1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 دو سو سے زائد قیدی برہنہ حالت میں فرار

17 ستمبر 2020

یوگنڈا میں جیل توڑ کر دو سو سے زائد قیدی ملک کے شمال مشرقی پہاڑوں کی جانب فرار ہو گئے ہیں۔ یہ تمام قیدی برہنہ کیوں فرار ہوئے؟ پڑھیے اس رپورٹ میں

تصویر: Zuma Press/Imago Images

برہنہ کیوں؟

یوگنڈا کے کاراموجا کے علاقے میں قائم اس جیل کے قیدی اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کے لیے اپنے کپڑے اتار کر فرار ہوئے۔ ان کا خیال تھا کہ جیل کے زرد رنگ کے کپڑوں میں انہیں با آسانی پہچان لیا جائے گا۔ اس کوشش کے دوران انہوں نے ڈیوٹی پر موجود جیلر کو اپنے قابو میں کر لیا تھا۔ یہ قیدی جیل کے اسلحہ خانے سے پندرہ اے کے 47 گنز اور بیس میگزین بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ ملکی دستوں نے ان 219 قیدیوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

تصویر: AFP/Getty Images/P. Martell

حکام کا ردعمل

فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اس دوران دو مفرور قیدیوں کو ہلاک بھی کر دیا گیا ہے۔ بریگیڈیئر فلاویا بائیکواسو کے مطابق،''جیل سے فرار ہونے کا یہ ایک بڑا واقعہ ہے، یہ تمام بڑے اور پیشہ ور مجرم تھے۔ ان میں قاتل، ڈاکو اور جنسی زیادتی کرنے والے مجرم بھی شامل تھے۔‘‘

فوج کی خاتون ترجمان نے امید ظاہر کی کہ مسلح ہونے کے باوجود ان قیدیوں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان کے بقول وہ رات کے اندھیرے میں فرار ہوئے ہیں،''اس دوران چھپنے اور دیگر علاقوں تک پھیلنے کے لیے انہیں کافی وقت مل گیا ہے مگر ہم انہیں ڈھونڈ نکالیں گے۔‘‘ اس موقع پر انہوں نے خبردار بھی کیا کہ یہ قیدی اشیاء اور کپڑوں کی خاطر  مقامی افراد کے گھروں میں بھی چوریاں کر سکتے ہیں۔

یوگنڈا میں جیل توڑنے کے واقعات

کورونا وائرس کے بعد یوگنڈا میں جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ قیدی وائرس پھیلنے کے خطرے اور جیل کے برے حالات کی وجہ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یوگنڈا میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران قیدیوں کی تعداد میں دس فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اب ان کی تعداد 65 ہزار ہو چکی ہے۔ زیادہ تر نئے قیدیوں کو کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں جیل میں ڈالا گیا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں