1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی، مسلم رہنما پر فرد جرم عائد

عاطف توقیر
15 فروری 2018

انڈونیشیا کی ایک عدالت نے مسلم رہنما امن عبدالرحمان پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ سازی کے الزام کے تحت باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ان میں سن 2016ء کے دہشت گردانہ حملے بھی شامل ہیں۔

Indonesien Anschlag auf Polizeistation in Medan
تصویر: Reuters

جمعرات کے روز انڈونیشیا کی ایک عدالت نے مقید مسلم رہنما عبدالرحمان پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے جیل میں بیٹھ کر متعدد دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ سازی کی، جن میں سن 2016 کے خون ریز حملے بھی شامل تھے، جن میں جکارتہ کے ایک مقام پر پہلے فائرنگ کی گئی تھی اور پھر خودکش بم حملہ کیا گیا تھا۔

انڈونیشیا میں ’داعش سے وابستہ‘ سترہ مشتبہ شدت پسند گرفتار

انڈونیشیا میں پولیس پر حملہ کرنے والا ہلاک

انڈونیشیا میں انتہا پسندی کے خلاف مسلمان سائبر آرمی فعال

عبدالرحمان کو جمعرات کے روز مسلح پولیس اہلکاروں کے گھیرے میں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں استغاثہ نے اس پر باقاعدہ طور پر فردجرم عائد کی۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق اس پر دہشت گردنہ حملوں کی منصوبہ بندی، دوسروں کو دہشت گردانہ حملے کرنے کی ترغیب دینے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے جیسے اقدامات کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وکیل استغاثہ انیتا دیوایانی نے عدالت کو بتایا کہ عبدالرحمان نے سن 2014ء میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے تعلق قائم کیا تھا اور پھر اس نے دیگر افراد کو ملک میں دہشت گردانہ حملے کرنے پر مائل کیا۔

دیوایانی نے عدالت میں کہا کہ عبدالرحمان کا ایک منصوبہ یہ بھی تھا کہ ملک میں ’پیرس طرز کے حملے‘ کیے جائیں، جن میں غیرملکیوں خصوصاﹰ فرانسیسی اور روسی شہریوں کو نشانہ بنایا جائے۔

وکیل استغاثہ نے عدالت میں ان دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے نام بھی پڑے، جن کی منصوبہ بندی کی ذمہ داری عبدالرحمان پر عائد کی گئی ہے، ان میں جنوری 2016ء میں ہونے والے حملوں کے متاثرین بھی شامل تھے۔ جکارتہ کے مرکزی حصے میں خودکش بمباروں اور مسلح افراد نے ایک ساتھ حملے کیے تھے۔ اس واقعات میں چار حملہ آوروں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

دیوایانی کے مطابق عبدالرحمان گزشتہ برس جکارتہ بس اسٹیشن پر ہونے والے ایک خود کش حملے کے درپردہ بھی تھے، اس واقعے میں تین پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔ وکیل استغاثہ نے عبدالرحمان پر بوریو جزیرے پر ایک چرچ پر بم حملے کی منصوبہ بندی کا الزام بھی عائد کیا۔ اس بم دھماکے میں چار بچے زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ عبدالرحمان نے آبادی کے اعتبار سے مسلم دنیا کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا میں جماعت النشعورا دولت (JAD) نامی عسکری گروہ قائم کیا تھا۔ یہ گروہ داعش سے منسلک تھا، جب کے امریکا اس عسکری گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں