دہلی: فضائی آلودگی کے سبب ہائبرڈ اسکول کا آغاز
12 نومبر 2025
بھارتی دارالحکومت دہلی میں اسکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پرائمری طلبہ کے لیے ہائبرڈ کلاسز چلائیں اور بھارتی دارالحکومت میں ہوا کا معیار خراب ہونے کے باعث غیر ضروری تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
حکام نے منگل کے روز انسداد آلودگی سے متعلق سخت اقدامات کو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا جس میں دارالحکومت اور اس کے مضافات میں سامان کی نقل و حرکت کو بھی محدود کرنا شامل ہے۔
حکام کے مطابق دہلی کی ہوا کا معیار "شدید" سطح تک خراب ہو چکا ہے، جو صحت مند لوگوں کو متاثر کرنے کے ساتھ ہی بیماریوں میں مبتلا افراد کو شدید طور پر متاثر کر سکتا ہے۔
مزید کیا احکامات صادر کیے گئے ہیں؟
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق بدھ کے روز دارالحکومت کی ہوا میں پی ایم ٹو اعشاریہ پانچ کی سطح 438 تک پہنچ گئی۔ خطرناک طور پر باریک ذرات کی یہ بہت زیادہ مقدار پھیپھڑوں کو بری طرح نقصان پہنچا سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کی متعین کردہ محفوظ حد سے یہ تقریباً 30 گنا زیادہ ہے اور بھارت کی قومی اوسط سے تقریباً آٹھ گنا زیادہ ہے۔
ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے، خاص طور پر بچوں اور بوڑھوں کو، کہ جب تک کہ بالکل ضروری نہ ہو باہر جانے سے گریز کریں اور اگر وہ ایسا کریں تو حفاظتی ماسک لازمی طور پر پہنیں۔
سردیوں کے دوران دہلی اور شمالی بھارت کے بیشتر حصوں میں فضائی آلودگی تسلسل سے ہونے والا ایک ایسا مسئلہ ہے کہ جس سے ہوا زہریلی ہو جاتی ہے اور سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔
اس مسئلے کے پیچھے کوئی ایک وجہ نہیں ہے، تاہم ہوا چلنے کی کم رفتار، صنعتی اخراج، گاڑیوں کا اخراج، گرتا ہوا درجہ حرارت اور پڑوسی ریاستوں میں فصلوں کی کٹائی کے بعد باقی رہ جانے والے ٹھونٹھ کو جلانے جیسے عوامل شامل ہیں۔
دہلی حکومت آلودگی کی سطح پر قابو پانے کے لیے خصوصی اقدامات کا ایک سیٹ نافذ کرتی ہے جسے گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کہا جاتا ہے۔
ان اقدامات میں سے تیسرا مرحلہ منگل کو نافذ کیا گیا جس میں کان کنی کی سرگرمیوں پر پابندی، پتھروں کو توڑنے اور دیگر چیزوں کے ساتھ دھول پیدا کرنے والے مواد کو لے جانے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی شامل ہے۔
آلودگی کے خلاف احتجاج
تقریباً 30 ملین پر مشتمل آبادی والا دہلی شہر اکثر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے۔
بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کے سبب گزشتہ ہفتے کے آخر میں دارالحکومت میں لوگوں نے احتجاج کیا تھا، جس سے سیاسی تنازع پیدا ہوا۔
فسادات سے متعلق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر دیا تھا اور کہتے ہوئے درجنوں کو حراست میں لے لیا گیا کہ انہیں انڈیا گیٹ کے علاقے میں مظاہرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔
حزب اختلاف کے رہنماؤں نے پرامن مظاہرین کی حراست پر تنقید کی، جس میں حزب اختلاف کی سرکردہ شخصیت اور نیشنل کانگریس کے رکن راہول گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ "صاف ہوا کا حق بنیادی انسانی حق ہے۔"
ہوا کے معیار میں ڈيٹا سے ہیرا پھیری کا الزام
منگل کے روز، اپوزیشن عام آدمی پارٹی کے ایک رہنما سوربھ بھاردواج نے دہلی حکومت پر ہوا کے معیار کے ڈیٹا میں "ہیرا پھیری" کرنے اور صحت عامہ کے تحفظ میں ناکام ہونے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا میں مبینہ ہیرا پھیری کے باوجود شہر کی ہوا کا معیار "خطرناک" ہے اور حکومت پر زور دیا کہ وہ صحت عامہ سے متعلق ایمرجنسی کا اعلان کرے۔
اس طرح کے بھی الزام لگتے رہے ہیں کہ دہلی کی حکومت ہوا کے معیار سے متعلق ڈیٹا میں ہیرا پھیری کر رہی ہے اور دانستہ طور پر اسے کم کر کے دکھایا جا رہا ہے۔
تاہم دہلی میں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے ان الزامات کی تردید کی اور وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا، "ہماری حکومت آلودگی پر قابو پانے کے لیے پوری سنجیدگی اور تیزی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔"
دہلی کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے ایک معروف اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ ہوا کے معیار کا ڈیٹا عوامی طور پر دستیاب ہے اور یہ کہ ہوا کے معیار کو مانیٹر کرنے سے پہلے پانی کا جو چھڑکاؤ کیاگیا وہ صرف دھول کو کم کرنے کے لیے تھا، اور یہ ڈیٹا کی ریڈنگ میں ہیرا پھیری کے لیے نہیں تھا۔