دنیا کے امیر ترین افراد: ایمیزون کے سربراہ بیزوس سب سے آگے
6 مارچ 2019
دنیا کے امیر ترین افراد کی امریکی جریدے ’فوربس‘ کی تازہ ترین فہرست میں امریکی ای کامرس کمپنی ایمیزون کے سربراہ جیف بیزوس ایک سو اکتیس ارب ڈالر کے ساتھ پہلے نمبر پر اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس دوسرے نمبر پر ہیں۔
اشتہار
امریکی اقتصدی جریدے ’فوربس‘ کے مطابق گزشتہ برس تک جیف بیزوس کی ملکیت اثاثوں کی مجموعی مالیت 112 بلین ڈالر تھی، جس میں 19 بلین ڈالر کے اضافے کے ساتھ اس وقت بیزوس 131 بلین ڈالر کے مالک ہیں۔
ایشیا کے کروڑ پتی کہاں رہتے ہیں؟
ایشیا پيسیفک کے خطے میں بسنے والے دس امیر ترین افراد پر نگاہ ڈالتے ہیں۔ اس خطے میں کروڑ اور ارب پتی افراد کی تعداد کے اعتبار سے جاپان سب سے آگے ہے، تاہم آئیے دیکھتے ہیں دیگر افراد کون ہیں اور کہاں رہتے ہیں؟
تصویر: PHILIPPE LOPEZ/AFP/Getty Images
پہلے نمبر پر جاپان
جاپان میں قریب ایک اعشاریہ تین ملین کروڑ پتی ہیں۔ ان افراد کے پاس مجموعی دولت 15.23کھرب ڈالر ہے۔ اس فہرست میں چین دوسرے نمبر پر ہے۔ دولت کی ہم وار تقسیم کے اعتبار سے جاپان دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے آگے ہے، جہاں کروڑ پتی بہت ہیں، مگر ارب پتی افراد کی تعداد کم ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Nogi
دوسرے نمبر پر چین
دنیا کی دوسری سب سے بڑی اقتصادی قوت چین چھ لاکھ 54 ہزار کروڑ پتی افراد کا گھر ہے۔ ایشیا میں امیر افراد کی فہرست میں بھی چین دوسرے نمبر پر ہے۔ ان افراد کے پاس مجموعی سرمایہ 17.25 کھرب ڈالر ہے۔ اس کے علاوہ ارب پتی افراد کی تعداد کے لحاظ سے چین ایشیا میں پہلے نمبر پر ہے، تاہم چین میں فی کس آمدنی صرف ساڑھے 12 ہزار آٹھ سو ڈالر ہے، جو اس شعبے میں اسے خطے میں ساتویں نمبر پر پہنچا دیتی ہے۔
تصویر: imago/CTK Photo
تیسرے نمبر پر آسٹریلیا
آسٹریلیا میں قریب دو لاکھ نوے ہزار افراد کروڑ پتی ہیں۔ تاہم انفرادی امارت کے اعتبار سے یہ خطے میں سب سے آگے ہے۔ اسی طرح فی کس آمدنی کے اعتبار سے بھی آسٹریلیا خطے کے دیگر ممالک پر سبقت لیے ہوئے ہے۔
تصویر: picture-alliance/empics
بھارت چوتھے نمبر پر
خطے میں امیر افراد کی تعداد کے اعتبار سے بھارت چوتھے نمبر پر ہے، جہاں دو لاکھ 36 ہزار کروڑ پتی رہتے ہیں۔ تاہم فی کس اعتبار سے خطے میں بھارت انتہائی کم سطح کے ممالک میں سے تیسرے نمبر پر ہے، جہاں یہ صرف پاکستان اور ویت نام سے بہتر ہے۔
تصویر: picture alliance/Robert Harding World Imagery
سنگاپور پانچویں نمبر پر
پانچ ملین کی کُل آبادی کے ملک سنگاپور میں دو لاکھ 24 ہزار کروڑ پتی ہیں، یعنی بھارت سے صرف 12 ہزار کم۔ یہاں فی کس آمدنی بھی ایک لاکھ 58 ہزار 300 ڈالر ہے۔ خطے میں فی کس آمدنی کے اعتبار سے سنگاپور آسٹریلیا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Fotolia/asab974
ہانگ کانگ چھٹے نمبر پر
ہانگ کانگ میں کروڑ پتی افراد کی تعداد دو لاکھ 15 ہزار ہے جب کہ یہاں ارب پتی افراد کی تعداد ساڑھے نو ہزار ہے۔ ارب پتی افراد کے لحاظ سے ہانگ کانگ کا نمبر چین، جاپان اور بھارت کے بعد چوتھا ہے۔
تصویر: A.Ogle/AFP/Getty Images
جنوبی کوریا ساتویں نمبر پر
جنوبی کوریا میں کروڑ پتی افراد کی تعداد سوا لاکھ ہے۔ پیشن گوئی کی جا رہی ہے کہ اگلے دس برسوں میں جنوبی کوریا میں کروڑ پتی افراد کی تعداد میں پچاس فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Chee-Onn Leong
تائیوان آٹھویں نمبر پر
