پاکستان میں ایک مذہبی جماعت کی کال پر دیے جانے والے دھرنے کے پرتشدد رنگ اختیار کر جانے پر شہریوں کی زندگی تو متاثر ہو ہی رہی ہے لیکن ساتھ پاکستان میں لوٹتی ہوئی بین الاقوامی کرکٹ کو بھی خطرات لاحق ہوتے جا رہے ہیں۔
اشتہار
راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والی ایک اہم شاہراہ پر مذہبی جماعت ’تحریک لبیک پاکستان یا رسول اللہ‘ اور اس کے حامی گروپوں کی طرف سے دھرنے کی وجہ سے ان جڑواں شہروں کی زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔
سری لنکا پھر پاکستان میں، کچھ پرانی یادیں بس ڈرائیور خلیل کی زبانی
02:41
گزشتہ بیس دنوں سے جاری اس دھرنے کو ختم کرنے کی کوشش کے باعث تشدد کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ مذہبی بنیادوں پر شروع ہونے والے اس تشدد نے بظاہر پاکستان بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
اس غیر یقینی صورتحال میں ’نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ‘ کے سیمی فائنلز اور فائنل میچ معطل کر دیے گئے ہیں۔ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کا پہلا سیمی فائنل راولپنڈی کے کرکٹ اسٹیڈیم میں پچیس نومبر جبکہ دوسرا چھبیس نومبر کو منعقد ہونا تھا۔
پروگرام کے مطابق اس اہم ٹورنامنٹ کا فائنل میچ ستائیس نومبر کو ہونا طے تھا۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق ’غیریقینی صورتحال کے باعث یہ میچ فی الحال منسوخ کر دیے گئے ہیں‘۔
پاکستانی کرکٹ حکام کے مطابق جلد ہی اعلان کیا جائے گا کہ پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کی بحالی کب ممکن ہو سکے گی۔ پاکستانی میں انتہا پسندی کے خطرات کے باعث بین الاقوامی کرکٹ کو بہت زیادہ نقصان پہنچ چکا ہے۔
سن دو ہزار نو میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ ختم ہو گئی تھی تاہم حالیہ عرصے میں پاکستانی کرکٹ حکام کی کوششوں کی وجہ سے صورتحال بہتری ہوئی ہے۔ؒ
تاہم ناقدین کے مطابق اس طرح پاکستان میں تشدد کا نیا سلسلہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ خراب کرے گا اور بین الاقوامی کرکٹرز پاکستان آنے سے مزید کترائیں گے۔ بین الاقوامی میڈیا نے پاکستان میں جاری اس دھرنے اور کرکٹ کو پہنچنے والے اس نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کرکٹ کی خبروں اور تبصروں کے حوالے سے مقبول ویب سائٹ cricinfo.com نے شہ سرخی لگائی ہے کہ ’مذہبی بدامنی کے باعث پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ متاثر‘ ۔ کوئی شک نہیں کہ بین الاقوامی میڈیا میں اگر پاکستان میں اس صورتحال کو شہ سرخیوں میں بیان کیا جائے تو عالمی سطح پر پاکستان کا امیج خراب ہو گا اور بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی میں مزید مشکلات درپیش آئیں گی۔
کرکٹ: پاکستان کی تاریخی فتح کی تصویری جھلکیاں
پاکستان نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز جیت لی ہے۔ مصباح اور یونس کے لیے اس سے بہتر الوداعی تحفہ کچھ اور نہیں ہو سکتا تھا، وہ اسے عمر بھر یاد رکھیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
پاکستان نے تیسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی تین میچوں کی سیریز جیت لی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسیٹ انڈیز کے خلاف پاکستانی ٹیم تقریباﹰ ساٹھ برس بعد ایسی کامیابی حاصل کر سکی ہے۔ پاکستان کی کرکٹ کی دنیا میں ایک ایسے خواب کو تعبیر ملی ہے، جو نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے دیکھا رہا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ڈومینیکا کے ونڈسر پارک سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان ویسٹ انڈیز کو 101 رنز سے سنسنی خیز شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ انہیں جیت کے لیے 304 رنز درکار تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کے آخری بلے باز شینن گیبریل یاسر شاہ کے اوور کی آخری گیند پر آوٹ ہوئے، تو اس سیریز اور میچ کی کایا ہی پلٹ گئی۔ پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ سیریز دو، ایک سے جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسری جانب روسٹن چیز نے شاندار بیٹنگ کی لیکن ان کا افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں واقعی افسردہ ہوں کہ میں مزید ایک اوور کے لیے زیادہ نہیں ٹھہر سکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
اس تاریخی فتح کے بعد مصباح کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آخری سیشن میں بہت ساری چیزیں ایک ساتھ ہو رہی تھیں۔ کیچ ڈراپ ہوئے، اپیلیں ہوئیں، نو بالز کے مسائل ہوئے، ایک لمحے کے لیے تو یوں محسوس ہو رہا تھا کہ ہم جیت نہیں سکیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
شینن گیبریل کے آوٹ ہونے کے بعد مصباح الحق کا کہنا تھا، ’’یہ ناقابل یقین ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
مصباح کا مزید کہنا تھا، ’’میں اپنے آپ کے لیے شکر گزار ہوں، ساری ٹیم اور پاکستان کرکٹ کے تمام مداحوں کا بھی کہ ہم اسے جیتنے کے قابل ہوئے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور سٹار بیٹسمین محمد یونس کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بھی تھا، جس میں بہت سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کا یہ سیریز دو ایک سے جیت لینا مصباح اور یونس کے لیے یادگار الوداعی تحفہ ثابت ہوا۔