1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا میں عدم استحکام کا سب سے بڑا ذمہ دار امریکا ہے، چین

23 نومبر 2019

چین کے اعلیٰ ترین سفارت کار نے دنیا میں عدم استحکام کا سب سے بڑا سبب امریکا کو قرار دیا ہے۔ اس چینی سفارت کار نے امریکا سے متعلق یہ بات جاپان میں جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس میں کہی۔

Fahnen von USA und China auf gebrochenem Glas, Handelskrieg
تصویر: picture-alliance/C. Ohde

جاپانی شہر ناگویا میں ابھرتی ہوئی اور ترقی یافتہ اقتصادیات کے حامل ممالک کے گروپ جی ٹوئنٹی کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس آج ہفتہ تیئیس نومبر کو ختم ہو گیا۔ اس اجلاس کے دوران چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نےامریکا کو دنیا بھر میں عدم استحکام پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی سیاستدانوں کو چین کے خلاف بے بنیاد زہریلی مہم چلانے کے سوا اور کوئی کام نہیں ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے ان کلمات کا اظہار اپنے ڈچ ہم منصب اشٹیف بلوک کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کیا۔ اس ملاقات میں چینی وزیر خارجہ نے امریکی پالیسیوں پر واضح انداز میں تنقید کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا دنیا میں یک رخی نظام (Unilateralism) کو رواج دینے کے ساتھ ساتھ تجارت میں اقتصادی حفاظت پسندی (Protectionism) پر عمل پیرا بھی ہے اور اسی باعث وہ عالمی عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔

چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ سے عالمی اقتصادی نظام کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/B. Smialowski

چینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اپنے بعض سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جائز چینی کاروباری عمل کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض امریکی سیاستدان دنیا بھر میں ریاستی مشینری کا سہارا لے کر چین کے خلاف 'لغو الزامات کا ڈھنڈورا پیٹنے‘ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وانگ یی کے مطابق امریکا نے اپنے داخلی قوانین کا سہارا لے کر ہانگ کانگ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے چین کے 'ایک ملک دو نظام‘ کی پالیسی کو شدید نقصان پہنچانے کی کوششیں بھی کی ہیں۔ یی کے خیال میں ایسے اقدامات ہانگ کانگ کے استحکام اور خوشحالی کو متاثر کرنے کی سنگین کوششیں قرار دیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے چین کی اقتصادی ترقی کو جدید عالمی تاریخ کا ناگزیر عمل بھی قرار دیا۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ ییتصویر: Reuters/L. Jackson

چین اور امریکا کے درمیان تجارتی اختلافات کو حل کرنے کے مذاکراتی سلسلے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس میں امریکا کی بالادستی تسلیم کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے اور بہتر یہی ہو گا کہ دونوں ممالک آپس میں تعاون کو فروغ دے کر ایک دوسرے کے مفادات کی نگرانی اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔

دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے حامل ممالک چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ سے عالمی اقتصادی نظام کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ اس تجارتی جنگ کو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن اور بیجنگ پیچیدہ مذاکراتی عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امریکا کی جانب سے چین پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ہانگ کانگ کی موجودہ صورت حال اور بیجنگ کی تائیوان سے متعلق پالیسی کے باعث تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ع ح ⁄ م م (روئٹرز)

چین کے 70 برس پر ایک نظر

02:03

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں