دہشت گردی میں ملوث جرمنوں کی شہریت منسوخ کر دی جائے گی
4 مارچ 2019
وفاقی جرمن حکومت نے انسداد دہشت گردی کے لیے مزید سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت اگر دوہری شہریت رکھنے والا کوئی باشندہ دہشت گردی میں ملوث پایا گیا، تو اس کی جرمن شہریت منسوخ کر دی جائے گی۔
اشتہار
جرمن دارالحکومت برلن سے پیر چار مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ملک کے تین اہم ذرائع ابلاغ نے اتوار تین مارچ کو رات گئے بتایا کہ چانسلر انگیلا میرکل کی قیادت میں موجودہ مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے مابین ایسے عسکریت پسندوں کی جرمن شہریت منسوخ کرنے سے متعلق اتفاق رائے ہو گیا ہے، جو دہشت گردی میں ملوث پائے جائیں گے۔
ڈی پی اے کے مطابق اس نئے مجوزہ قانون کا اطلاق جرمنی سے تعلق رکھنے والے ان مبینہ دہشت گردوں پر نہیں ہو گا، جو خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کی طرف سے جنگجوؤں کے طور پر سرگرم رہے ہیں اور اس وقت شام ہی میں زیر حراست ہیں۔
جرمن اخبار ’زُوڈ ڈوئچے سائٹنگ‘ اور دو نشریاتی اداروں ڈبلیو ڈی آر اور این ڈی آر کی طرف سے نشر کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق اس نئے قانون کا اطلاق ماضی کی کسی تاریخ کی بجائے اب سے ہو گا اور دہشت گردی کے مرتکب پائے گئے کسی بھی مجرم کی جرمن شہریت کی منسوخی کے لیے لازمی ہو گا کہ اس باشندے کی عمر 18 سال سے زائد ہو اور وہ جرمنی کے علاوہ کسی دوسرے ملک کا شہری بھی ہو۔
حکومتی جماعتوں میں اتفاق رائے
جرمن میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس سلسلے میں چانسلر میرکل کی پارٹی سی ڈی یو کی ہم خیال قدامت پسند جماعت سی ایس یو سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر اور مخلوط حکومت میں شامل دوسری بڑی جماعت، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی یا ایس پی ڈی سے تعلق رکھنے والی وفاقی وزیر انصاف کاتارینا بارلی کے مابین اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
ایسے پاسپورٹ جن سے دنیا کے دروازے کھلتے یا بند ہو جاتے ہیں
سفر دنیا میں بسنے والے دیگر انسانوں اور ان کے معاشروں سے متعارف کراتا ہے اور پاسپورٹ بیرون ملک سفر کے دروازے کھولتا ہے۔ سن 2019 کے ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق دنیا کے طاقتور ترین اور کمزور ترین پاسپورٹس پر ایک نظر۔
اس برس دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ جاپان کا ہے جس کی مدد سے 190 ممالک کا سفر ویزا حاصل کیے بغیر کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: imago/AFLO
2۔ سنگاپور اور جنوبی کوریا
سنگاپور اور جنوبی کوریا مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان ممالک کے پاسپورٹ پر ویزے کے بغیر 189 ممالک کا سفر کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Gang
3۔ جرمنی اور فرانس
جرمنی اور فرانس کے پاسپورٹ مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں اور ان پاسپورٹس کے ذریعے 188 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. B. Fishman
4۔ ڈنمارک، اٹلی، فن لینڈ، سویڈن
ان چاروں یورپی ممالک کا پاسپورٹ مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر ہے اور ان کے شہری ویزا حاصل کیے بغیر 187 ممالک کا سفر کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Benvenuti
5۔ اسپین اور لکسمبرگ
سپین اور لکسمبرگ مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہیں اور ان ممالک کے شہری اپنے پاسپورٹ کی مدد سے دنیا کے 186 ممالک کا سفر ویزا حاصل کیے بغیر کر سکتے ہیں۔
تصویر: AP
100۔ اریٹریا
اب پانچ کمزور ترین پاسپورٹس پر ایک نظر۔ اریٹریا کا پاسپورٹ 104 ممالک کی درجہ بندی میں 100ویں نمبر پر ہے اور اس ملک کے شہری اپنے پاسپورٹ پر صرف 38 ممالک کا سفر ویزا حاصل کیے بغیر کر سکتے ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Negeri
101۔ یمن
کمزور ترین پاسپورٹوں کی درجہ بندی میں یمنی پاسپورٹ کا نمبر چوتھا ہے۔ یمنی شہریوں کو 37 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں۔
تصویر: K. A. Banna
102۔ پاکستان
پاکستانی پاسپورٹ اس عالمی درجہ بندی میں تیسرا کمزور ترین پاسپورٹ ہے۔ پاکستانی شہری ویزے کے بغیر صرف 33 ممالک کا رخ کر سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Jones
103۔ صومالیہ اور شام
صومالیہ اور شام کے شہری اپنے ملک کے پاسپورٹ پر ویزے کے بغیر 32 ممالک کا سفر کر سکتے ہیں اور کمزور ترین پاسپورٹس کی درجہ بندی میں یہ دونوں مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Amro
104۔ افغانستان اور عراق
عراقی اور افغان پاسپورٹ دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹ قرار پائے۔ ان ممالک کے شہریوں کو صرف 30 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزے کے حصول کی ضرورت نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed
10 تصاویر1 | 10
ماضی میں جرمنی کی انہی دونوں وفاقی وزارتوں کے مابین اختلاف رائےکی وجہ سے اس مجوزہ قانون پر عدم اتفاق کے باعث عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا۔ اب لیکن حکومتی جماعتوں کے مابین اس بارے میں مفاہمت ہو جانے کے بعد انسداد دہشت گردی سے متعلق یہ نئے اقدامات فوری طور پر مؤثر ہو جائیں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا مطالبہ
مختلف یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے اور شام میں موجود جہادیوں کی وجہ سے کچھ عرصہ قبل امریکا اور اس کے یورپی اتحادی ممالک کے مابین کافی کھچاؤ بھی پیدا ہو گیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں یہ مطالبہ بھی کر دیا تھا کہ یورپی ممالک اپنے ان 800 سے زائد عسکریت پسند شہریوں کو واپس اپنے ہاں قبول کریں، جو اب تک شام میں داعش کی طرف سے لڑتے ہوئے گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ اس سے قبل شام میں داعش کے خلاف لڑنے والی کردوں کی ملیشیا سیریئن ڈیموکریٹک فورسز یا ایس ڈی ایف کی طرف سے بھی یہ کہہ دیا گیا تھا کہ داعش کے گرفتار شدہ یورپی جہادیوں کی وجہ سے اسے اتنے زیادہ بوجھ کا سامنا ہے، جس کی یہ ملیشیا اکیلے متحمل نہیں ہو سکتی۔
یورپی ممالک کے خدشات
دوسری طرف کئی یورپی ممالک کی حکومتیں اب تک ان شام میں زیر حراست جہادیوں کو اپنے شہریوں کے طور پر واپس قبول کرنے میں اس وجہ سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتی رہی ہیں کہ ان شدت پسندوں کے جرائم کو یورپی عدالتوں میں ثابت کرنا شاید بہت مشکل ہو گا اور یوں یہ جہادی عناصر اپنے اپنے وطن واپسی کے بعد رہا کر دیے جائیں گے، جو مجموعی سلامتی کے حوالے سے ان ممالک کے لیے ایک بڑا خطرہ ہو گا۔
م م / ک م / ڈی پی اے
پاکستانی پاسپورٹ پر ویزا کے بغیر کن ممالک کا سفر ممکن ہے؟
پاکستانی پاسپورٹ عالمی درجہ بندی میں دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ ہے، جس کے ذریعے ان تیس سے کم ممالک کا بغیر ویزہ سفر ممکن ہے۔
تصویر: picture alliance / blickwinkel/M
ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک: 1۔ قطر
قطر نے گزشتہ برس پاکستان سمیت اسی سے زائد ممالک کے شہریوں کو پیشگی ویزا حاصل کیے بغیر تیس دن تک کی مدت کے لیے ’آمد پر ویزا‘ جاری کرنا شروع کیا ہے۔
تصویر: imago/imagebroker
2۔ کمبوڈیا
سیاحت کی غرض سے جنوب مشرقی ایشیائی ملک کمبوڈیا کا سفر کرنے کے لیے پاکستانی شہری آن لائن ای ویزا حاصل کر سکتے ہیں یا پھر وہ کمبوڈیا پہنچ کر ویزا بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP
3۔ مالدیپ
ہوٹل کی بکنگ، یومیہ اخراجات کے لیے درکار پیسے اور پاسپورٹ موجود ہو تو مالدیپ کی سیاحت کے لیے بھی پاکستانی شہری ’آمد پر ویزا‘ حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: AP
4۔ نیپال
پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے نیپال کا 30 دن کا ویزا مفت ہے۔ لیکن اگر آپ اس سے زیادہ وقت وہاں قیام کرنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو فیس دے کر ویزا کا دورانیہ بڑھوانا پڑے گا۔
تصویر: picture-alliance/SOPA Images via ZUMA Wire/S. Pradhan
5۔ مشرقی تیمور
مشرقی تیمور انڈونیشا کا پڑوسی ملک ہے اور پاکستانی شہری یہاں پہنچ کر ایئرپورٹ پر ہی تیس روز کے لیے ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: Jewel Samad/AFP/Getty Images
کیریبین ممالک: 1۔ ڈومینیکن ریپبلک
کیریبین جزائر میں واقع اس چھوٹے سے جزیرہ نما ملک کے سفر کے لیے پاکستانی شہریوں کو ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔ پاکستانی سیاح اور تجارت کی غرض سے جمہوریہ ڈومینیکا کا رخ کرنے والے ویزے کے بغیر وہاں چھ ماہ تک قیام کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot/R. Guzman
2۔ ہیٹی
ہیٹی کیریبین جزائر میں واقع ہے اور تین ماہ تک قیام کے لیے پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔
تصویر: AP
3۔ سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز
کیریبین جزائر میں واقع ایک اور چھوٹے سے ملک سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز کے لیے بھی پاکستانی شہریوں کو ایک ماہ قیام کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔
تصویر: KUS-Projekt
4۔ ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو
بحیرہ کیریبین ہی میں واقع یہ ملک جنوبی امریکی ملک وینیزویلا سے محض گیارہ کلومیٹر دور ہے۔ یہاں سیاحت یا کاروبار کی غرض سے آنے والے پاکستانیوں کو نوے دن تک کے قیام کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/A. De Silva
5۔ مونٹسیراٹ
کیریبئن کایہ جزیرہ ویسٹ انڈیز کا حصہ ہے۔ پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو یہاں 180 دن تک کے قیام کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہے۔
تصویر: Montserrat Development Corporation
جنوبی بحرا الکاہل کے جزائر اور ممالک: 1۔ مائکرونیشیا
بحر الکاہل میں یہ جزائر پر مبنی ریاست مائکرونیشیا انڈونیشیا کے قریب واقع ہے۔ پاکستانی شہریوں کے پاس اگر مناسب رقم موجود ہو تو وہ ویزا حاصل کیے بغیر تیس دن تک کے لیے مائکرونیشیا جا سکتے ہیں۔
تصویر: Imago/imagebroker
2۔ جزائر کک
جنوبی بحر الکاہل میں واقع خود مختار ملک اور جزیرے کا کُل رقبہ نوے مربع میل بنتا ہے۔ جزائر کک میں بھی ’آمد پر ویزا‘ حاصل کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding/M. Runkel
3۔ نیووے
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق جنوب مغربی بحر الکاہل میں جزیرہ ملک نیووے کا سفر بھی پاکستانی شہری بغیرہ پیشگی ویزا حاصل کیے کر سکتے ہیں۔
تصویر: Imago/imagebroker
4۔ جمہوریہ پلاؤ
بحر الکاہل کے اس چھوٹے سے جزیرہ ملک کا رقبہ ساڑھے چار سو مربع کلومیٹر ہے اور تیس دن تک قیام کے لیے پاکستانی شہریوں کو یہاں بھی پیشگی ویزے کی ضرورت نہیں۔
تصویر: Imago/blickwinkel
5۔ سامووا
جنوبی بحرالکاہل ہی میں واقع جزائر پر مشتمل ملک سامووا کی سیاحت کے لیے بھی ساٹھ روز تک قیام کے لیے ویزا وہاں پہنچ کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: AP
6۔ تووالو
بحر الکاہل میں آسٹریلیا سے کچھ دور اور فیجی کے قریب واقع جزیرہ تووالو دنیا کا چوتھا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ یہاں بھی پاکستانی شہری ’آمد پر ویزا‘ حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
7۔ وانواتو
جمہوریہ وانواتو بھی جزائر پر مبنی ملک ہے اور یہ آسٹریلیا کے شمال میں واقع ہے۔ یہاں بھی تیس دن تک کے قیام کے لیے پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد کو ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔
افریقی ممالک: 1۔ کیپ ویردی
کیپ ویردی بھی مغربی افریقہ ہی میں واقع ہے اور یہاں بھی پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد ’ویزا آن ارائیول‘ یعنی وہاں پہنچ کر ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R.Harding
2۔ یونین آف دی کوموروز
افریقہ کے شمالی ساحل پر واقع جزیرہ نما اس ملک کو ’جزر القمر‘ بھی کہا جاتا ہے اور یہاں آمد کے بعد پاکستانی شہری ویزا لے سکتے ہیں۔
3۔ گنی بساؤ
مغربی افریقی ملک گنی بساؤ میں بھی پاکستانی شہری آمد کے بعد نوے دن تک کا ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: DW/F. Tchuma
4۔ کینیا
پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو افریقی ملک کینیا میں آن ارائیول ویزا دینے کی سہولت موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gebert
5۔ مڈگاسکر
مڈگاسکر بحر ہند میں افریقہ کے مشرق میں واقع جزائر پر مبنی ملک ہے۔ پاکستانی دنیا کے اس چوتھے سب سے بڑے جزیرہ نما ملک مڈگاسکر پہنچ کر نوے دن تک کے لیے ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: DW/J.Pasotti
6۔ موریطانیہ
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق افریقہ کے شمال مغرب میں واقع مسلم اکثریتی ملک موریطانیہ میں بھی پاکستانی شہری ’آمد پر ویزا‘ حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
7۔ موزمبیق
جنوب مشرقی افریقی ملک موزمبیق میں بھی پاکستانی شہری ایئرپورٹ پر پہنچ کر تیس روز تک کے لیے ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: Ismael Miquidade
8۔ روانڈا
روانڈا کی طرف سے پاکستانی شہریوں کو ایئرپورٹ پر آمد پر ویزا دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سفر سے قبل ای ویزا بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: Imago/photothek/T. Imo
9۔ سینیگال
پاکستانی شہری افریقی ملک سینیگال جانے کے لیے آن لائن اور ایئرپورٹ پہنچ کر ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: Imago Images
10۔ سیشلس
بحر ہند میں ڈیڑھ سو سے زائد چھوٹے چھوٹے جزائر پر مشتمل ملک سیشلس کا سفر پاکستانی شہری ویزا حاصل کیے بغیر کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture alliance / blickwinkel/M
11۔ سیرالیون
سیرالیون کی طرف سے پاکستانی شہریوں کو ایئرپورٹ پہنچنے پر ویزا فراہم کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Longari
12۔ صومالیہ
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد افریقی ملک صومالیہ میں موغادیشو، بوصاصو اور گالکایو کے ہوائی اڈوں پر ’آمد کے بعد ویزا‘ حاصل کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں صومالین سفارت خانے کی ویب سائٹ سے تاہم ان معلومات کی تصدیق نہیں ہوتی۔
تصویر: Reuters
13۔ تنزانیہ
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق موزمبیق کے پڑوسی ملک تنزانیہ میں بھی پاکستانی شہری ’آمد پر ویزا‘ حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: DW/A.Rönsberg
14۔ ٹوگو
افریقہ کے مغرب میں واقع پینسٹھ لاکھ نفوس پر مشتمل ملک ٹوگو میں بھی پاکستانی شہری ایئرپورٹ آمد کے بعد ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/I. Sanogo
15۔ یوگنڈا
وسطی افریقی ملک یوگنڈا میں بھی پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد ’آمد پر ویزا‘ حاصل کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں انٹرنیٹ پر پیشگی ’الیکٹرانک ویزا‘ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