دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں چین کے ساتھ ہیں، پاکستان
1 ستمبر 2011آصف علی زرداری کا یہ بیان چین کے سرکاری خبر رساں ادارے زنہوا نے جاری کیا، جس کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بات سنکیانگ میں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ Zhang Chunxian کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
زنہوا کے مطابق آصف زرداری نے چین کے ساتھ تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ اس خبر رساں ادارے نے پاکستانی رہنما کے کسی بیان کا براہ راست حوالہ دیے بغیر کہا: ’’زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر کارروائی کے خلاف ہے اور دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے چین کے ساتھ تعاون مزید بڑھائے گا۔‘‘
آصف زرداری سنکیانگ کے علاقائی دارالحکومت اُرمچی میں ہونے والے تجارتی میلے میں شرکت کے لیے پہنچے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہاں موجود زرداری کے ترجمان سے اس حوالے سے معلومات کے حصول کے لیے رابطہ نہیں ہو سکا۔
پاکستانی صدر نے کہا کہ اسلام آباد حکومت دہشت گردی کی ہر کارروائی کے خلاف ہے۔ خیال رہے کہ پاکستانی صدر ایسے وقت چین پہنچے جب تقریباﹰ ایک ماہ قبل چینی حکام نے اپنے ایک علاقے میں حملے کی ذمہ داری پاکستان میں تربیت حاصل کرنے والے شدت پسندوں پر ڈالی تھی۔
کاشغر میں گزشہ ماہ ہونے والے دو حملوں میں اکیس افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں آٹھ مشتبہ حملہ آور بھی شامل تھے۔
مقامی حکومت نے ان میں سے ایک حملے کی ذمہ داری پاکستانی کیمپوں میں تربیت حاصل کرنے والے ’دہشت گردوں‘ پر ڈالی تھی۔
تاہم اے ایف پی کے مطابق بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے علاقائی حکام نے اس حوالے سے زیادہ ثبوت فراہم نہیں کیے، جن کے ذریعے دہشت گردی کے کسی منظم خطرے کا پتہ چلے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تشدد کی ایسی کارروائیوں کی زیادہ وجہ مقامی تنازعات ہیں۔ چین کے علاقے سنکیانگ میں حالیہ برسوں میں متعدد مرتبہ نسلی تشدد کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: حماد کیانی