1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو جرمن شہروں میں راہگیروں پر گاڑی چڑھانے سے پانچ افراد زخمی

2 جنوری 2019

جرمنی کے دو ہمسایہ شہروں بوٹروپ اور ایسن میں راہگیروں پر موٹر کار چڑھانے سے کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مشتبہ ملزم کے مطابق وہ دانستہ طور پر غیر ملکیوں کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

Deutschland Mann fährt in Fußgängergruppe
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kusch

ایسن اور بوٹروپ میں نئے سال کی اولین شب کے دوران ایک ہی شخص نے پیدل چلنے والوں پر گاڑی چڑھا کر پانچ افراد کو معمولی زخمی کر دیا تھا۔ مشتبہ ملزم کے مطابق وہ دانستہ طور پر غیر ملکیوں کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ زخمیوں میں شامی اور افغان شہری شامل ہیں۔ بوٹروپ شہر کے مرکزی حصے میں ڈرائیور نے راہ گیروں پر گاڑی چڑھائی۔

اس حملہ آور نے ایسن کے ایک بس اسٹاپ پر کھڑے افراد کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکا۔ اس حملے میں ایک شخص معمولی زخمی ہوا۔ پچاس سالہ شخص مرسیڈیز کار چلا رہا تھا۔ ایسن میں حملے کے بعد پولیس نے اُس کو روک کر اپنی حراست میں لیا۔

پولیس کے مطابق حملہ آور روہر علاقے کے شہر ایسن کا رہائشی ہے اور اس نے گرفتاری کے بعد نسل پرستانہ جملے بھی ادا کیے۔ ابتدائی چھان بین کے بعد پولیس نے ایسے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ حملہ آور ایک نفسیاتی مریض ہو سکتا ہے۔

بوٹروپ میں حملے کے علاقے میں پولیس تفتیشی عمل جاری رکھے ہوئے ہےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Kusch

اس واقعے کے بعد معتبر جرمن سیاسی حلقوں نے اس واقعے کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔ بوٹروپ اور ایسن میں کیے گئے حملوں کو اجانب دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کے مطابق حملہ آور خاص طور پر غیرملکی شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش میں تھا۔ اس حوالے سے تفتیشی عمل جاری ہے۔

ملکی حکومت میں شامل میرکل کی پارٹی کی اتحادی قدامت پسند جماعت کرسچین سوشل یونین (سی ایس یو) اور ماحول پسندوں کی اپوزیشن جماعت گرین پارٹی نے کہا ہے کہ یہ ’نسل پرستانہ سوچ کی وجہ سے کیا گیا ایک قابل مذمت‘ حملہ تھا، جس کی تمام پہلوؤں سے بھرپور تفتیش کی جانا چاہیے۔

سی ایس یو کے ایک رہنما اور ملکی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے روزنامہ ’بِلڈ‘ کو بتایا کہ انہیں اس حملے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ بوٹروپ شہر کے میئر برینڈ ٹیشلر نے اس واقعے کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس باعث شدید ذہنی کوفت محسوس کرتے ہیں۔ ٹیشلر نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تماناؤں کا اظہار بھی کیا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں