1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کے ہر کونے میں آزادی صحافت پر حملے جاری، اقوام متحدہ

3 مئی 2023

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا کے ہر کونے میں آج آزادی صحافت حملوں کی زد میں ہے۔ صحافیوں کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا، جیلوں میں ڈالا جا رہا حتیٰ کہ انہیں قتل بھی کیا جا رہا ہے۔

Somalia Mogadischu Besuch UN-Generalsekretär Guterres
تصویر: FEISAL OMAR/REUTERS

آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر بدھ تین مئی کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے صحافیوں کو نشانہ بنانے اور غلط معلومات پھیلانے کی مذمت کرتے ہوئے دنیا بھر میں صحافتی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ''ہماری ہر قسم کی آزادی کا انحصار پریس کی آزادی پر ہے۔ یہ جمہوریت اور انصاف کی بنیاد ہے اور انسانی حقوق کے لیے جسم میں خون کے مانند ہے۔‘‘

انٹونیو گوٹیرش نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ ایک تقریب سے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا کہ آج دنیا کے ہر کونے میں آزادی صحافت حملوں کی زد میں ہے۔

بھارت میں صحافت کا گلا گھونٹنےکے لیے انسداد دہشت گردی کے قوانین کا استعمال؟

انہوں نے مزید کہا، ''دنیا میں آج سچ کو جھوٹ اور نفرت انگیزی سے خطرہ ہے۔ دراصل جھوٹ اور نفرت کا پھیلاؤ حقیقت اور افسانے کی درمیانی لکیر کو دھندلا کر دیتا ہے، سائنس اور سازش کے درمیان فرق کو مٹا دیتا ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، انہیں حراست میں رکھا جا رہا ہے اور قید میں ڈال دیا جاتا ہے۔

گوٹیرش نے کہا کہ تین چوتھائی خواتین صحافیوں کو آن لائن تشدد کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے جب کہ ایک چوتھائی خواتین صحافیوں کو جسمانی دھمکیاں بھی ملتی ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ان حملوں اور صحافیوں کے ان کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے باعث قید کیے جانے کے خلاف متحد ہوکر آواز بلند کریں کیونکہ ''جب صحافی سچائی کے لیے کھڑے ہیں، تو دنیا کو بھی ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘

رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ سال 2022 میں اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرتے ہو ئے 55 صحافیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑےتصویر: Reporters Without Borders

سال 2022 میں 55 صحافیوں کا قتل

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے بھی صحافیوں اور آزادی صحافت کے خلاف دنیا بھر میں ہونے والے حملوں کی مذمت کی ہے۔ اس ادارے نے کہا ہے کہ آن لائن اور آف لائن دونوں ہی طرح کی صحافت کرنے والے صحافیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں دو تہائی اضافہ

آزادی صحافت کے لیے آواز بلند کرنے والی عالمی تنظیم رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ سال 2022 میں اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرتے ہو ئے 55 صحافیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔ ان کے علاوہ چار دیگر میڈیا کارکنان بھی مارے گئے۔

یونیسکو نے اس موقع پر تین ایرانی خواتین کو سال 2023کا ورلڈ پریس فریڈم پرائز دینے کا اعلان بھی کیا۔ ان میں سے دو خواتین صحافی ہیں اور تیسری انسانی حقوق کی ایک کارکن۔

جن خواتین کو یہ انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں الھہ محمدی اور نیلوفر حامدی نے مہسا امینی کی دوران حراست موت کی خبر کو اجاگر کیا تھا جب کہ نرگس محمدی انسانی حقوق کے لیے کام کرتی ہیں اور ان دنوں جیل میں ہیں۔

ورلڈ پریس فریڈم انڈکس2023میں میں دنیا کے 180ملکوں میں پاکستان سات رینک کی بہتری کے ساتھ 150ویں مقام پر جبکہ بھارت دس رینک نیچے گر کر 161ویں مقام پر پہنچ گیاتصویر: Reporters Without Borders

امریکہ کا صحافیوں کی مدد کا اعلان

امریکہ نے دنیا بھر میں ایسے صحافیوں اور میڈیا اداروں کی مدد کا اعلان کیا ہے جنہیں حکومت مخالف آوازیں بلند کرنے پر قانون کی آڑ میں دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

صحافیوں کے تحفظ اور میڈیا کی آزادی کے لیے نیا یورپی قانون

امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی ایڈمنسٹریٹر سمانتھا پاور نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع اقوام متحدہ میں 'رپورٹرز شیلڈ‘ نامی پروگرام کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بہت سے آزاد اداروں کے لیے قانونی اخراجات اٹھانا مشکل ہوتا ہے اس لیے وہ حکومتوں کے عتاب سے بچنے کے لیے یا تو اپنا کام بند کر دیتے ہیں یا پھر خود ہی اپنی کارکردگی کو سنسر کرنا شروع کر دیتے ہیں اور اس صورت حال کا فائدہ بدعنوان رہنما اٹھاتے ہیں۔

ج ا / م م (ڈی پی اے، اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں