1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو ہزار چودہ پاکستان کی اقتصادی بہتری کا سال

رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور8 جنوری 2014

ماہرین کی رائے میں اس سال پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ پاکستان کو جی ایس پی پلس کے تحت یورپی منڈیوں تک رسائی ملنے کی وجہ سے دو بلین ڈالر کا فائدہ ہو گا، فیکٹریاں چلیں گی اور نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔

تصویر: BEHRAM BALOCH/AFP/Getty Images

پاکستان کے اقتصادی امور پر نظر رکھنے والے بیشتر ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی اور جمہوری استحکام، امن و امان کی صورتحال میں قدرے بہتری اور ریاستی اداروں میں ملکی ترقی کے لیے بہتر مفاہمت کی وجہ سے سن دو ہزار چودہ میں پاکستان اقتصادی اعتبار سے پچھلے سالوں کی نسبت زیادہ مستحکم ہو گا۔

وفاق ھائے ایوان صنعت و تجارت کے صدرزبیر احمد ملک نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ دو ہزار چودہ میں پاکستان کی اقتصادی صورت حال بہتر ہوگی، ملکی اور علاقائی حالات میں تبدیلی آئے گی، روپے کی قدر اور زر مبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی جبکہ ڈالر کی قیمت، افراط زر، بجٹ خسارے اور بے روزگاری کی شرح میں کمی آنے کا امکان ہے،۔

ان کے بقول رواں سال پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور عالمی امداد میں اضافے کی بھی امید ہے، ان کے بقول ملکی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سیاست دانوں، فوج، معاشی مینجروں اورعلما کا کردار بہت اہم ہوگا، البتہ ان کا کہنا ہے کہ نیٹو افواج کے خطے سے نکلنے کے بعد افغانستان کی صورتحال کا اچھا یا برا اثر پاکستان پر ضرور پڑے گا، ان کی رائے میں توانائی کے بحران کے خاتمے کی کوششوں کے بھی اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

گزشتہ سال برلن میں پاکستان کانفرنس کا انعقاد ہوا تھاتصویر: Embassy of Pakistan

انگریزی اخبار دی نیوز سے وابستہ پاکستان کے ممتاز ماہر اقتصادیات منصور احمد کی رائے بھی یہی ہے کہ اس سال پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری آئے گی، ان کے بقول پاکستان کو جی ایس پی پلس کے تحت یورپی منڈیوں میں رسائی ملنے کی وجہ سے دو بیلین ڈالر کا فائدہ ہوگا،فیکٹریاں چلیں گی اور نوجوانوں کو روزگار ملے گا، ان کے بقول چین میں سالانہ فی کس آمدنی ساڑھے چھ ہزار ڈالر سے بڑھ جانے سے وہاں بنیادی ٹیکسٹائل انڈسٹری وائبل نہیں رہی، یہاں پاکستانی ٹیکسٹائل کے لیے امکانات بہت بہتر ہو رہے ہیں، ان کے بقول آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے معاہدے کے بعد پاکستان پر عالمی ادروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، اس سے غیر ملکی امداد میں اس سال بہتری آنے کا امکان ہے،۔

منصور احمد کے بقول بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی زر ترسیلات چودہ ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو کہ ملک کی سب سے زیادہ زر مبادلہ کمانے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی تیرہ ارب ڈالرمالیت کی تمام ایکسپورٹس سے بھی زیادہ ہے،۔

چند سالوں سے پاکسنتان یورپی سطح پر تجارتی مراعات کے حصول کی کوششیں کر رہا تھاتصویر: AP

ان کے بقول توانائی کی بہتر لوڈ مینجمنٹ سے اب نہ صرف لائن لاسز میں کمی ہو رہی ہے بلکہ ٹیکسٹائل کے کارخانے تین شفٹوں مین چلنا شروع ہو گئے ہیں، اور بے روزگاری میں بھی کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے، ان کے مطابق موجودہ حکومت کے پہلے چھ مہینوں میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ دو تین فی صد سے بڑھ کر چھ فی صد پر پہنچ گئی ہے، منصور احمد کو رواں سال پاک بھارت تجارت میں کسی بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں ہے کیونکہ ان دونوں ملکوں میں پچھلے تین سالوں میں تجارت صرف تین ملین ڈالر ہی بڑھ سکی ہے، منصور احمد کو اقتصادی بہتری کے ثمرات اس سال عام آدمی تک پوری طرح پہنچتے نہیں دکھائی دے رہے، ان کی رائے میں اس میں تین سال کا عرصہ لگ سکتا ہے،۔ منصور احمد کہتے ہیں کہ اگر حکومت نے عوامی یا سیاسی دباو کے تحت اصلاحات یا نجکاری سے ھاتھ کھینچ لیا تو اس کے لانگ ٹرم اثرات بہت برے ہوں گے،۔

ایکسپو سینٹر میں ہونے والی صنعتی نمائشتصویر: DW

سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کہتے ہیں کہ ہماری خواہشات کی لسٹ تو بہت لمبی ہے لیکن حکومت ملک کی معیشت کی بہتری کے لیے غیر مقبول فیصلے کرنے میں ہچکچا رہی ہے، خاص طور پر معاشی اصلاحات کے شعبے می زیادہ بہتری نہیں دکھائی دے رہی ہے، ان کے مطابق دو ہزار چودہ پاکستان کے لیے امکانات کے مواقع لے کر آ رہا ہے لیکن اقتصادی بہتری کا دارومدار حکومت کی کارکردگی پر ہی ہو گا، ان کے بقول خطے سے نیٹو افواج کے نکلنے سے بھی پاکستان میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گی جس کے ملکی معیشت پر اچھے اثرات رونما نہیں ہوں گے،۔

روبی نامی ایک گھریلو خاتون کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام نے بہت دکھ جھیلے ہیں اب ان کی توقعات جمہوری حکومت سے بہت زیادہ ہیں، اس لیے حکومت کو ان توقعات پر ضرور پورا اترنا ہوگا، ـ مھجے اقتصادی اعداد وشمار کا نہیں پتہ ، ہمارا تو چولہا جلنا چاہے،ـ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں