دو درجن اہلکار حملہ آوروں کے قبضے میں، ذرائع
23 مئی 2011اطلاعات کے مطابق 20 کے قریب طالبان عسکریت پسندوں کی جانب سے اتوار کی شب پاکستان نیوی کے ایئر بیس پی این ایس مہران پر حملہ کیا گیا۔ حملہ آور جدید اسلحے سے لیس ہیں اور اطلاعات کے مطابق انہوں نے خودکش جیکٹیں بھی پہن رکھی ہیں۔ بارہ گھنٹوں سے زائد جاری اس حملے میں اب تک کم از کم چھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ حملہ آوروں نے بیس پر موجود دو طیارے بھی تباہ کردیے ہیں۔
پاکستانی انٹیلیجنس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ حملہ آوروں نے کم از کم دو درجن افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے: ’’حملہ آوروں نے خودکش جیکٹیں پہن رکھی ہیں اور انہوں نے دھمکی دی ہے کہ وہ یرغمالیوں کو دھماکے سے ہلاک کردیں گے۔ ہمیں یرغمالیوں کی کُل تعداد کا تو علم نہیں ہے، مگر ان میں زیادہ تر نیوی کے اہلکار ہیں۔‘‘
دوسری طرف پاکستان نیوی کے ترجمان ایئرکموڈور عرفان الحق نے یرغمالیوں کے حوالے سے اس خبر کی تردید کی ہے: ’’ دہشت گردوں پر قابو پانے کے لیے ہمارے کمانڈوز کا آپریشن جاری ہے۔ اس حوالے سے سست روی سے پیش رفت ہورہی ہے، ہم بہت زیادہ احتیاط سے کام لے رہے ہیں، تاکہ ہمارا نقصان کم سے کم ہو۔‘‘ انعام الحق کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 10 سے 15 تک ہوسکتی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا بدلہ قرار دیا گیا ہے۔ اسامہ بن لادن کو دومئی کی شب ایک خصوصی امریکی آپریشن کے دوران پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کردیا گیا تھا۔
پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے نیوی کے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کو نشانہ بنایا، ان میں سے کچھ کو نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: ندیم گِل