فرانس سے تعلق رکھنے والے دنیا کے معمر ترین اولمپک چیمپئن شارل کوست کا 101 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ 1948ء کے لندن اولمپکس میں سائیکلنگ چیمپئن بننے والے شارل کوست کے انتقال کی اطلاع کھیلوں کی فرانسیسی وزیر نے دی۔
شارل کوست 2022ء میں اولمپکس میں اپنی 1948ء کی فتح کی ایک تصویر کے ساتھتصویر: Franck Fife/AFP
اشتہار
فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے پیر تین نومبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق فرانس کی کھیلوں کی وزیر مارینا فیراری نے شول میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ دنیا کے ''برزگ ترین اولمپک چیمپئن‘‘ چارل کوست (Charles Coste) جمعرات 30 اکتوبر کے 101 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
مارینا فیراری نے ایکس پر لکھا، ''میرے لیے یہ جاننا ایک بہت ہی جذباتی لمحہ تھا کہ شارل کوست، جنہوں نے 1948ء کے لندن منعقدہ اولمپک مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتا تھا اور 2024ء میں پیرس منعقدہ اولمپکس کے لیے اولمپک مشعل بھی اٹھائی تھی، اب اس دنیا میں نہیں رہے۔‘‘
کھیلوں کے شعبے میں شارل کوست کی عظیم میراث
فرنچ سپورٹس منسٹر مارینا فیراری کے مطابق، ''101 برس کی عمر میں انتقال کر جانے والے شارل کوست نے کھیلوں کے شعبے میں اپنے پیچھے ایک عظیم میراث چھوڑی ہے۔‘‘
اشتہار
وہیل چیئر پر بیٹھے شارل کوست گزشتہ برس کے پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے دوران اولمپک مشعل دو دیگر نامور فرانسیسی ایتھلیٹس کے حوالے کرتے ہوئےتصویر: Du Yu/Xinhua/IMAGO
فرانس کے شارل کوست اسی سال دنیا کے بزرگ ترین زندہ اولمپک چیمپئن بنے تھے، جب ہنگری سے تعلق رکھنے والی جمناسٹ اگنیس کیلیٹی کا دو جنوری 2025ء کو 103 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔
گزشتہ برس 26 جولائی کے روز پیرس میں ہونے والے 2024ء کے گرمائی اولمپک مقابلوں کی افتتاحی تقریب کے موقع پر شارل کوست نے، جو اس وقت ایک وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے تھے، اولمپک مشعل اٹھائی تھی اور اسے مشترکہ طور پر جوڈو کے کھیل کے فرانسیسی لیجنڈ ٹیڈی رینر اور تین بار اولمپک چیمپئن بننے والی ایتھلیٹ ماری حوزے پیریک کے حوالے کیا تھا۔
اس کے بعد رینر اور پیریک نے مل کر ہی اس مشعل کی مدد سے پیرس کے اسٹیڈیم میں وہ اولپمک شعلہ بلند کیا تھا، جو ان عالمی کھیلوں کا رسمی افتتاحی لمحہ تصور کیا جاتا ہے۔
شارل کوست کو فرانس کے اعلیٰ ترین سول اعزاز سے بھی نوازا گیا تھاتصویر: Stéphane Geufroi/MAXPPP/IMAGO
اولمپک سائیکلنگ چیمپئن
شارل کوست جنوبی فرانس کے ایک چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 1948ء کے اولمپک مقابلوں میں سائیکلنگ کے ایک ٹیم ایونٹ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر طلائی تمغے جیتے تھے۔
لندن میں اہتمام کردہ ان اولپمک مقابلوں کی خاص بات یہ تھی کہ وہ دوسری عالمی جنگ کے بعد منعقد ہونے والے پہلے اولمپک مقابلے تھے۔ ان اولمپکس میں سائیکلنگ چیمپئن بننے والے چارل کوست کے ساتھی سائیکلسٹ سیرگے بلوسوں، فیرنانڈ ڈیکانالی اور پیئر ایڈم تھے، جن سب کا بہت پہلے انتقال ہو گیا تھا۔
لندن اولمپکس کے ایک سال بعد چارل کوست نے 1949ء میں گراں پری آف نیشنز نامی مقابلہ بھی جیتا تھا، جس میں انہوں نے اٹلی کے سائیکلسٹ فاؤسٹو کوپی کو شکست دی تھی۔ گراں پری آف نیشنز سائیکلنگ کا ایک ایسا بین الاقوامی مقابلہ ہوتا تھا، جس میں فاتح کو کم سے کم وقت میں 140 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا ہوتا تھا۔
شارل کوست کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر لی گئی ایک تصویرتصویر: Jean-Baptiste Quentin/MAXPPP/IMAGO
بعد میں 1953ء اور 1954ء میں بھی چارل کوست نے کئی دیگر ملکی اور بین الاقوامی مقابلے جیتے تھے۔ وہ پروفیشنل سائیکلنگ سے 1959ء میں ریٹائر ہو گئے تھے۔
شارل کوست کا آخری انٹرویو
شارل کوست نے اسی سال جولائی میں اولمپک گیمز کی ویب سائٹ اولمپکس ڈاٹ کام کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا، ''اولمپک گولڈ میڈل جیتنا ایک ناقابل فراموش واقعہ تھا، ہم سب انتہائی خوش تھے، حالانکہ برطانوی میزبان ہمارے لیے 'مارسےلیز‘ گانا بھی بھول گئے تھے۔‘‘
اپنے اسی انٹرویو میں کوست نے کہا تھا، ''ذاتی طور پر میں اپنے مخالف کھلاڑیوں کے لیے بھی تشویش میں مبتلا رہتا تھا۔ اسی لیے میں نے زندگی میں کھیلوں کے ذریعے ہی عمر بھر قائم رہنے والی دوستیاں قائم کیں۔ میرا خیال ہے کہ یہی وہ میراث ہے، جو میں اپنے پیچھے چھوڑ کر جاؤں گا۔‘‘
سال 2024ء کی سب سے متاثر کن تصاویر
اس سال بہت تباہ کن سیلابوں اور زلزلوں کے ساتھ ساتھ بہت بڑی بڑی ثقافتی تقریبات بھی دیکھنے میں آئیں، جن میں سے پیرس میں اولمپکس کی منفرد افتتاحی تقریب اور کچھ فلکیاتی عجائبات نمایاں تھے۔
تصویر: JEROME BROUILLET/AFP
جاپان: کانازاوا میں تباہ شدہ مکانات
2024ءکا آغاز جاپان میں بہت سے لوگوں کے لیے تباہ کن تھا۔ زلزلوں کے ایک پرتشدد سلسلے نے ملک کے مرکز کو ہلا کر رکھ دیا اور ایک سونامی بھی ملکی مغربی ساحل سے ٹکرائی۔ اس کے نتیجے میں سینکڑوں انسان مارے گئے۔ جاپان پیسیفک رنگ آف فائر پر واقع ہے، جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکرا تی رہتی ہیں، جن کی وجہ سے اکثر اس ایشیائی ملک میں زلزلے آتے ہیں اور آتش فشاں بھی پھٹتے رہتے ہیں۔
تصویر: Kyodo News/AP/picture alliance
شوگر لوف ماؤنٹین کے سامنے شعاعیں
آرٹسٹ راکیل پوٹی اکثر توجہ کا مرکز رہتی ہیں اور باقاعدگی سے برازیل کے اخبارات اور رسائل کے سرورق کو زینت بخشتی ہیں۔ انہوں نے اس سال فروری کے وسط میں برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منائے جانے والے مشہور زمانہ کارنیوال میں بھی پرفارم کیا۔
تصویر: Bruna Prado/AP Photo/picture alliance
لندن میں بینکسی کا نیا آرٹ ورک
مشہور برطانوی گرافیٹی آرٹسٹ بینکسی کی ایک نئی پینٹنگ رواں برس مارچ میں لندن کے علاقے آئلنگٹن میں دریافت ہوئی۔ سبز رنگ کی یہ بہت بڑی پینٹنگ ایک درخت کے عقب میں ایک دیوار پر بنائی گئی تھی۔ بینکسی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اس کی ایک تصویر کے ساتھ تصدیق کی کہ یہ کام ان کا تھا۔ بدقسمتی سے اس پینٹنگ کو سفید پینٹ کے ساتھ نقصان پہنچایا گیا، جس پر آرٹ سے محبت کرنے والوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا۔
تصویر: Alastair Grant/AP Photo/picture alliance
بھنگ کے نئے قانون پر خوشی
جرمنی میں یکم اپریل 2024 سے بھنگ کے استعمال کو قانونی قرار دیے جانے پر اس فیصلےکے حامی جشن منانے کے لیے برلن میں برانڈن برگ گیٹ کے سامنے جمع ہوئے۔ یہ قانون بالغوں کو 25 گرام تک خشک بھنگ اپنے پاس رکھنے اور گھر میں اس کے تین پودے اگانے کی اجازت دیتا ہے۔ اس جشن کو منانے کے لیے وہاں بھنگ کا ایک بہت بڑا پودا بھی لگایا گیا تھا۔
تصویر: JOHN MACDOUGALL/AFP/Getty Images
جب صحارا کی دھول نے ایتھنز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا
اپریل میں یونانی دارالحکومت پر سرخ آسمان جتنا متاثر کن نظر آیا، اتنا ہی یہ ایتھنز کے شہریوں میں صحت کے مسائل کا باعث بھی بنا۔ اس شہر کی فضا میں صحارا کی دھول سانس کے کئی مسائل کا اور دم گھٹنے جیسے ماحول کا باعث بنی۔ ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں معمول سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا گیا، جو سانس لینے میں مشکل، کھانسی اور سینے میں درد جیسی شکایات کر رہے تھے۔
تصویر: ANGELOS TZORTZINIS/AFP
جنوبی برازیل میں شدید سیلاب
برازیل میں مبینہ طور پر اتنا زیادہ سیلابی پانی پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ اپریل کے آخر میں جنوبی برازیل کی ریاست ریو گرانڈے دو سول میں شدید سیلاب آیا، جس میں کم از کم 181 افراد ہلاک ہوئے۔ اس سیلاب کو برازیل کی تاریخ کا بدترین سیلاب قرار دیا گیا۔
تصویر: CARLOS FABAL/AFP/Getty Images
چاند کے لیے سٹیج خالی کر دیجیے
دنیا بھر میں بہت سے لوگوں نے مئی 2024ء میں ’فلاور مون‘ کو دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔ اس دوران پورے چاند کا نظارہ خاص کر ایتھنز میں کیپ سونیون پر واقع پوسائیڈن کے قدیمی معبد کے اوپر سے اور بھی متاثر کن نظر آیا۔ ایسے چاند کو ’فلاور مون‘ اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ موسم بہار میں نظر آتا ہے اور یہ ہر سال فلکیاتی امور کے متعدد شائقین اور فوٹوگرافروں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔
امریکی اسٹار نے جولائی میں اپنے ’’دی ایراس ٹور‘‘ کے حصے کے طور پر سات جرمن شہروں میں پرفارم کرتے ہوئے خوب ہلچل مچائی۔ شہر گیلزن کرشن کا نام مختصر طور پر تین کنسرٹس کے لیے ’’سوئفٹ کرشن‘‘ (Swiftkirchen) رکھ دیا گیا۔ اس سلسلے میں خصوصی طور پر بنائے گئے بورڈز اور نشانات کو بعد میں خیراتی مقاصد کے لیے نیلام کر دیا گیا۔ ان سائن بورڈز کی خریداری کے لیے پورے جرمنی سے 1,400 سے زیادہ بولیاں لگائی گئیں۔
تصویر: Bernd Thissen/dpa/picture alliance
پیرس میں اولمپکس کا انعقاد
پیرس نے اولمپک کھیلوں کی میزبانی اپنے بہت سے مقامات اور شہر کے مشہور جگہوں کی شمولیت کے ساتھ اور بہت دھوم دھام سے کی ۔ پہلی بار اولمپکس کی افتتاحی تقریب کسی اسٹیڈیم میں نہیں ہوئی۔ اس کے بجائے ایتھلیٹس کو کشتیوں کی ایک پریڈ میں دریائے سین کے ذریعے آئفل ٹاور اور لوور میوزیم کے قریب سے گزارا گیا۔
تصویر: François-Xavier Marit-Pool/Getty Images
تاہیٹی اولمپکس میں سرفر کی شاندار تصویر
فوٹوگرافر جیروم بروئیے نے تاہیٹی میں سرفنگ کے ایک مقابلے کے دوران شاید اس سال کے اولمپک کھیلوں کی سب سے شاندار تصویر کھینچی۔ انہوں نے کانسی کا تمغہ جیتنے والے برازیلی سرفر گابریئل میڈینا کو اس وقت کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا جب ایک زبردست لہر پر تیرتے ہوئے وہ ’فضا نورد‘ ہوگئے تھے۔ یہ ایک بہت ہی خاص تصویر تھی۔
تصویر: JEROME BROUILLET/AFP
ڈریسڈن میں کارولا پل کا انہدام
مشرقی جرمنی کے شہر ڈریسڈن میں ستمبر میں اس وقت ایک ڈرامائی منظر دیکھنے میں آیا، جب کارولا پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا۔ تقریباً 100 میٹر (328 فٹ) کا ایک حصہ واک ویز اور اسٹریٹ کار کی پٹڑیوں کو لے کر دریائے ایلبے میں ڈوب گیا۔ خوش قسمتی سے اس حادثے میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا تھا۔
تصویر: ODD ANDERSEN/AFP/Getty Images
اسپین میں صدی کا سب سے بڑا سیلاب
29 اکتوبر کو جنوب مشرقی اسپین میں 24 گھنٹوں میں اتنی بارش ہوئی، جتنی کہ وہاں عام طور پر ایک سال میں ہوا کرتی تھی۔ بارش کی وجہ سے والینسیا میں اس گلی جیسی جگہوں پر افراتفری اور تباہی پھیل گئیں۔ سیلاب سے 230 افراد ہلاک ہوئے اور حکام پر الزام لگایا گیا کہ وہ بروقت مقامی رہائشیوں کو خبردار کرنے میں ناکام رہے۔ یورپی یونین کے کمیشن کی صدر کا کہنا تھا، ’’یہ موسمیاتی تبدیلیوں کی ڈرامائی حقیقت ہے۔‘‘
تصویر: Alberto Saiz/AP Photo/picture alliance
فلپائن میں طوفانوں کا سلسلہ
فلپائن میں ایک ماہ کے دوران چھ پرتشدد طوفان آئے، جن میں نومبر میں آنے والا سپر ٹائفون ’مان یی‘ بھی شامل تھا۔ تقریباً 14 میٹر (46 فٹ) بلند لہریں مجموعہ جزائر پر مشتمل اس ملک کے ساحلوں سے ٹکرائیں۔ تیز ہواؤں اور شدید بارشوں نے کافی نقصان پہنچایا اور صرف لوزون کے جزیرے پر ہی 1.2 ملین باشندے نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ اس طوفانی سلسلے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک بھی ہوئے۔
تصویر: Lisa Marie David/REUTERS
نوٹرے ڈیم کا تزئین نو کے بعد افتتاح
پیرس کا مشہور زمانہ نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل 2019ء میں تباہ کن آتشزدگی کا شکار ہونے کے بعد سات دسمبر 2024 کو دوبارہ کھل گیا۔ تقریباً پانچ سال تک بحالی کے کام کے سخت ترین مراحل میں اس تاریخی کلیسا کی تقریباً مکمل اندرونی اور بیرونی اور چھت تک کی تزئین و آرائش کی گئی۔ بحالی کے کام کی تکمیل پر اس کیتھیڈرل نے اپنے آپ کو ایک نئی شان و شوکت کے ساتھ پیش کیا۔