1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 دنیا کی ایک بڑی کورل ریف دریافت

17 اپریل 2018

سائنسدانوں کے مطابق ایمیزون میں کورل ریف یا مرجان کی چٹان کی دریافت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب اس علاقے میں تیل کی تلاش کا لائسنس جاری ہونے والا ہے۔

Korallenriffe Hawaii
تصویر: Imago

بحر اوقیانوس میں چھپی مرجان کی یہ پہاڑیاں برازیلی سائنسدانوں نے گرین پیس کی جانب سے عطیہ کیے گئے جہاز پر دریافت کی ہیں۔ یہ جہاز مئی تک جاری رہنے والے ایک سائنسی مشن پر ہے۔ برازیل کی شمالی ساحلی پٹی کے ساتھ یہ وہ علاقہ ہے جہاں فرانس کی کمپنی، ٹوٹل اور برازیل کے ادارہ برائے ماحولیات اور قابل تجدید قدرتی وسائل کی جانب سے تیل نکالنے کے لائسنس کے اجراء کے انتظار میں ہے۔

اس مشن سے وابسطہ تحقیق دان  Ronaldo Francini-Filho بتاتے ہیں، ’’یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ہمیں اس علاقے کی روبوٹ کے ذریعے تصاویر ملی ہیں۔ یہ تصاویر اس علاقے کے انتہائی کم گہرے پانیوں میں موجود مرجان کےچٹانوں کی لی گئی ہیں جہاں سے تیل نکالنے کا کام متوقع ہے۔ ‘‘

سائنسدانوں کے مطابق یہ برازیل میں ایمیزون کے مقام پر دریافت ہونے والی سب سے بڑی ریف یا چٹان ہے ۔ ابتدائی طور پر اس علاقے کے رقبے کا اندازہ 9,500  مربع کلومیٹر لگایا گیا تھا تاہم اس کا اصل رقبہ 56,000 مربع کلو میٹر ہے۔ یعنی یہ برازیل کی سب سے بڑی جبکہ دنیا کی سب سے بڑی کورل ریفز میں سے ایک ہے۔‘‘ 

تصویر: Reuters

عالمی حدت: مرجان مر رہے ہیں

ایمیزون میں مرجان کی چٹانوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کی نمائندہ Thiago Almeidaکے مطابق ان کورل ریف کے تحفظ کے لیے مہم کی اشد ضرورت ہے، ’’ ہم جو سائنسی تحقیق یہاں کر رہے ہیں وہ یہ ثابت کرنے کے لیے ہے کہ یہ ایک واقعی ایک نیا حیاتی خطہ ہے جو دنیا میں اتنا زیادہ منفرد ہے کہ اس کے بارے میں سائنس بھی زیادہ نہیں جانتی۔ ‘‘

دوسری جانب تیل نکالنے والی کمپنیاں، فرانس کی ٹوٹل اور برطانیہ کی برٹش پٹرولیم کو یہاں اپنا کام کرنے کے اجازت نامے کا اجراء اپنے آخری مراحل میں ہے۔

ع ف / ع ت

سے سیشلز جزائر میں سمندری حیات کو لاحق ہیں خطرات

04:02

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں