دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے، پاک بھارت وزرائے اعظم
16 جولائی 2009بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان قیام امن کے لئے مذاکرات کی بحالی اور دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں کمی پر گفتگو ہوئی۔ دونوں سربراہان حکومت کے درمیان بات چیت نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور تفصیلی طور پر حل طلب مسائل پر غور کیا گیا۔
ملاقات کے بعد جاری کئے گئے ایک مشترکہ اعلامیے میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قریبی تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ پاکستان ممبئی پر ہونے والے دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے اور پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے وعدہ کیا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کے خلاف اپنی پوری طاقت صرف کرے گا۔ مشترکہ اعلامیے میں دہشت گردی کو مشترکہ خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ برس ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے شدید نوعیت کا تناؤ موجود ہے۔ حملوں کے بعد پاک بھارت امن مذاکراتی عمل کو شدید دھچکا لگا تھا اور بھارت نے ان مذاکرات کو منجمد کر دینے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت کا الزام ہےکہ ممبئی میں ہونے والے حملوں کے پیچھے پاکستانی سرزمین سے سرگرمِ عمل دہشت گردوں کا ہاتھ تھا اور پاکستان ان عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کرے۔ مزید یہ کہ پاکستان اپنی سرزمین کو آئندہ بھارت کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال نہ ہونے دے۔
پاکستان ان حملوں میں ریاستی عناصر کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے تاہم پاکستانی حکام نے تحقیقات کے بعد اعتراف کیا تھا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی کے لئے دہشت گردوں نے جزوی طور پر پاکستانی سرزمین استعمال کی تھی۔ ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی