1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو دہائیاں بعد ایردوآن کا اقتدار چھوڑنے کا عندیہ

9 مارچ 2024

دو دہائیوں سے ترک اقتدار پر براجمان صدر رجب طیب آیردوآن نے رواں برس مارچ میں میونسپل انتخابات کو اپنے ’آخری انتخابات‘ قرار دیا ہے۔

Türkischer Präsident Recep Tayyip Erdogan
تصویر: DHA

ایردوآن سن دو ہزار تین سے برسراقتدار آئے تھے۔ ترک یوتھ فاؤنڈیشن کی ایک میٹنگ سے خطاب میں ایردوآن نے کہا، ''میں بغیر رکے کام کر رہا ہوں۔ ہم سخت محنت کر رہے ہیں کیوں کہ میرے لیے یہ آخری انتخابات ہیں۔‘‘

ایردوآن کے قریبی ساتھی کی نئی سیاسی جماعت

امام اولو ایردوآن کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں

ان کا مزید کہنا تھا، ''اختیار جو قانون مجھے تفویض کرتا ہے، یہ انتخابات میرے آخری انتخابات ہوں گے۔‘‘

انہوں نے تاہم اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی قدامت پسند جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی ان کے بعد بھی اقتدار ہی میں رہے گی۔ انہوں نے ان انتخابات کو اپنے بعد آنے والوں کے لیے ایک 'نعمت‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 'اعتبار کا منتقلی‘ پر کام کریں گے۔

ایردوآن نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے بعد بھی ان کی جماعت اقتدار میں رہے گیتصویر: Adem Altan/AFP/Getty Images

واضح رہے کہ رجب طیبایردوآن سن دو ہزار تینمیں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔ پھر دو ہزار چودہ میں انہیں صدر منتخب کیا گیا۔ دو ہزار سترہ میں دستوری تبدیلیوں کے ذریعے وزیراعظم کا عہدہ ختم کر دیا گیا اور یوں تمام تر انتظامی طاقت صدر کے عہدے میں سمٹ آئی۔

ترک انتخابات میں ایردوآن کی جیت، ناقدین پر سختی کا خدشہ

02:05

This browser does not support the video element.

سن دو ہزار چودہ اور دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میںایردوآن بھاری اکثریت سے منتخب ہوئے تھے تاہم گزشتہ برس مئی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں انہیں دوسرے مرحلے کے بعد کامیابی ملی تھی۔

دو ہزار انیس میں ایردوآن کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلمپنٹ پارٹی AKP ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول اور دارالحکومت انقرہ میں میونسپل انتخابات حریف جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے ہاتھوں ہار گئی تھی۔ یہ بات اہم ہے کہ ایردوآن خود بھی سن 1994 سے 1998 تک استنبول کے میئر رہے تھے۔

ع ت، ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں