دو جرمن بزرگ میوزک فیسٹیول کی خاطر نرسنگ ہوم سے فرار ہوئے
6 اگست 2018
جرمنی میں ایک نرسنگ ہوم نے پولیس کو دو معمر افراد کی گمشدگی کی اطلاع دی۔ پولیس نے ’میٹل میوزک‘ کے دلدادہ ان دونوں بوڑھے جرمنوں کو شب تین بجے ’واکِن اوپن ایئر میٹل فیسٹیول‘ میں ڈھونڈ لیا۔
اشتہار
جرمنی کے ایک نرسنگ ہوم میں مقیم دو معمر جرمن شہریوں کو اس اولڈ ہوم سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ جمعہ تین اگست کے روز نرسنگ ہوم کی انتظامیہ کو جب یہ دونوں بزرگ نہ ملے تو انہوں نے پولیس کو ان کی گمشدگی کی اطلاع دے دی۔
دراصل یہ دونوں ریٹائرڈ اور معمر جرمن شہری ’میٹل میوزک‘ کے دلدادہ تھے۔ جرمنی میں ان دنوں چار روزہ ’واکن اوپن ایئر میٹل فیسٹیول‘ جاری تھا، جسے دنیا کا سب سے بڑا ’ہیوی میٹل فیسٹیول‘ قرار دیا جاتا ہے۔
Wacken 2018: Mad about heavy metal
04:01
پولیس نے رات تین بجے ان دنوں معمر افراد کو تلاش کر لیا۔ دونوں بزرگ جرمن صوبے شلیسوِگ ہولسٹائن میں جاری ’ہیوی میٹل فیسٹیول‘ میں موجود تھے۔
پولیس کی خاتون ترجمان میرلے نوئے فیلڈ کا کہنا تھا کہ جب پولیس ان تک پہنچی تو دونوں بزرگ ’بد حواس اور چکرائے‘ ہوئے تھے۔
اس کیفیت کے باوجود موسیقی کے دلدادہ یہ دونوں بزرگ افراد چار روزہ میلہ چھوڑ کر واپس نرسنگ ہوم جانے کو تیار نہ تھے۔ پولیس ترجمان کے مطابق، ’’یقینی طور پر انہیں میٹل فیسٹیول بہت پسند تھا۔ تاہم جب پولیس ان تک پہنچ گئی تو نرسنگ ہوم کی انتظامیہ نے ان کی فوری واپسی کے لیے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کر دیا۔‘‘
اس برس 29ویں سالانہ فیسٹیول میں پچہتر ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ میلے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس فیسٹیول کے اگلے برس کے لیے بھی پچاس ہزار سے زائد ٹکٹس ابھی سے فروخت ہو چکی ہیں۔
ش ح/ ع ت (ایلیسٹر واش)
یورپ کے دس بڑے کنسرٹ ہال
یورپ کے جدید کنسرٹ ہال صرف بہترین موسیقی ہی پیش نہیں کرتے بلکہ یہ تعمیراتی لحاظ سے بھی کسی شاہکار سے کم نہیں ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Gateau
کلڈن پرفارمنگ آرٹس سینٹر، ناروے
ناروے کے مشرقی ساحل پر ایک سو میٹر بلند آرٹ سینٹر انتہائی پرشکوہ ہے۔ سن 2012 میں یہ ڈیڑھ لاکھ مربع میٹر سے زائد رقبے پر تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ انتہائی مشہور تھیئٹریکل گروپ اگدر کے علاوہ مغربی کلاسیکل موسیقی کے ملکی سرپرستی میں چلنے والے گروپوں کا مرکز بھی ہے۔
تصویر: picture alliance/Arcaid/S. Ellingsen
فل ہارمنی ڈی پیرس
مشہور آرکسٹرا کنڈکٹر پیریر بولیز اور ماہر تعمیرات ژاں نویل نے مشترکہ طور پر اس میوزک ہال کو تعمیر کرنے کو سوچا اور اسے عملی شکل دی۔ یہ ہال سن 2015 میں مکمل کیا گیا تھا۔ اس کا سامنے والا حصہ ایلومینیم سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی سینتیس فُٹ بلند چھت سے پیرس کا نظارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Muncke
سیج گیٹس ہیڈ، انگلینڈ
روشنیوں سے منور اس مکمل عمارت کو سر نورمن فوسٹر نے ڈیزائن کیا تھا۔ اس کے دروازے عوام کے لیے سن 2004 میں کھولے گئے تھے۔ یہ میوزک سینٹر سال کے 364 دن اور ایک دن میں سولہ گھنٹے کھلا رہتا ہے۔
پرتگال کے بندرگاہی شہر پورٹو میں واقع اس میوزک ہال میں ایک وقت میں تیرہ سو شائقین بیٹھ سکتے ہیں۔ اس کی سفید کنکریٹ اور شیشوں سے مزین عمارت انتہائی عالیشان ہے۔ اس کو اندر سے پرتگالی ثقافتی ٹائلوں سے سجایا گیا ہے۔ بارش نہ ہونے کی صورت میں اس کے شیشے کے چھت کو کھولا بھی جا سکتا ہے۔
ہسپانوی شہر ویلینسیا کے قلب میں وسیع و عریض محل کو آرٹس اور سائنس کا مرکز بنا دیا گیا ہے۔ دور سے اس محل کی عمارت ایسا ڈھانچہ ہے جو ایک بڑے دیو یا وہیل مچھلی جیسی ہے۔ اس میں مچھلیاں رکھنے والا مرکز، نباتات اور سائنس کا عجائب گھر بھی قائم ہے۔
ناروے کا نیشنل اوپیرا اور بیلے مرکز نفاست و نزاکت کا شکار ہے۔ اس ہال کو شیشیے کی دیواروں کا سہارا حاصل ہے۔ چھتیس ہزار سنگ مرمر کے بلاک اس مرکز کی عمارت میں نصب ہیں۔ اس ہال کے باہر کا لینڈ اسکیپ بھی انتہائی شاندار ہے۔
جب اس کا افتتاح ہوا تھا، تو اسی وقت اس کے غیرمعمول تعمیراتی ڈھانچے پر تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ لیکن بعدازاں ماہر تعمیرات ہانس شارون کی ڈیزائن کردہ یہی عمارت دنیا بھر کے مادڑن کنسرٹ ہالز کے لیے ایک نمونہ ثابت ہوئی۔ اس میں پہلا کنسرٹ 1963ء میں ہوا تھا۔
تصویر: picture alliance/Arco Images/Schoening Berlin
آلٹو تھیئٹر ایسن، جرمنی
فن لینڈ کے ماہر تعمیرات ایلور آلٹو یونان کے قدیم تھیٹر کے طرز تعمیر سے متاثر تھے۔ انہوں نے پچاس کی دہائی میں اس کا ڈیزائن تیار کیا تھا لیکن اس کی تعمیر کا آغاز 1983ء میں ہوا۔ اس عمارت کو کلاسیک ماڈرن ڈیزائن کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: Bernadette Grimmenstein
ہارپ میوزک ہال، آئس لینڈ
آئس لینڈ کے دارالحکومت کے مشہور فنکار اولفور ایلیاسن کو روشنیوں سے پیار تھا اور اس ہارپ میوزک ہال کی تعمیر میں خاص طور پر مسحور کن روشنیوں کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ اس کا فرنٹ شہد کی مکھیوں کے چھتے جیسا دکھائی دیتا ہے۔ اس کو موسیقی کے مغربی ساز ہارپ کا نام دیا گیا ہے اور یہ اس برف سے لدے رہنے والے ملک میں موسم گرما کا پہلا مہینہ بھی ہے۔
ایک تاریخی گودام کی شکل پر بنایا گیا یہ میوزک ہال شیشے کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے یہ ہوا میں تیر رہا ہو۔ اس کی چھت ایک لہر کی شکل پر بنائی گئی ہے۔