1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دھمکیوں کے باوجود ’مائی نیم از خان‘ ریلیز

12 فروری 2010

بھارتی ریاست مہاراشٹر میں سرگرم سخت گیرموقف کی حامل ہندو تنظیم شیو سینا کی دھمکیوں کے باوجود ممبئی کے سینما گھروں میں بالی وُڈ سٹار شاہ رخ خان کی نئی فلم ’مائی نیم از خان‘ جمعہ کو ریلیز ہوئی۔

تصویر: picture alliance / dpa

دھمکیوں سے مرعوب ہوئے بغیر ممبئی کے دس ملٹی پلیکس سینما گھروں کے مالکان نے اس فلم کو دکھانے کا فیصلہ کیا۔

بھارت میں کروڑوں مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے سٹار اداکار شاہ رخ خان کی فلم ’مائی نیم از خان‘ جمعہ کو سخت ترین حفاظتی انتظامات کے سائے میں ریلیز کی گئی۔ ممبئی پولیس نے احتیاطی تدابیر کے تحت شیو سینا کے تقریباً اٹھارہ سو کارکنوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ سینما ہالز کے اندر اور باہر خفیہ کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور تمام آنے جانے والوں کی زبردست تلاشی لی جا رہی ہے۔

اگرچہ ملٹی پلیکس سینما ہالز میں یہ فلم دکھائی گئی تاہم چند سنگل تھیئٹر سکرینز کے مالکان پر شیو سینا کی دھمکی کا اثر غالب رہا۔

شاہ رخ خانتصویر: picture alliance / dpa

شدت پسند ہندو سیاسی تنظیم شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے اور ان کے بیٹے ادے ٹھاکرے نے سینما گھروں کے مالکان کو یہ فلم دکھانے سے خبر دار کیا تھا۔ شیو سینا کی دھمکی کی وجہ آخر تھی کیا؟ کچھ زیادہ خاص نہیں۔

شاہ رخ خان نے ایک بھارتی نجی ٹیلی وژن نیوز چینل کے ایک شو میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑیوں کی تعریف کی۔ بس پھر کیا تھا، شیو سینا کو پاکستانی کھلاڑیوں کے حق میں شاہ رخ خان کے منہ سے نکلے ہوئے چند جملے پسند نہیں آئے۔ شاہ رخ نے یہ حقائق بیان کئے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی چیمپیئن ہے اور یہ کہ اس ٹیم کے چند کھلاڑی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں، اور اسی لئے انہیں انڈین پریمیئر لیگ IPL کے تیسرے ایڈیشن کی نیلامی کے دوران خریدا جانا چاہیے تھا۔

فلم ’مائی نیم از خان‘ کا ایک پوسٹرتصویر: AP

یہ ساری باتیں شیو سینا کے گلے سے نہیں اتریں۔ شیو سینا نے فوراً دھمکی دی کہ شاہ رخ خان کی نئی فلم ’مائی نیم از خان‘ ممبئی میں تب تک ریلیز نہیں ہوسکتی، جب تک کہ بالی وُڈ سٹار اپنے الفاظ واپس نہیں لیتے اور معافی نہیں مانگتے۔ شیو سینا کے نزدیک شاہ رخ خان نے ایک ایسے ملک کے کھلاڑیوں کی تعریف کی، جو مبینہ طور پر اپنی سرزمین سے دہشت گرد بھیج کر بھارت پر حملے کرواتا ہے۔

اس وقت شاہ رخ خان یہاں جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہیں۔ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر پر بالی وُڈ سٹار نے جمعہ کو اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا:’’گڈ مارننگ ممبئی۔ میری نئی فلم کا حشر چاہے جو بھی ہو، میں نے کبھی اس شہر کے لئے یہ سب کچھ نہیں سوچا تھا، جس نے میرے سپنے سچ کئے اور مجھے تمام خوشیاں دیں۔ ممبئی میرا ہے اور میں اس کا حصہ ہوں۔‘‘

شاہ رخ خان، کاجول اور کرن جوہر ممبئی میں ’مائی نیم از خان‘ کی تشہیری مہم کے دورانتصویر: UNI

بھارتی شہر ممبئی میں حفاظت کے سخت ترین انتظامات کے بیچ مہاراشٹر ریاست کے وزیر داخلہ آر آر پاٹل ملٹی پلیکسINOX پہنچے، جہاں انہوں نے ’مائی نیم از خان‘ کا پہلا شو دیکھا۔

ادھر بھارتی ریاست گجرات میں ایک اور شدت پسند ہندو تنظیم ویشو ہندو پریشد VHP اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے شاہ رخ کی نئی فلم کے بہت سارے پوسٹر نذر آتش کئے اور کئی احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔ اس ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور سخت گیر موقف کے حامل نریندر مودی اس صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں۔ سن 2002ء میں اسی ریاست میں ہندو مسلم فسادات میں دو ہزار سے زائد مسلمان مارے گئے تھے۔

نئی دہلی، کولکتہ، بنگلور اورچنئی سمیت بھارت کے تمام دیگر بڑے شہروں میں بھی شاہ رخ کی فلم ’مائی نیم از خان‘ ریلیز ہوئی اور تقریباً تمام ہی سینما ہاوٴس فل تھے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں