انڈین پریمیئر لیگ کی اہم ٹیم چنئی سپر کنگز کی انتظامیہ نے بدھ کے دن اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سابق بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی سن دو ہزار بائیس تک ٹیم کے ساتھ رہیں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال بھارتی کرکٹ لیگ کا تیرہواں ایڈشن بھی متاثر ہوا ہے۔ اب نئے پلان کے مطابق یہ ٹورنامنٹ آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔
کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ شاید مہندر سنگھ دھونی اس مرتبہ اس مہنگے ترین کرکٹ ٹورنامنٹ میں شریک نہ ہوں۔ اس کی ایک وجہ ان کی عمر بھی ہے۔ آئندہ سال جولائی میں وہ چالیس برس کے ہو جائیں گے۔ تاہم دھونی کی خواہش ہے کہ وہ آئی پی ایل میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کرتے رہیں۔
بدھ کے دن ان کی ٹیم نے تصدیق کر دی کہ دھونی نہ صرف اس سال بلکہ آئندہ برس بھی آئی پی ایل میں شریک ہوں گے۔ مہندر سنگھ دھونی گزشتہ برس عالمی کپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد سے کرکٹ گراؤنڈ میں جلوہ گر نہیں ہوئے۔ اس لیے کئی حلقے ان کی فٹنس اور فارم کے بارے میں بھی شک کا اظہار کر رہے ہیں۔
قوی توقع ہے کہ بھارتی سٹار دھونی اب ملکی کرکٹ ٹیم کی دوبارہ نمائندگی نہیں کر سکیں گے لیکن چنئی سپر کنگز کے چیف ایگزیکٹیو کاسی وشواناتھ نے کہا ہے کہ دھونی مستقبل قریب میں ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
دھونی نے چنئی سپر کنگز کو تین ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ اس ٹیم کی جان تصور کیے جاتے ہیں۔ ان کے تجربے اور انداز کی وجہ سے دھونی کو 'مسٹر کول‘ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بھارتی قومی کرکٹ ٹیم کو بھی متعدد کامیابیوں سے ہمکنار کرایا۔
تاہم کہا جاتا ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے اور اب دھونی بھی زوال کی طرف مائل ہیں۔ کئی ناقدین کے مطابق وقت آ چکا ہے کہ بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے اس اہم ستون کو اب اپنی رضا مندی سے کرکٹ کو خیرباد کہہ دینا چاہیے۔
ع ب / م م / خبر رساں ادارے
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: APنو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkarوکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesدھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Huntدھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesوکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiranسن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: APاب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiquiدھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapdسال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: APدھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔
تصویر: UNI