دہلی میں خالص آکسیجن میں پندرہ منٹ سانس لیجیے، قیمت چار ڈالر
17 نومبر 2019
ڈھائی کروڑ کی آبادی اور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہونے والے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی اتنی زیادہ ہو چکی ہے کہ اب وہاں صاف ہوا میں سانس لینے کے لیے ایک آکسیجن بار بھی کھل چکی ہے۔
اشتہار
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی اتوار 17 نومبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق نئی دہلی میں ماحولیاتی آلودگی، خاص کر فضا میں پائی جانے والی کثافتیں اتنی زیادہ ہو چکی ہیں کہ وہاں زندہ رہنے کے لیے سانس لینا تو آج بھی لازمی ہے مگر یہی لازمی کام بہت خطرناک بھی ہو چکا ہے۔
دنیا کے دس آلودہ ترین شہروں میں متعدد بھارتی شہر بھی شامل ہیں، اور انہی میں سے ایک نئی دہلی بھی ہے۔ نئی دہلی کی آبادی تقریباﹰ 25 ملین ہے اور وہاں عام شہریوں میں صحت کی حفاظت کے لیے حفاطتی ماسک اور ہوا کو صاف کرنے والے آلات خریدنے کا رجحان اتنا زیادہ ہے کہ جو کوئی بھی ایسی مصنوعات کا کاروبار کرتا ہے، اسے اپنے لیے کاروباری منافع کی تو کوئی فکر نہیں ہوتی۔
'خالص خوشبو دار آکسیجن‘
بھارتی دارالحکومت میں نہ صرف فضائی آلودگی سے تحفظ فراہم کرنے والی مصنوعات کی فروخت بہت زیادہ ہو چکی ہے بلکہ اب وہاں پر ایک ایسی 'آکسیجن بار‘ بھی کھل چکی ہے، جہاں عام شہری خالص آکسیجن میں سانس لے سکتے ہیں اور وہ بھی لوینڈر، لیمن گراس یا کئی دیگر اقسام کے تیل کی خوشبوؤں کے ساتھ۔
نئی دہلی میں صاف ہوا برائے فروخت
نئی دہلی میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافے کا کچھ لوگوں نے تجارتی پہلو بھی ڈھونڈ لیا اور وہ صاف ہوا فروخت کر رہے ہیں۔ پندرہ منٹ کے لیے تین سے پانچ سو روپے تک ادا کر کے صاف ہوا میں سانس لینے والوں کی تعداد بھی کم نہیں ہے۔
تصویر: DW/J. Akhtar
آکسیجن بار
جنوبی دہلی کے ایک امیر علاقے ساکیت کے ایک مال میں صاف ہوا فروخت کرنے کا دعوی کرنے والی ’آکسی پیور‘ کے نام سے یہ دکان دہلی میں اپنی نوعیت کی پہلی دکان ہے۔ یہاں چند منٹ صاف ستھری ہوا میں سانس لینے کے لیے لوگ اپنی باری کے منتظردکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: DW/J. Akhtar
تازگی کا احساس
فضائی آلودگی سے پریشان صاف ہوا میں سانس لینے کے لیے آئی نشیکا واگھیلا کا کہنا تھا کہ انہیں کچھ نیا لگا تو انہوں نے تجربہ کرنے کا سوچا۔ آکسیجن میں لینے کے بعد انہیں تازگی محسوس ہوئی۔ بہر حال ا ن کا تجربہ اچھا رہا۔
تصویر: DW/J. Akhtar
سب سے آلود ہ شہر
فضائی آلودگی کو مانیٹر کرنے والی دو نجی ایجنسیوں ایر ویزوول(Air Visual) اور اسکائی میٹ کی رپورٹ کے مطابق 15اور 16نومبر کو چند گھنٹے کے لیے دہلی دنیا میں سب سے زیادہ آلودہ شہر بن گیا تھا۔ جب اس کا اے کیو آئی یعنی ایئر کوالٹی انڈکس بالترتیب 527 اور 500 درج کیا گیا۔ 100سے زیادہ اے کیو آئی کو صحت کے لیے نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔
تصویر: DW/J. Akhtar
قبل از وقت سولہ ہزار اموات
نیچر نامی رسالہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق دہلی میں پی ایم 2.5 کی سطح میں اضافہ کی وجہ سے ہر سال سات ہزار سے سولہ ہزار افراد کی قبل از وقت موت ہوجاتی ہے جب کہ چھ ملین افراد دمہ کے مریض بن جاتے ہیں۔ پی ایم 2.5 کی سطح دہلی میں عام طورپر 87 سے 123 کے درمیان رہتی ہے جب کہ معیاری سطح 60 ہونی چاہیے۔ 16نومبرکو یہ سطح 204تک پہنچ گئی تھی۔یہ دوپہر گیارہ بجے کی ہے۔
تصویر: DW/J. Akhtar
طرح طرح کے فلیور
آکسی پیور کے ہیڈ اسٹاف بونی ارنگ بام کا کہنا تھا کہ یہاں آکسیجن کئی طرح کے فلیور میں دستیاب ہے۔ مثلاً پودینہ، دار چینی، سنترہ، لیمن گراس، یوکلپٹس اور لیونڈر وغیرہ۔ اسی لحاظ سے ان کی قیمت 299 روپے سے لے کر 499 روپے تک ہے۔ بونی کا دعوی ہے کہ آکسیجن لینے سے خون میں زہریلے مواد کا خاتمہ ہوتا ہے اور ڈپریشن کا مقابلہ کرنے میں مدد ملتی ہے۔
تصویر: DW/J. Akhtar
ڈاکٹر وں کے تحفظات
کولمبیا ایشیا اسپتال کے سینیئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر امیتابھ گھوش کا کہنا ہے، ”بار میں لوگوں کوآکسیجن بیچنے کا کانسیپٹ سمجھ سے باہر ہے۔ کسی مریض کو اگر آکسیجن کی ضرورت ہے تو اسے ہسپتال میں ماہرین کی نگرانی میں دی جاتی ہے۔ آکسیجن کوئی ایسی چیز نہیں جو کوئی بھی کہے کے مجھے آکسیجن چاہیے اور اسے دے دی جائے۔ فلیورڈ آکسیجن میں یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ کس فلیور میں کون سے اجزاء ہیں اور ان کی مقدار کتنی ہے۔ ‘‘
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Gupta
کیسے خیال آیا
آکسی پیورکے مالک 26 سالہ انٹرپرینیور آریہ ویر کمار کہتے ہیں کہ 2015میں امریکا کے دورہ کے دوران انہوں نے اس طرح کا آکسیجن بار دیکھا جس کے بعد بھارت میں بھی اسی طرح کا بار کھولنے کا خیال آیا۔ لیکن یہا ں لوگ کئی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہیں اسی لیے وہ صرف پندرہ منٹ تک ہی آکسیجن دیتے ہیں۔
تصویر: DW/J. Akhtar
بے حسی کی انتہا
اتنی سنگین صورت حال کے باوجود سیاسی رہنما اور سرکاری اعلی حکام فکر مند نظر نہیں آتے۔ اس کا ثبوت 15نومبر کو پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ میں دیکھنے کو ملا جب 29 ممبران پارلیمان اور اعلی افسران پر مشتمل اس کمیٹی کے صرف چار اراکین حاضر ہوئے جس کی وجہ سے میٹنگ ملتوی کردی گئی۔
تصویر: DW/J. Akhtar
پہلی مرتبہ یوم اطفال منسوخ
فضائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال 14نومبر کو منایا جانے والا یوم اطفال پہلی مرتبہ منسوخ کرنا پڑا۔ دہلی میں فضائی آلودگی کے سبب لوگوں کو سانس لینے میں پریشانی، گلے میں تکلیف، آنکھوں میں جلن اور سردرد جیسی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سب سے زیادہ پریشانی چھوٹے بچوں اور عمر دراز لوگوں کو ہورہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup
سپریم کورٹ کی سرزنش
دہلی میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک پہنچ جانے کے باوجود سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے میں مصروف ہیں۔ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کی ٹریفک کی جفت اور طاق اسکیم کو ادھوری کوشش قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے فصلوں کے باقیات نہ جلانے کا اس کا حکم نہیں ماننے پر پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور دہلی کے چیف سکریٹریوں کو 25 نومبر کو طلب کرلیا ہے۔
تصویر: DW/Catherine Davison
10 تصاویر1 | 10
لیکن اس کی بھی اپنی ہی ایک قیمت ہے۔ پندرہ منٹ تک 'آکسی پیور‘ (Oxy Pure) نامی اس بار میں جا کر اپنے منہ پر ماسک پہنیے، خالص آکسیجن میں سانس لیجیے اور اس کا معاوضہ 299 بھارتی روپے، جو چار امریکی ڈالر کے برابر بنتے ہیں۔
فضائی آلودگی کے باعث ایمرجنسی کا اعلان
دنیا میں آبادی کے لحاظ سے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت کا دارالحکومت گزشتہ صرف دو ہفتوں میں اس حد تک فضائی آلودگی کا شکار رہا ہے کہ حکام کو صحت عامہ کے حوالے سے بحرانی صورت حال کا اعلان کرنا پڑ گیا اور صرف چودہ روز کے اندر اندر دو بار 'پولیوشن ایمرجنسی‘ کے باعث تمام اسکول بند کر دیے گئے اور بچوں اور بزرگوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
'آکسی پیور‘ کے مالک 26 سالہ آیاویر کمار کہتے ہیں، ''نئی دہلی میں یہ آکسیجن بار اپنی نوعیت کی پہلی کمرشل سہولت ہے، جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عام شہری اس شہر کی نہ صرف انتہائی آلودہ فضا سے کچھ دیر کے لیے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
دنیا کے وہ دس ممالک، جہاں سانس لینا بھی خطرناک ہے
ان دنوں نئی دہلی اور لاہور شدید سموگ کی زد میں ہیں۔ ’ایئر ویژؤل‘ کے ’ایئر کوالٹی انڈیکس‘ کے مطابق سال بھر اوسطاﹰ سب سے زیادہ فضائی آلودگی کن ممالک میں رہتی ہے، جانیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Reuters/A. Hussain
1۔ بنگلہ دیش
PM2.5 معیار میں فضا میں موجود ایسے چھوٹے ذرات کا جائزہ لیا جاتا ہے، جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں اور خون تک میں شامل ہو جاتے ہیں۔ بنگلہ دیش فضائی آلودگی کے حوالے سے سرفہرست ہے، جہاں گزشتہ برس PM2.5 کی اوسط 97.10 ریکارڈ کی گئی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
2۔ پاکستان
ایئر ویژؤل نے حالیہ دنوں میں لاہور کا ’ایئر کوالٹی انڈیکس‘ چار سو سے زائد تک ریکارڈ کیا۔ انڈیکس کے مطابق گزشتہ برس پاکستان میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 74.27 رہی تھی۔ یوں پاکستان فضائی آلودگی کے حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔ فیصل آباد اور لاہور آلودہ ترین شہروں کی ٹاپ ٹین فہرست میں بھی شامل ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali
3۔ بھارت
دنیا کا تیسرا آلودہ ترین ملک بھی جنوبی ایشیا ہی سے ہے۔ بھارت میں گزشتہ برس کے دوران PM2.5 کی اوسط 72.54 ریکارڈ کی گئی۔ دنیا کے دس آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں بھی نئی دہلی سمیت بھارت کے سات شہر شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot/P. Sarkar
4۔ افغانستان
پاکستان کا پڑوسی ملک افغانستان فضائی آلودگی کے حوالے سے دنیا کا چوتھا آلودہ ترین ملک رہا۔ گزشتہ برس افغانستان میں PM2.5 کی اوسط 61.80 ریکارڈ کی گئی۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Marai
5۔ بحرین
ڈیڑھ ملین نفوس پر مشتمل خلیجی ریاست بحرین آلودہ فضا کے حامل بد ترین ممالک کی عالمی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ وہاں PM2.5 کی اوسط 59.60 رہی۔
تصویر: AFP/NASA
6۔ منگولیا
تین ملین سے زائد کی آبادی والا مشرقی ایشیائی ملک منگولیا اس فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے۔ ایئر ویژؤل کے مطابق وہاں سن 2018 میں PM2.5 کی اوسط 58.50 ریکارڈ کی گئی۔
تصویر: Getty Images/K. Frayer
7۔ کویت
چار ملین کی آبادی والا خلیجی ملک کویت ساتویں نمبر پر ہے، جہاں سن 2018 میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 56 رہی تھی۔
تصویر: Imago Images
8۔ نیپال
آٹھویں نمبر پر بھی جنوبی ایشیا ہی کا ایک ملک نیپال رہا۔ PM2.5 کی خطرناک ترین سطح 55 سے زائد شمار کی جاتی ہے۔ نیپال میں اس کی سالانہ اوسط 54.15 ریکارڈ کی گئی۔
تصویر: Marco Panzetti
9۔ متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 49.93 ریکارڈ کی گئی اور یوں فضائی آلودگی کے اعتبار سے یہ نواں خطرناک ترین ملک قرار پایا۔
تصویر: Moritz Vahlenkamp
10۔ نائجیریا
خطرناک فضا کے حامل دس ممالک کی فہرست میں واحد افریقی ملک نائجیریا ہے۔ سن 2018 کے پورے سال کے دوران نائجیریا میں PM2.5 کی اوسط 44.84 رہی۔
تصویر: Getty Images/AFP/P.U. Ekpei
10 تصاویر1 | 10
انہوں نے کہا کہ اس طرح نئی دہلی کے شہری اپنے پھیپھڑوں کو پہنچنے والے نقصان، تھکن کے احساس، کم خوابی، بے خوابی یا ڈپریشن جیسے ان مسائل سے بھی کافی حد تک چھٹکارا پا سکتے ہیں، جن کا سبب اس شہر کا انتہائی خراب 'ایئر کوالٹی انڈیکس‘ یا AQI بنتا ہے۔
خالص آکسیجن کے 'پورٹ ایبل کین‘ بھی
آیاویر کمار نے ڈی پی اے کو بتایا، ''ان دنوں ہماری آکسیجن بار میں روزانہ کی بنیاد پر 30 سے لے کر 40 تک ایسے گاہک آتے ہیں، جو صاف ہوا میں سانس لینے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ گاہکوں کو یہ سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے کہ وہ اگر چاہیں، تو آکسیجن کے چھوٹے 'پورٹ ایبل کین‘ اپنے ساتھ لے جائیں تاکہ وہ صاف ہوا میں سانس بھی لے سکیں اور ان کی معمول کی مصروفیات زندگی بھی متاثر نہ ہوں۔‘‘
کئی سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ آکسیجن بار کھولنا منافع بخش کاروبار تو ہو سکتا ہے لیکن طبی حوالے سے یہ بھی دیکھا جانا چاہیے کہ کسی عام انسان کے لیے، جس کا عمومی فضائی ماحول انتہائی آلودہ ہو، بالکل خالص آکسیجن میں سانس لینا کس حد تک صحت بخش ہو سکتا ہے۔
زہریلا سموگ، نئی دہلی میں پرائمری اسکول بند
بھارتی دارالحکومت ميں سموگ کے سبب آج تمام پرائمری اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کيے گئے ہيں۔ نئی دہلی اس وقت عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ’محفوظ‘ قرار دی جانی والی آلودگی کی سطح سے ستر فيصد زيادہ آلودگی کی زد ميں ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain
نئی دہلی کی ہوا میں آلودگی کی شرح میں ’خطرناک حد‘ تک اضافے کے باعث پبلک ہیلتھ کے شعبے میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ محمکہ صحت سے وابستہ ماہرین نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain
اس دھند میں کاربن مونو آکسائیڈ ، سلفر اور نائٹروجن جیسے زہریلے ذروں کی مقدار بہت زیادہ ہے۔ اس لیے اس دھند کو تکنیکی طور پر ’سموگ‘ کہا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain
بھارتی سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوتی ہے، جب ہوا میں نمی کی مقدار میں اضافہ ہو جائے اور چلنے والی ہواؤں کی رفتار انتہائی سست ہو جائے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Faget
شہر کے ڈاکٹروں نے اسے ’پبلک ہيلتھ ايمرجنسی‘ قرار ديا ہے جبکہ کئی متعلقہ ايجنسيوں نے خبردار کيا ہے کہ آنے والے دنوں ميں صورتحال مزيد بگڑ سکتی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain
بھارتی دارالحکومت ميں پرائمری اسکول کے طلباء کی تعداد لگ بھگ دو ملين ہے۔ علاوہ ازيں شہر بھر کے کُل چھ ہزار اسکولوں ميں باہر کی تمام تر سرگرمياں بھی بند رکھنے کا اعلان کيا گيا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے پیر کے دن ہی مطالبہ کیا تھا کہ فضا میں ضرر رساں ذرات میں اضافے میں کمی کی خاطر فوری طور پر اقدامات اٹھائے جائیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Singh
ڈاکٹروں کی تنظیم انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بتایا نئی دہلی کے باسیوں کو آنکھوں میں جلن اور حلق میں تکلیف کی شکایت کا سامنا ہے۔
تصویر: Reuters/S. Khandelwal
گزشتہ برس عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک جائزہ کے مطابق نئی دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں مں سے ایک ہے۔
تصویر: Reuters/S. Khandelwal
نئی دہلی میں ہر سال بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی وجہ سے ماسک اور فلٹرز کا کاروبار بھی عروج پکڑ رہا ہے۔ لیکن ہر کوئی ایسے ماسک خریدنے کی سکت نہیں رکھتا۔ غریب عوام زیادہ تر بغیر ماسک یا فلٹر کے ہی گزارا کرتے ہیں۔
تصویر: Imago/Hindustan Times
مختلف ماحولیاتی تنظمیوں کی طرف سے عوام میں سموگ سے بچاو کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی گئی ہے۔ نجی سطح پر اسکولوں میں بھی بچوں کو اس حوالے سے معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Imago/Hindustan Times
جنوبی ایشیا میں ماحولیاتی آلودگی کی یہ شرح ایک ایسے وقت میں زیادہ ہوئی ہے، جب جرمن شہر بون میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس COP 23 کا آغاز ہو چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup
11 تصاویر1 | 11
فضائی آلودگی میں سانس، روزانہ تیس سگریٹ پینے کے برابر
نئی دہلی کے ایک شہری اور ایک مالیاتی فرم کے لیے کام کرنے والے کپیل گُلیا نے کہا، ''یہ ایک اچھا کاروباری ڈھونگ ہے، جس کے ذریعے فضائی آلودگی کی خطرناک سطح سے تجارتی فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔‘‘
وہ کہتے ہیں، ''کسی ایسے شہر میں، اگر آپ روزانہ بھی ایسا کریں، تو صرف 15 منٹ تک خالص آکسیجن میں سانس لینے کا کیا فائدہ، جب دن کے باقی ماندہ پونے 24 گھنٹے آپ پھر اسی فضا میں سانس لیتے ہوں، جہاں صرف سانس لینے کا مطلب یہ ہو کہ جیسے آپ نے روزانہ تقریباﹰ 30 سگریٹ پیے ہوں؟‘‘
طبی ماہرین کے مطابق خالص آکسیجن میں سانس لینا اس لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے کہ عام طور پر اوسط درجے کی فضائی آلودگی والے کسی بھی مقام پر جب کوئی انسان سانس لیتا ہے، تو ہوا میں آکسیجن کا تناسب تقریباﹰ 20 فیصد ہوتا ہے۔ اس لیے یہی تناسب اگر 100 فیصد یا اس کے قریب قریب ہو جائے، تو اس کے فائدے کے بجائے نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔
م م / ع س (ڈی پی اے)
دنیا کے دس ایسے شہر، جہاں سانس لینا خطرے سے خالی نہیں
اسٹارٹ اپ کمپنی ’ایئر ویژول‘ دنیا بھر کے کئی شہروں میں ہوا کے معیار کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کرتی ہے۔ ’ایئر کوالٹی انڈکس‘ کے مطابق دنیا کے اہم لیکن خطرناک ترین ہوا والے شہروں کی درجہ بندی اس پکچر گیلری میں دیکھیے۔
تصویر: pictur- alliance/AP Photo/K. M. Chaudary
1۔ لاہور
ایئر ویژول نے حالیہ دنوں میں لاہور کا ’ایئر کوالٹی انڈکس‘ پانچ سو سے زائد تک ریکارڈ کیا۔ PM2.5 معیار میں فضا میں موجود ایسے چھوٹے ذرات کا جائزہ لیا جاتا ہے جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں اور خون تک میں شامل ہو جاتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے 2012 کے ڈیٹا کے مطابق لاہور میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 68 رہی تھی۔
تصویر: picture-alliance/Pacific Press/R. S. Hussain
2۔ نئی دہلی
ایئر کوالٹی انڈکس میں لاہور کے بعد آلودہ ترین ہوا بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ریکارڈ کی گئی جہاں PM2.5 ساڑھے تین سو تک ریکارڈ کیا گیا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے 2012 کے ڈیٹا کے مطابق نئی دہلی میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 122 رہی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Faget
3۔ اولان باتور
منگولیا کا دارالحکومت اولان باتور ایئر ویژول کی اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں PM2.5 ایک سو ساٹھ سے زیادہ رہا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈیٹا کے مطابق اولان باتور میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 75 رہی تھی۔
تصویر: DW/Robert Richter
4۔ کلکتہ
بھارتی شہر کلکتہ بھی آلودہ ترین ہوا والے شہروں کی اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں PM2.5 حالیہ دنوں میں ڈیڑھ سو سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے 2014 کے ڈیٹا کے مطابق کلکتہ میں PM2.5 کی سالانہ اوسط 61 رہی تھی۔
تصویر: DW/Prabhakar
5۔ تل ابیب
اسرائیلی شہر تل ابیب میں بھی PM2.5 کی حد ڈیڑھ سو کے قریب رہی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے 2014 میں جمع کیے گئے ڈیٹا کے مطابق تل ابیب میں PM2.5 کی سالانہ اوسط بیس رہی تھی جب کہ قابل قبول حد پچاس سمجھی جاتی ہے۔
تصویر: picture alliance/Robert Harding World Imagery/G. Hellier
6۔ پورٹ ہارکورٹ
ایک ملین سے زائد آبادی والا نائجیرین شہر پورٹ ہارکورٹ اس فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے جہاں ایئر کوالٹی انڈکس ایک سو چالیس ریکارڈ کیا گیا۔
تصویر: DW
7۔ ممبئی
بھارتی شہر ممبئی آلودہ ترین ہوا کے حامل شہروں کی اس فہرست میں شامل تیسرا بھارتی شہر ہے جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس ایک سو تینتیس رہا۔
تصویر: picture alliance/AFP Creative/P. Paranjpe
8۔ شنگھائی
چینی شہر شنگھائی میں بھی بڑے لیکن آلودہ ہوا والے شہروں کی اس فہرست میں شامل ہے جہاں PM2.5 ایک سو انتیس ریکارڈ کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Imaginechina/Guo Hui
9۔ شینگدو
چین کے شینگدو نامی شہر میں بسنے والے ایک ملین سے زائد انسان آلودہ ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔ ایئر ویژول کے مطابق اس شہر میں چھوٹے خطرناک ذرات ماپنے کا معیار ایک سو چودہ رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/L. Xiaofei
10۔ ہنوئی
ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں بھی ایئر کوالٹی انڈیکس کا درجہ ایک سو بارہ رہا جو قابل قبول معیار سے دوگنا سے بھی زائد ہے۔