دنیا کی طاقتور ترین خاتون جرمن چانسلر انگیلا میرکل
3 ستمبر 2009دنیا کی معروف اورطاقتور ترین خواتین کی Forbes ranking list یعنی عالمی درجہ بندی کی فہرست کی اشاعت کے ذریعے چند سالوں سے مقبول ترین عورتوں کے ناموں اوران کے کارناموں کو دنیا بھر میں جانا جانے لگا ہے۔ اس وقت خواتین کی Forbes ranking list میں سب سے اوپر نام جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا ہے۔
خواتین کی فوربز فہرست کی سالانہ اشاعت کا سلسلہ سن دو ہزار چار سے شروع ہوا۔ اسے نیو یارک سے شائع ہونے والے دنیا کے معروف ترین فائننشیل میگزین Forbes نے منظر عام پر لانا شروع کیا۔
وفاقی جرمن چانسلرانگیلا میرکل نے چوتھی بار Forbes میگزین کی رینکنگ لسٹ پر اپنی نمبرون پوزیشن برقراررکھنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ جبکہ امریکہ کی خاتون اول میشل اوباما اورامریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے نام سن دو ہزار نو کی Forbes ranking list پرٹاپ تھرٹی یعنی شروع کے تیس ناموں میں بھی شامل نہیں ہو سکے۔ اس سال اس فہرست میں سب سے زیادہ نام بزنس ویمن کے ہیں، جن میں سے اکثریت کا تعلق امریکہ ہی سے ہے۔ انگیلا میرکل کی پہلی پوزیشن کے بعد اس لسٹ پر دوسرا نام ہے شیلا بئیرکا جو فیڈرل ڈیپوزٹ انشورنس کارپوریشن FDIC کی چیئرپرسن ہیں۔ یہ ادارہ امریکی بینکوں کو انشور کرتا ہے۔ سال رواں کی خواتین کی Forbes ranking list پرتیسرا نام ہے اندرا نوئی کا۔ یہ Pepsi کمپنی کی چیف ایگزیکٹیو ہیں۔
امریکی صدرباراک اوباما کی اہلیہ اورامریکہ کی خاتون اول میشل اوباما خواتین کی Forbes ranking list میں چالیسویں نمبر پر ہیں ۔ حیران کن امریہ کہ برطانیہ کی کوئن ایلیزابیتھ دوم کا نام اس فہرست میں بیالیسویں نمبرپرہے۔
نیو یارک سے شائع ہونے والے Forbes میگزین میں یورپ کی سب سے بڑی معیشت اور سیاسی طورپرایک مضبوط یورپی طاقت کی لیڈر کی حیثیت سے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے کردار پر بہت تفصیل سے لکھا گیا۔ سن دو ہزار پانچ میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر بننے والی انگیلا میرکل نے عہدہ سنبھالنے کے چند ماہ کے اندر اندر نہایت خود اعتمادی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا : ’’مجھ جیسی ایک خاتون، جس کا تعلق سابق جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک جی ڈی آر سے ہے، کے لئے دوبارہ متحد جرمنی میں چانسلر کے عہدے پر فائذ ہونا اور جرمنی کی سیاسی زندگی میں مکمل طورپرضم ہوجانا کچھ خاص مشکل نہ تھا۔ محض چند ماہ کے اندر اندر یہ سب کچھ میری روزمرہ زندگی کا حصہ بن گیا۔‘‘
انگیلا میرکل نے سابق جرمن ڈیموکریٹک ریپبلک جی ڈی آر کے دور میں شہر ہمبرگ میں انیس سو چون میں آنکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم سے لے کر تیرویں جماعت تک میرکل نے سابق مشرقی جرمنی کے ایک چھوٹے سے شہر ٹمپلین میں حاصل کی ۔ نوجوانی کے دور سے ہی انہیں سیاست سے گہری دلچسپی تھی۔ وہ اسٹوڈنٹس موؤمنٹس میں بہت بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ اس وقت مشرقی جرمنی کے سب سے اہم، تاریخی اور ثقافتی طور پر مرکز کی حیثیت رکھنے والے شہر، لائبزگ کی مشہورزمانہ یونیورسٹی سے میرکل نے فزکس کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ جس کے بعد انہوں نے فزکس کے ہی ایک نہایت اہم موضوع پر تحقیق کرتے ہوئے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ انیس سو نوے سے لے کرانیس سو اٹھانوے تک میرکل کرسچن ڈیموکریٹک یونین سی ڈی یو کی قائم مقام حکومتی ترجمان اورانیس سو اٹھانوے سے لے کر دو ہزارتک انگیلا میرکل سی ڈی یو کی جنرل سیکریٹری رہیں اور دو ہزارمیں انہیں کرسچن ڈیموکریٹک یونین کا صدرمنتخب کیا گیا۔ دو ہزار دو سے دو ہزار پانچ تک انگیلا میرکل وفاقی جرمن پارلیمان میں سی ڈی یو سی ایس یو کے پارلیمانی دھڑے کی سربراہی کرتی رہیں اور بالآخر نومبر دو ہزار پانج کے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے انگیلا میرکل جرمنی کی چانسلر بن گئیں۔
خواتین کی Forbes ranking list میں دراصل ان خواتین کو شامل کیا جاتا ہے، جنہوں نے اقتصادی شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا ہو اور کامیابی حاصل کی ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں میڈیا میں غیرمعمولی کوریج ملی ہو۔
رپورٹ : کشور مصطفیٰ
ادارت : امجد علی