تائیوان میں قریب ایک98 ہزار دو سو کروڑ پتی آباد ہیں۔ سن 2000 کے بعد سے کروڑ پتی افراد کی تعداد میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم گزشتہ برس کے مقابلے میں اس تعداد میں دس فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ برس یہاں کروڑ پتی افراد کی تعداد ایک لاکھ نو ہزار تھی۔
تصویر: imago/imagebroker
نیوزی لینڈ نویں نمبر پر
ساڑھے چار ملین آبادی کے ملک نیوزی لینڈ میں کروڑ پتی افراد کی تعداد 89 ہزار ہے۔ فی کس آمدنی کے اعتبار سے خطے میں نیوزی لینڈ آسٹریلیا اور سنگاپور کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Bradley
انڈونیشیا دسویں نمبر پر
انڈونیشیا میں ساڑھے 48 ہزار کروڑ پتی افراد آباد ہیں۔ سن 2000 سے اب تک یہاں کروڑ پتی افراد کی تعداد میں 525 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ چین اور بھارت کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Gacad
10 تصاویر1 | 10
ہر سال جاری کی جانے والی اس لسٹ میں اس سال دوسرے نمبر پر امریکا ہی کی بہت بڑی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کا نام آتا ہے۔
بل گیٹس کی دولت میں 2018ء کے دوران سات بلین ڈالر کا اضافہ ہوا اور اس وقت وہ نقد رقوم یا اثاثوں کی صورت میں تقریباﹰ 97 بلین ڈالر کے مالک ہیں۔
اس فہرست میں تیسرے نمبر پر اس وقت 88 سالہ سرمایہ کار وارین بَفیٹ کا نام آتا ہے، جنہیں بہت سے مالیاتی ماہرین ایک ’سٹار سرمایہ کار‘ قرار دیتے ہیں۔
ان کی دولت میں گزشتہ برس کچھ کمی ہوئی لیکن ’فوربس‘ کے مطابق بَفیٹ اس وقت تقریباﹰ 83 بلین ڈالر کے مالک ہیں۔
وارن بَفیٹ کے بعد اس وقت دنیا کے چوتھے امیر ترین انسان ایک فرانسیسی شہری بیرنارڈ آرنو ہیں۔
وہ انتہائی مہنگی اور پرتعیش مصنوعات تیار کرنے والی فرانسیسی کمپہی LVMH کے سربراہ ہیں اور ان کے اثاثوں کی مالیت کا تخمینہ 76 بلین ڈالر کے برابر لگایا گیا ہے۔
مارک زکربرگ کا ’نقصان‘
اس سال کی ’فوربس‘ لسٹ میں جس ایک شخصیت کو سب سے زیادہ ’نقصان‘ کا سامنا کرنے والی شخصیات میں سے نمایاں ترین قرار دیا گیا، وہ امریکی شہری اور دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ ہیں۔ زکربرگ کے اثاثے زیادہ تر ان کی اپنی کمپنی کے حصص کی صورت میں ہیں۔
فیس بک کو ماضی قریب میں اس کے اربوں صارفین میں سے کروڑوں کے ذاتی ڈیٹا سے متعلق جن ایک سے زائد اسکینڈلوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، ان کی وجہ سے اس کمپنی کے حصص کی قیمتیں بھی متاثر ہوئی تھیں۔
اسی وجہ سے پچھلے ایک سال کے دوران مارک زکربرگ کی دولت میں تقریباﹰ 8.7 بلین ڈالر کی کمی ہوئی۔ لیکن زکربرگ اب بھی مجموعی طور پر 62.3 بلین ڈالر کے مالک ہیں۔
زکر برگ کی دولت میں اس کمی کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلا کہ پچھلے سال تک اس وقت 34 سالہ زکربرگ دنیا کے پانچویں امیر ترین انسان تھے، لیکن اب ان کا نمبر تین درجے کم ہو کر آٹھواں ہو گیا ہے۔
’فوربس‘ کی اس لسٹ میں مارک زکر برگ سے اوپر پانچویں سے لے کر ساتویں نمبر تک بالترتیب ایک ہسپانوی فیشن کمپنی کے مالک امانسیو اورٹیگا، میکسیکو کے میڈیا ٹائیکون کارلوس سلِم اور امریکی سافٹ ویئر کمپنی اوریکل کے بانی لیری ایلیسن کے نام آتے ہیں۔
دو ہزار سےزائد ارب پتی انسان
اس فہرست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی آتا ہے، جن کی دولت کا تخمینہ 3.1 بلین ڈالر لگایا گیا ہے اور جس میں گزشتہ ایک برس کے دوران بظاہر کوئی کمی بیشی نہیں ہوئی۔ اس لسٹ میں صدر ٹرمپ کا نمبر 715 واں ہے۔
ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ برس دنیا بھر میں ارب پتی انسانوں کی مجموعی تعداد میں 55 کی کمی ہوئی۔ 2018ء میں کم ازکم ایک بلین ڈالر یا اس کے برابر دولت کے مالک افراد کی تعداد 2208 تھی، جو اس سال کم ہو کر 2153 رہ گئی ہے۔
اس فہرست میں شامل پہلے 50 میں سے کئی نام جرمنی کے ارب پتی خواتین و حضرات کے بھی ہیں۔ دنیا کے مختلف ممالک کے ان دو ہزار سے زائد ’انتہائی امیر‘ انسانوں کی دولت اور اثاثوں کی موجودہ مجموعی مالیت 8.7 ٹریلین ڈالر بنتی ہے۔
م م / ع ت / ڈی پی اے، اے ایف پی، فوربس
یو ٹیوب ارب پتی
کیا آپ نے سوچا ہے کہ یو ٹیوب پر چینل چلانے سے آپ کتنی رقم کما سکتے ہیں؟ لوگ اربوں روپے کما رہے ہیں۔ فوربس نے یوٹیوب کے ذریعہ سب سے زیادہ پیسہ کمانے والے 10 لوگوں کی فہرست جاری کی ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Kovac
10۔ کولين بلنگر، 50 لاکھ ڈالر
بلنگر نے اپنے مذاق سے لوگوں کو ہنسا کر اتنا پیسہ کما لیا ہے. ان کی کتاب خود ہیلپ بھی خوب ہٹ رہی.
تصویر: Getty Images/M. Kovac
9۔ ریٹ اینڈ لنک، 50 لاکھ ڈالر
ریٹ میكلگلن اور چارلس لنکن نیل بننے چلے تھے انجینیئر مگر بن گئے کامیڈین۔ ان کا شو گڈ متھكل مارننگ انتہائی مقبول ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Images
8۔ جرمن جرمینڈيا، 55 لاکھ ڈالر
جرمن جرمینڈیا ہولا سوئے جرمن کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔ لاطینی امریکا کے سب سے ہِٹ یو ٹیوب چینل دی چلين کامیڈین کے 33 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔ جرمن جرمینڈیا تین چینل چلاتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/M. Windle
7۔ ماركيپليئر، 55 لاکھ ڈالر
ماركيپلير کا اصلی نام ہے مارک فِشباخ ہے۔ ان کے چینل کے ایک کروڑ 55 لاکھ سبسكرائبر ہیں۔
تصویر: Getty Images/T. Boddi
6۔ ٹائلر اوكلی، 60 لاکھ ڈالر
ٹائلر اوکلی خود کو مزاح سے وابستہ ایک میزبان قرار دیتے ہیں۔ یو ٹیوب پر ان کا ٹائلر اوکلی شو انتہائی مقبول ہے۔ ان کے سبسکرائبر کی تعداد 80 لاکھ سے زائد ہے۔
تصویر: picture-alliance/PictureGroup
5۔ روسانا پینسینو، 60 لاکھ ڈالر
روسانا اپنے چینل پر لوگوں کو بیکنگ اور کھانا پکانا سکھاتی ہیں۔ وہ اس کھانے سے متعلق سائنسی اور دیگر معلومات بھی دیکھنے والوں کو فراہم کرتی ہیں۔ ان کی کئی کتابیں چھپ چکی ہیں۔
تصویر: Getty Images/T. Robinson
4۔ سموش، 70 لاکھ ڈالر
ایان ہیككس اور انتھونی پیڈلا بچپن کے دوست ہیں۔ دونوں مل کر پانچ یو ٹیوب چینل چلاتے ہیں جن سے ایک سموش بھی ہے۔ یہ دوست ایک فلم بھی بنا چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/K. Winter
3۔ للی سنگھ، 75 لاکھ ڈالر
بھارتی نژاد کینیڈین شہری للی کے چینل کا نام ہے سپر وومن۔ وہ کامیڈین ہیں جو اب پوری دنیا گھوم چکی ہیں۔ ان کے چینل کے سبسکرائبر کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہے۔
تصویر: imago/ZUMA Press
2۔ رومن ایٹ وُڈ، 80 لاکھ ڈالر
رومن ایٹ وُڈ کے یوٹیوب چینل ’’سمائل مور‘‘ کے ایک کروڑ سے زائد سبسکرائبر ہیں۔ ایٹ وڈ لوگوں سے کیے گئے مذاق کی ویڈیوز بنا کر اس چینل پر ڈالتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/C. Barritt
1۔ پيوڈی پائے، 1.5 کروڑ ڈالر
سویڈن کے يوٹيوبر پيوڈی پائے کے چینل کے 50 لاکھ کے قریب سبسکرائبر ہیں۔ ان کا اصلی نام ہے فیلکس اروِڈ كیلبرگ ہے۔