دہلی بس ریپ کیس کے آخری ملزم کی اپیل بھی مسترد
18 دسمبر 2019بھارت کی سپریم کورٹ نے دو ہزار بارہ میں نئی دہلی میں ہوئے اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعے میں ملوث چاروں افراد کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔ عدالت نے بدھ کے روز آخری سزائے موت کی تصدیق کر دی۔
سزا یافتہ افراد ابھی بھی فیصلے پر نظر ثانی کے لیے عدالت میں پٹیشن دائر کر سکتے ہیں۔ وہ بھارتی صدر رام ناتھ کووند سے بھی رحم کی درخواست کر سکتے ہیں۔ مدعی اکشے کمار کے وکیل اے پی سنگھ نے بدھ کے روز کمار کی سزائے موت کی اپیل مسترد ہونے کے بعد کہا،’’ ہمارے پاس ایک ہفتے کا وقت ہے کہ ہم ہر طرح کا قانونی طریقہ اختیار کریں۔ یہاں پر سزائے موت پانے والے دیگر مجرم بھی موجود ہیں پھر اس کیس میں اتنی جلدی کیوں؟۔ ‘‘
یاد رہے کہ بھارت میں آخری مرتبہ 2013ء میں کسی کو سنائی گئی موت کی سزا پر عملدرآمد ہوا تھا۔
تیئس سالہ طالبہ نربھیا کے ساتھ ہونے والی اجتماعی جنسی زیادتی اور اس کے بعد اس کے قتل کے واقعے نے پوری دنیا کی شہ سرخیوں میں جگہ بنائی اور بھارت میں احتجاجی مظاہروں کو جنم دیا تھا۔ دسمبر 2013ء میں قتل ہونے والی طالبہ نربھیا اپنے دوست کے ہمراہ سنیما سے گھر واپس جا رہی تھیں۔ وہ دونوں بس میں سوار ہوئے، جہاں چھ افراد نے نربھیا کے دوست کو زدوکوب کیا اور بعدازاں طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ ان افراد نے اس دوران نربھیا پر بہیمانہ تشدد کیا، جس کی وجہ سے اسے شدید اندرونی چوٹیں بھی آئیں۔ بس میں سوار ان افراد نے بعد ازاں ان دونوں کو زخمی حالت میں سڑک کے کنارے پھینک دیا تھا۔
نربھیا اس واقعے کے دو ہفتے بعد ایک ہسپتال میں انتقال کر گئی تھی لیکن مرنے سے پہلے انہوں نے پولیس کو تفصیلی بیان ریکارڈ کرا دیا تھا۔ چھ مشتبہ افراد کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ان میں ایک لڑکا نابالغ تھا۔ اس نو عمر ملزم کو نا بالغ ہونے کی بنا پر تین سال جیل میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔ اجتماعی زیادتی کے اس مقدمے میں ایک ملزم نے جیل میں خود کشی کر لی تھی۔ جبکہ اس کے گھر والوں کا ماننا تھا کہ اس کو قتل کیا گیا ہے۔ جبکہ باقی چاروں ملزمان کو قصوروار ٹھہرا کر سزائے موت سنائی گئی تھی۔ آج کے اس فیصلے کے بعد متاثرہ کی والدہ نے اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چاروں کو جلد ہی پھانسی دے دی جائے گی اور یہ انصاف کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
بھارتی عدالت کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب دو ہفتے قبل ایک خاتون کو چند مردوں نے جلا کر مار ڈالا ان میں دو مرد وہی تھے، جو مبینہ طور پر اس خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے ملزمان تھے۔ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا متاثرہ خاتون اپنے ساتھ ہوئی زیادتی کے مقدمے کی پیشی بھگتنے جا رہی تھی۔
ع ش، ع ا