دی اکانومسٹ کا کالم تحریر نہیں 'ڈکٹیٹ' کیا، عمران خان
9 جنوری 2024جیل میں قید سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر ان سے وابستہ ایک بیان شائع کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے تصدیق کی ہے کہ برطانوی جریدے 'دی اکنامسٹ' میں ان کے نام سے چھپنے والا ایک حالیہ مضمون ان کا ہی ہے۔ تاہم اس بیان میں آرٹیفیشل انٹیلجنس کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ یہ کالم انہوں نے خود نہیں لکھا بلکہ لکھوایا تھا۔
دی اکانومسٹ میں یہ کالم چار جنوری کو شائع ہوا تھا، جس میں عمران خان نے پاکستان میں آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن موجودہ حالات میں ہوں گے تو وہ "تباہ کن ہوں گے"۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے آگے بڑھنے کا واحد راستہ آزاد اور منصفانہ انتخابات ہیں۔
اس کالم کے منظر عام پر آنے کے بعد اس بات پر سوال اٹھایا گیا تھا کہ آیا یہ مضمون عمران خان نے خود تحریر کیا ہے۔
پاکستان کے نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں دی اکانومسٹ کو بھی اس مضمون کی اشاعت پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ان کا کہا تھا، "ہم آج دی اکانومسٹ کے ایڈیٹر کو مبینہ طور پر عمران خان کی جانب سے تحریر کیے گئے مضمون کے حوالے سے لکھنے والے ہیں۔ یہ بات حیران کن اور پریشان کن ہے کہ ایک معتبر میڈیا آؤٹ لیٹ نے ایک ایسے شخص کے نام سے یہ مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا سنائی جا چکی ہے۔"
اخلاقی معیارات کا خیال رکھنے اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ مضمون شائع کرنے کا فیصلہ کیسے کیا گیا اور اس کے مواد کی تصدیق کے لیے کن باتوں کا خیال رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا، "ہم یہ جاننے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں کہ کیا دی اکانومسٹ نے دنیا کے کسی اور حصے میں جیل میں قید سیاست دانوں کے اس قسم کے 'گھوسٹ آرٹیکل' شائع کیے ہیں یا نہیں۔"
دوسری جانب پاکستان میں مقامی میڈیا میں جیل حکام کے نشر کیے گئے بیانات میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے جیل میں کوئی مضمون تحریر نہیں کیا۔
اس بات کی تصدیق پاکستان تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر موجود بیان میں کی گئی، جس میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والا مضمون ان کا ہی تھا، تاہم وہ انہوں نے تحریر نہیں بلکہ "ڈکٹیٹ" کیا تھا۔
عمران خان سے وابستہ اس بیان میں مزید کہا گیا، "یہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دور ہے۔ اگلے ہفتے میرا ایک خطاب بھی سوشل میڈیا پر آئے گا۔"
دسمبر میں بھی عمران خان نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کردہ ایک آڈیو کلپ کا استعمال کرتے ہوئے اپنےحامیوں سے خطاب کیا تھا۔
م ا / ک م (ڈی ڈبلیو)